الیکٹورل بانڈ کے حوالے سے ایک رپورٹ میں سامنے آیا ہے کہ کم از کم 20 ایسی نئی کمپنیوں نے بانڈ کے توسط سے تقریباً 103 کروڑ روپے کا چندہ دیا ہے، جو تین سال سے بھی کم عرصے سے وجود میں ہیں۔ قانون کے مطابق ایسی کمپنیاں سیاسی چندہ نہیں دے سکتی ہیں۔
سپریم کورٹ نے الیکٹورل بانڈ اسکیم کیس میں گزشتہ سال 2 نومبر کو اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا تھا، جس کے دو دن بعد ہی بانڈ کی فروخت کے اگلے مرحلے کا اعلان کیا گیا۔ آر ٹی آئی سے ملی جانکاری کے مطابق، اس کے بعد ہوئے 29ویں اور 30ویں مرحلے کے فروخت میں بالترتیب 99 فیصد اور 94 فیصد بانڈ ایک کروڑ روپے کی قیمت کے فروخت کیے گئے۔
کانگریس کو سب سے زیادہ چندہ دینے والوں میں ویدانتا (125 کروڑ روپے)، ویسٹرن یوپی پاور ٹرانسمیشن لمیٹڈ (110 کروڑ روپے) اور ایم کے جالان گروپ کی کمپنیاں (69.35 کروڑ روپے) ہیں۔
الیکشن کمیشن کی جانب شائع کی گئی جانکاری کی مدت میں کل 12155 کروڑ روپے کے بانڈ خریدے گئے تھے۔ اس رقم کا تقریباً 7.4 فیصد فارما اور ہیلتھ کیئر کمپنیوں نے خریدا تھا۔ اس میں سے یشودا سپر اسپیشلٹی ہسپتال نے اپریل 2022 میں سب سے زیادہ چھ مرحلوں میں 80 بانڈ خریدے، جن کی قیمت 80 کروڑ روپے ہے۔
جمعرات کو الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کیے گئے الیکٹورل بانڈ کے اعداد و شمار کے مطابق، سیاسی جماعتوں کے ذریعے کیش کرائے گئے بانڈ کی کل رقم 12769 کروڑ روپے سے زیادہ ہے، جبکہ خریدے گئے بانڈ کل 12155 کروڑ روپے کے تھے۔