آر ٹی آئی کارکن ساکیت گوکھلے کا الزام ہے کہ مہاراشٹر کے چیف الیکٹورل افسر نے جس ایجنسی کو الیکشن کمیشن کےسوشل میڈیاکا ذمہ سونپا تھا، وہ بی جے پی کے یوتھ ونگ کے آئی ٹی سیل کے کنوینر دیوانگ دوے کی ہے۔
بامبے ہائی کورٹ میں اینٹی کرپشن بیورو کے ذریعے جمع کئے گئے حلف نامے میں کہا گیا ہے کہ ودربھ سینچائی ترقیاتی کارپوریشن کے چیئر مین اجیت پوار کو ایگزیکٹوایجنسیوں کے کاموں کے لئے ذمہ دار نہیں ٹھہرایا جا سکتا کیونکہ ان کے پاس کوئی آئینی ذمہ داری نہیں ہے۔
این سی پی چیف شرد پوار نے کہا کہ مودی حکومت نے ان کو ملک کا صدر بننے کی تجویز نہیں دی تھی۔ حالانکہ، انہوں نے کہا کہ مودی کی قیادت والے کابینہ میں ان کی بیٹی اور بارامتی سے لوک سبھا ممبر سپریا سلے کو وزیر بنانے کی تجویز ملی تھی۔
بی جے پی رکن پارلیامان اننت ہیگڑے نے دعویٰ کیا کہ مہاراشٹر میں فلاح وبہبود کےلئے آئے 40 ہزار کروڑ روپے کو شیوسینا-این سی پی-کانگریس اتحاد کے ذریعے غلط استعمال سے بچانے کے لئے بی جے پی نے ‘ ڈراما’کیا۔ دیویندر فڈنویس وزیراعلیٰ بنے اورپندرہ گھنٹے کے اندر یہ رقم مرکز کو واپس کر دی۔ فڈنویس نے اس بیان کی تردید کرتےہوئے کہا کہ انہوں نے ایسا کوئی فیصلہ نہیں لیا۔
ادھو ٹھاکرے کی قیادت والی مہا وکاس اگھاڑی حکومت نے سنیچرکو288رکنی مہاراشٹر اسمبلی میں169ایم ایل اے کی حمایت حاصل کر لی۔ اسمبلی کا سیشن اصولوں کے مطابق نہیں چلانے کا الزام لگاتے ہوئےسابق وزیر اعلیٰ دیویندرفڈنویس کی قیادت میں بی جے پی نے ایوان کا بائیکاٹ کیا۔
این سی پی رہنما نواب ملک نے اجیت پوار کے بارے میں کہا کہ آخرکار انہوں نےاپنی غلطی مان لی۔ یہ ایک خاندانی معاملہ تھا اور پوار صاحب نے ان کو معاف کر دیاہے۔ وہ پوری طرح سے پارٹی میں ہیں اور پارٹی میں ان کا عہدہ برقرار ہے۔ وہیں،مہاراشٹر اسمبلی کے خصوصی سیشن میں پہنچے اجیت پوار کو ان کی چچیری بہن سپریا سلےنے گلے لگایا۔
مہاراشٹر اسمبلی کے سکریٹری نے کہا کہ سب سے پہلے حلف وزیراعلیٰ لیتے ہیں اور ان کے بعد دیگر ممبروں کو حلف دلوایا جاتا ہے۔حالانکہ، سپریم کورٹ کے حکم کی وجہ سے حلف برداری کی تقریب کروانا ضروری ہو گیا تھا۔ اجیت پوار، چھگن بھجبل، اشوک چوہان اور پرتھوی راج چوہان حلف لینے والوں میں شامل رہے۔
دیویندر فڈ نویس نےالزام لگایا کہ اسمبلی الیکشن کے نتائج دیکھنے کے بعد شیو سینا کا رخ بدل گیا ۔
ویڈیو: گزشتہ سنیچر مہاراشٹر سے صدر راج ہٹا لیا گیا اور بی جے پی رہنما دیویندر فڈنویس نے ریاست کے وزیراعلیٰ اور این سی پی رہنما اجیت پوار نے نائب وزیراعلیٰ عہدے کا حلف لیا تھا۔ اس کے بعد این سی پی میں ایم ایل اے کی کھیچ تان کے حالات سامنے آئے۔ میڈیا بول کے اس ایپی سوڈ میں ارملیش مہاراشٹر کی سیاسی اٹھاپٹک پر سینئر صحافی وینکٹیش کیسری، بزنس اسٹینڈرڈ کی پالیٹیکل ایڈیٹر ادیتی اور دی وائر کے ڈپٹی ایڈیٹر اجئے آشیرواد سے بات چیت کر رہے ہیں۔
مہاراشٹر اے سی بی کے سینئر افسروں نے صفائی دیتے ہوئے کہا کہ جن 9 معاملوں کو بند کیا گیا وہ ٹینڈروں کی روٹین جانچ سے جڑے تھے، جن میں مکمل ضابطے کی پیروی نہیں کی گئی تھی۔ جن معاملوں میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے ان میں جانچ جاری ہے۔
بی جے پی کے ‘آپریشن لوٹس ‘ مہم کو اس کے چار سینئر رہنما رادھاکرشن وکھے-پاٹل، گنیش نائک، بابن راؤ پاچپُتے اور نارائن رانے چلا رہے ہیں۔ یہ چاروں رہنما این سی پی اور کانگریس سے بی جے پی میں شامل ہوئے ہیں۔
کانگریس اور این سی پی کے ساتھ اتحاد کو لےکر بات چیت کر رہی شیوسینا کادعویٰ ہے کہ اپنے 56 ایم ایل اے کےعلاوہ اس کو سات ایم ایل اے کی حمایت حاصل ہے۔ ریاست میں 105 ایم ایل اے کے ساتھ سب سے بڑی پارٹی بی جے پی کادعویٰ ہے کہ اس کو 14 دیگر ایم ایل اے کی حمایت حاصل ہے۔ ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ کتنے ایم ایل اے اجیت پوار کے ساتھ ہیں۔
