گورکھپور کے بی آر ڈی میڈیکل کالج میں ہوئے آکسیجن اسکینڈل میں ملزم ڈاکٹر کفیل خان کے خلاف کی جا رہی جانچ کی رپورٹ گزشتہ اپریل میں ملنے کے بعدحکومت اب تک کوئی فیصلہ نہیں لے سکی ہے۔ اس کے علاوہ بہرائچ معاملے میں ڈاکٹر کفیل خان کے خلاف جانچ کے لئے اسی مہینے افسر مقرر کیا گیا ہے۔ یہ دکھاتا ہے کہ ڈاکٹرکفیل پر لگے الزامات کی تیزی سے جانچ کرانے میں خود حکومت کو کوئی دلچسپی نہیں ہے۔
ریاست کے چیف سکریٹری نے کہا، چند روز پہلے سے ڈاکٹر کفیل خان جن نکات پر کلین چٹ ملنے کا دعویٰ کر رہے ہیں، ان نکات پرجانچ ابھی پوری بھی نہیں ہوئی ہے۔ اس لئے کلین چٹ کی بات بےمعنی ہے۔
ڈاکٹر کفیل نے کہا کہ ،میں نے باہر سے آکسیجن منگواکر بچوں کی جان بچائی تھی۔اس وقت کے بڑے افسروں اور وزیر صحت سدھارتھ سنگھ کو بچانے کے لیے مجھے پھنسایا گیا ۔مجھے 9 مہینوں کے لیے جیل بھیج دیا گیا جہاں ٹوائلٹ میں بند کردیا جاتا تھا۔
مظفر عالم نامی شخص نے سال 2009 میں ڈاکٹر کفیل اور ان کے بھائی عدیل احمد خان کے خلاف فراڈ کا مقدمہ درج کرایا تھا۔ گزشتہ سنیچر کو کفیل خان کو بھی گرفتار کیا گیا تھا حالانکہ بعد میں ان کو ضمانت مل گئی تھی۔
گورکھپور میڈیکل کالج میں بچوں کی موت معاملے کے ملزم ڈاکٹر کفیل نے معاملے کی جانچ سی بی آئی سے کرانے کی مانگ کی ہے۔ بانس گاؤں سے بی جے پی ایم پی کملیش پاسوان نے الزامات سے انکار کیا۔
آپریشن کے بعد گولیاں نکال دی گئی ہیں اورڈاکٹر کفیل کے بھائی کاشف کو آئی سی یو میں شفٹ کر دیا گیا ہے۔گزشتہ شب ان پر نا معلوم حملہ آوروں نے 3 گولیاں چلائیں۔
ویڈیو: گورکھپور کے بی آر ڈی میڈیکل کالج کے ڈاکٹر کفیل سے منوج سنگھ کی بات جیت
ڈاکٹر کفیل کی بیوی نے دی وائر کو بتایا کہ یہ ہمارے لیے بہت ہی خوشی کادن ہے ۔ مجھے عدلیہ پر پورا بھروسہ ہے اور امید ہے کہ وہ جلد اس معاملے باعزت بر ی ہوں گے۔
گورکھپور میڈیکل کالج معاملہ :بچوں کی موت کے معاملے میں گرفتار ڈاکٹر کفیل احمد کی بیوی نے اپنے شوہر اور دوسرے ملزم ڈاکٹروں کے جیل میں قتل کیے جانے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔
سیاسی اٹھا پٹک میں اپنے مفاد کے لیے کسی مسلمان کو اس کے مذہب کے نام پر دہشت گرد ثابت کرنا کتنا آسان ہے۔ آپ فلم کے ڈاکٹر انصاری ہوں یا گورکھپور والے سچ مچ کے ڈاکٹر کفیل… مذہب مذہب کھیلنا بہت آسان ہو جاتا ہے۔
میڈیا کفیل کو جیل بھیج کر راحت کی گہری نیند سو گئی اور آج بھی سوئی پڑی ہے۔ اب تک ڈاکٹر کفیل سے جڑی یہ تازہ خبر اخباروں اور چینلوں تک نہیں پہنچی ہے۔ نئی دہلی :گورکھپور شہر کو پیپلی لائیوبنا دینے اور سرکاری معالج، ڈاکٹر کفیل خان […]
گورکھ پور کے بی آر ڈی میڈیکل کالج میں بدنظمی کا سلسلہ جاری ہے۔ اگست مہینے میں بچّوں کی موت کو فطری بتانے والی یوپی حکومت کے وزیر اب اس بارے میں خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں۔ آکسیجن کی کمی سے یوپی کے گورکھپور بی آر ڈی میڈیکل […]