جن گن من کی بات : بکاؤ میڈیا اور وزیر اعظم کو ونود دوا کا خط
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے کوبرا پوسٹ کے تازہ ترین انکشافات اوروزیر اعظم کو ونود دوا کے ایک پرانے خط پر تبصرہ۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے کوبرا پوسٹ کے تازہ ترین انکشافات اوروزیر اعظم کو ونود دوا کے ایک پرانے خط پر تبصرہ۔
بی جے پی صدر امت شاہ نے کہا؛اپوزیشن پارٹیاں یہ جانتی ہیں کہ وہ 2019 کے الیکشن میں اپنے دم پر این ڈی اے کو نہیں ہرا سکتی ، اس لیے آپس میں اتحاد کر رہی ہیں۔ اب کی بار مودی سرکار کی طرز پر نیا نعرہ دیا […]
کوبرا پوسٹ کے دوسرے حصے کو آج پریس کلب آف انڈیا میں جاری کیا جانا تھا۔ لیکن اس اسٹنگ آپریشن میں شامل میڈیاگروپ دینک بھاسکرنے دہلی ہائی کورٹ کی پناہ لے لی۔
بی جے پی کے سینئر رہنما اور سابق وزیر مملکت سوامی چنمیانند پر چل رہے ریپ کیس میں مقامی عدالت نے ریاستی حکومت کے مقدمہ واپس لینے کی عرضی کو خارج کرتے ہوئے ضمانتی وارنٹ جاری کیا ہے۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے جمہوریت میں گورنر کا رول اور بی جے پی کے خلاف متحد ہو رہے حزب مخالف پر ونود دوا کا تبصرہ۔
مہنگائی کو گزشتہ عام انتخابات میں این ڈی اے کی انتخابی تشہیر کا اہم ہتھیار بنایا گیا تھا اور جب عام انتخابات میں ایک سال کا وقت رہ گیا ہے تو یہ مدعا پھر سے گرمانے لگا ہے۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے توتی کورن میں ویدانتا گروپ کے خلاف مظاہرہ میں لوگوں کی موت اور لوک سبھا میں بی جے پی کی کم ہوتی تعداد پر ونود دوا کا تبصرہ۔
راجیو گاندھی کے دور میں وایودوت اسکیم کے تحت اروناچل پردیش میں کمرشیل اڑانوں کی شروعات ہو گئی تھی۔
پتھل گڑی:وزیراعلیٰ نے کہا کہ ان کی حکومت نے علاقے میں آدیواسیوں کی فلاح و بہبود کے لئے ترقیاتی پروگراموں کو ذمہ داری کے ساتھ آگے بڑھایا ہے، ایسے میں ریاست میں ” پتھل گڑی ‘ نہیں ‘ وکاس گڑی ” ہی لوگوں کو مضبوط بنا سکتا ہے۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے پیٹرول- ڈیزل کی بڑھتی قیمت اور کرناٹک میں قومی ترانہ کو لےکر تنازعہ پر ونود دوا کا تبصرہ۔
خرید وفروخت کی سیاست میں بھی ایک کم از کم اعتماد اور ہم آہنگی کی ضرورت ہوتی ہے۔ کرناٹک کے انتخابی نتیجے کے بعد جو ہوا، وہ بتاتا ہے کہ مودی اورشاہ کی جوڑی کافی تیزی سے یہ اعتماد بھی کھو رہی ہے۔
میڈیا بول کے اس ایپی سوڈ میں سنیے کرناٹک اسمبلی الیکشن کے بعد حکومت سازی کے دوران میڈیا کے رول پرسنیئر صحافی پی وی رائے اور جاوید انصاری سےارملیش کی بات چیت
بھگوا اور کالے رنگ سے بنی ہنومان کی تصویر ، جس میں ان کی بھنویں تنی ہوئی ہیں اور تیوریاں چڑھی ہوئی ہیں۔ ہندو گرنتھوں سے الگ موجودہ تصویرخود ساختہ ہندتووادی مرد کی امیج کے ساتھ فٹ بیٹھتی ہے۔