دیویندر فڈنویس کو وزیراعلیٰ کے عہدے کا حلف دلانے کے مہاراشٹر کے گورنر کےفیصلے کو چیلنج دینے والی شیوسینا-این سی پی-کانگریس کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئےسپریم کورٹ کے تین ججوں کی بنچ نے سوموار کو اپنا فیصلہ محفوظ رکھ لیا۔
شیو سینا-این سی پی-کانگریس کا کہنا ہے کہ 288 رکنی اسمبلی میں ان کے پاس حکومت بنانے کے لیے مکمل اکثریت ہے اور حکومت کی تشکیل کے لیے گورنر کو ان کو مدعو کرنا چاہیے۔
یہ مظاہرہ کانگریس کی عبوری صدرسونیا گاندھی کی قیادت میں ہوا۔ اس بیچ کانگریسی رہنما راہل گاندھی نے لوک سبھا میں کہا کہ مہاراشٹر میں ’جمہوریت کا قتل ‘ ہوا ہے۔
مہاراشٹر کے وزیراعلی ٰکے طور پر دیویندر فڈنویس کی حلف برداری کے بعد کانگریس کے سینئر رہنما احمد پٹیل نے کہا کہ یہ ریاست کے لئے ایک سیاہ دن ہے۔ بی جے پی نے بےشرمی کی تمام حدیں لانگھ دی ہیں۔
وزیر اعلیٰ دیویندر فڈنویس کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے شیو سینا چیف ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ اب سے انتخابات کا اعلان نہیں ہونا چاہیے اور’ میں واپس لوٹوں گا‘ کہنے کے بجائے کچھ لوگوں کو فیویکول کا استعمال کر کے کرسی سے چپک جانا چاہیے۔
این سی پی رہنما شرد پوار نے جمعہ کی شام اعلان کیا تھا کہ شیوسینا-این سی پی-کانگریس کے درمیان ایک سمجھوتہ ہوا ہے کہ ادھو ٹھاکرے اگلے پانچ سال کے لئے وزیراعلیٰ ہوںگے، جو اتحاد کے متفقہ امیدوار تھے۔
کانگریس نے مہاراشٹر میں دیویندر فڈنویس کو وزیراعلیٰ عہدے کی حلف دلائےجانے کو عوامی فرمان کے ساتھ غداری اور جمہوریت کی سپاری دینا قرار دیا ہے۔
شیوسینا نے اپنے ترجمان‘سامنا’ میں کہا ہے کہ جن کے پاس 105 سیٹیں ہیں، انہوں نے پہلے گورنر سے کہا تھا کہ ان کے پاس اکثریت نہیں ہے۔ اب وہ سرکاربنانے کا دعویٰ کیسے کر رہے ہیں؟
وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت والی مرکزی کابینہ کی سفارش پر مہر لگاتے ہوئے صدر جمہوریہ نے مہاراشٹر میں صدر راج کو منظوری دے دی ہے۔ سرکار بنانے کے لیے این سی پی اور کانگریس کوحمایتی خط جمع کرنے کے لیے تین دن کا اضافی وقت دیے جانے کی مانگ کی گزارش گورنر کے ذریعے ٹھکرائے جانے کے بعد شیوسینا نے سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے یہ بیان مہاراشڑکے اکولہ میں ایک انتخابی ریلی کو خطاب کرتے ہوئے دیا۔ اس سے ایک دن پہلے ہی مہاراشٹر اسمبلی انتخاب کے لیے جاری اپنے انتخابی منشور میں بی جے پی نے ساورکر کو بھارت رتن دینے کا وعدہ کیا تھا۔
مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ دیویندر فڈنویس اور بی جے پی کے نیشنل ورکنگ پریسیڈنٹ جے پی نڈا کے ذریعے جاری 40 صفحات کے انتخابی منشور میں جیوتبا اور ساوتری بائی پھولے کو بھی بھارت رتن دینے کی بات کہی ہے۔ ساتھ ہی نوجوانوں کو ایک کروڑ روزگار مہیا کرانے سمیت کئی دوسرے وعدےکیے گئے ہیں۔
این ڈی اے گٹھ بندھن کی پارٹی آر پی آئی کے صدر اور مرکزی وزیر رام داس اٹھاولے نے چھوٹا راجن کے بھائی دیپک نکالجے کو مہاراشٹر اسمبلی انتخاب میں امیدوار بنایا ہے۔ وہ ستارا ضلع کی فلٹن سیٹ سے انتخاب لڑیںگے۔ اس کو انڈرورلڈ ڈان چھوٹا راجن کا گڑھ مانا جاتا ہے۔
مہاراشٹر کے وزیراعلیٰ دیویندر فڈنویس نے رام دیو کو خط لکھکر یہ تجویز دی ہے۔ 3 سال پہلے فڈنویس حکومت نے رام دیو کو ناگپور میں پتنجلی فوڈ اور ہربل پارک کے لئے 230 ایکڑ زمین مہیا کرائی تھی، جو ابھی تک شروع نہیں کیا جا سکا ہے۔
مہاراشٹر میں بی جے پی-شیوسینا اتحاد کے لئے انتخابی تشہیر کی شروعات کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے سوال اٹھایا کہ ہزاروں سال کی تاریخ میں کیا ایک بھی مثال ہے، جہاں ہندو دہشت گردی میں شامل رہے ہوں؟