پیٹرول کی قیمت ریکارڈ سطح پر ہے، پھر بھی آپ میڈیا میں اس کی خبروں کو دیکھئے تو لگےگا کہ کوئی بات ہی نہیں ہے۔ یہی دام اگر حکومت ایک روپیہ سستاکر دے تو گودی میڈیا پہلے صفحے پر چھاپےگا۔
’وزیر اعظم کون بنےگا، اس موضوع پر آخر میں بات ہونی چاہیے۔ پورا زور بی جے پی کو شکست دینے پر ہونا چاہیے۔‘
پیسا قانون منظور ہونے کے دو دہائی بعد بھی جھارکھنڈ میں یہ ایک خواب محض ہے۔ ریاست کے 24 میں سے 13 ضلع مکمل طور پر اور تین ضلعوں کا کچھ حصہ درج فہرست علاقہ ہے، لیکن ابھی تک ریاست میں پیسا ریگولیشن تک نہیں بنایا گیا ہے۔
کرناٹک میں بی ایس یدورپا کے استعفیٰ کے بعد سیاسی ہلچل پر دی وائر کے اجے آشیرواد کے ساتھ امت سنگھ کی بات چیت
استعفیٰ سے پہلے اپنے خطاب میں یدورپا نے کہا؛ کانگریس اور جے ڈی ایس نے ایم ایل اے کو قیدی بناکر رکھا ان کو اپنے گھر والوں سے بات نہیں کرنے دیا ان پر کیا بیت رہی ہوگی ۔میں ہمیشہ دلتوں کے لیے اور کسانوں کے لیے جنگ لڑتا رہوں گا۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے کرناٹک میں فلور ٹیسٹ اور آسام میں شہریت کے مسئلےپر ونود دوا کا تبصرہ۔
فوج کے گولہ بارود ڈیپو کے نزدیک ممنوعہ علاقے میں کورٹ کے حکم کے باوجود تعمیر کروانے کے معاملے میں فوج کے ذریعے بی جے پی رہنما اور اسمبلی اسپیکر نرمل سنگھ کی بیوی ممتا سنگھ سمیت کئی افسر اور پولیس افسروں کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی مانگ کی گئی ہے۔
کرناٹک کے گورنر کے فیصلے پر سپریم کورٹ نے مہر نہیں لگائی ہے ۔یدورپا کے وکیل مکل روہتگی کی سوموار تک وقت دینے کی مہلت درخواست سے بھی سپریم کورٹ نے انکار کر دیا ہے۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے کرناٹک میں بنی نئی حکومت اور این پی اے کو لے کر پارلیامانی کمیٹی کے سامنے پیش ہوئے ریزرو بینک گورنر ارجت پٹیل پر ونود دوا کا تبصرہ۔
انتخابی سیاست میں کسی حکومت کے کام کا اندازہ انتخاب میں اس حکومت (پارٹی) کے مظاہرہ پر ہی منحصر ہے اور یہ ہونا بھی چاہئے لیکن کئی بار ہم جیتنے والوں کے لئے قصیدے پڑھ دیتے ہیں اور ہارنے والوں کے ہر فیصلے میں غلطی ڈھونڈنے لگتے ہیں۔
گجرات میں جن سنگھ کی بنیاد رکھنے والوں میں سے ایک وجوبھائی نے سال 2002 میں نریندر مودی کے لئے اپنی روایتی اسمبلی سیٹ چھوڑ دی تھی۔ نئی دہلی: کرناٹک کے گورنر وجوبھائی والا گجرات میں بی جے پی کے سب سے سینئر رہنماؤں میں سے ایک رہے […]
بی جے پی کے پاس اکثریت ثابت کرنے کے لیے ایم ایل کی اتنی تعداد نہیں ہے۔گورنر نے اکثریت ثابت کرنے کے لیے 15 دن کا وقت دیا ہے۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے کرناٹک میں حکومت بنانے کے لیےجوڑ توڑ اور بنارس میں فلائی اوور حادثے پر ونود دوا کا تبصرہ۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے کرناٹک اسمبلی انتخاب کے نتیجے اور وزیر اعظم نریندر مودی کی زبان پر ونود دوا کا تبصرہ
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے جسٹس کے ایم جوزف کی تقرری کو لے کر ہوئی کالیجئم کی بیٹھک اور بی جے پی کے مارگ درشک منڈل پر ونود دوا کا تبصرہ۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے نمامی گنگے پروجیکٹ کی صورت حال اور کشمیری پنڈتوں کے متعلق بی جے پی کے رویے پر ونود دوا کا تبصرہ
سنیچر (12 مئی)کو ہونے والے اسمبلی انتخابات میں مسلمانوں کا رجحان کیا ہے، اس موضوع پر حنا فاطمہ اور مہتاب عالم کی ویڈیو رپورٹ
اتر پردیش میں برج منڈل کے بی جے پی پارٹی صدر منوج کشیپ نے کہا کہ کیرانہ ضمنی انتخاب میں بی جے پی کی جیت یقینی بنائیں تاکہ پاکستان، جموں و کشمیر اور ملک کے دوسرے ‘ مودی مخالف ‘ حلقوں میں دیوالی نہ منے۔
گزشتہ دنوں آسام میں دہشت گرد تنظیم آئی ایس آئی ایس کے مبینہ جھنڈے دو جگہ ملے تھے۔
تمکر میں ہوئی ایک ریلی میں نریندر مودی نے دیوگوڑا کی تعریف تو کی لیکن کہا کہ عوام ان پر ووٹ برباد نہ کریں۔ شاید بی جے پی کو اس بات کا ڈر ہے کہ ریاست میں Anti-incumbencyکا فائدہ کہیں جے ڈی ایس کو نہ مل جائے، اس لئے وہ اس کی کانگریس سے نزدیکی بتانے میں لگی ہوئی ہے۔
سی پی ایم کے مقامی رہنما کے مطابق پارٹی کو زمینی سطح پر کئی سیٹوں پر ایسا کرنا پڑا کیونکہ کئی گاؤں والے ترنمول کانگریس کے خلاف آر پار کی لڑائی چاہتے تھے۔
ایسے لوگ جن کو انٹرنیٹ کی زبان میں ٹرول کہا جاتا ہے، وزیر اعظم مودی نہ صرف ان کو فالو کر رہے ہیں بلکہ ان کی ‘ قابلیت ‘ کی حوصلہ افزائی بھی کر رہے ہیں۔ کارٹونسٹ شتج واجپئی اس کی سب سے تازہ مثال ہیں۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ جب بھی بی جے پی حکومت کی کسی تباہ کن پالیسی کے بارے میں سوال پوچھا جاتا ہے تو ہر بار سننے کو ملتا ہے کہ ان کے ارادے نیک ہیں۔ لیکن، ان کے نیک ارادوں سے ملک کو بھاری نقصان ہوا ہے۔
کرناٹک الیکشن کے وقت وہاں کے میڈیا میں ریاست کی حزب اقتدار اور مرکز ی حزب اقتدار کے درمیان کیسا توازن ہے، اس کا تجزیہ روز ہونا چاہئے تھا۔ الیکشن کمیشن کب سیکھےگا کہ میڈیا کوریج اور بیانات پر کارروائی کرنے اور نظر رکھنے کا کام الیکشن کے دوران ہونا چاہئے نہ کہ الیکشن ختم ہو جانے کے تین سال بعد۔
بی جے پی نے ریڈی بھائیوں کو اس انتخاب میں گلے لگا لیا ہے۔ وزیر اعظم ریڈی بھائیوں کے استقبال پر کچھ نہیں بولتے ہیں۔
محمد علی جناح کی تصویر کو لے کر اے ایم یو میں ہوئے تنازعہ اور طلبہ پر لاٹھی چارج کے خلاف دہلی کے یو پی بھون پر مظاہرہ
اگر انتخابی جیت میں وزیر اعظم کے جھوٹ کا اتنا بڑا رول ہے تو ہر جھوٹ کو ہیرا اعلان کر دینا چاہئے۔ اس ہیرے کا ایک کنگن بنا لینا چاہئے۔ پھر اس کنگن کو نیشنل میمنٹو اعلان کر دینا چاہئے۔