الیکشن کمیشن نے صاف کیا، نیشنل پارٹیاں آر ٹی آئی قانون کے دائرے میں
الیکشن کمیشن نے کہا کہ نیشنل پارٹیاں آر ٹی آئی ایکٹ کے تحت آنے والی پبلک اتھارٹی ہیں۔
الیکشن کمیشن نے کہا کہ نیشنل پارٹیاں آر ٹی آئی ایکٹ کے تحت آنے والی پبلک اتھارٹی ہیں۔
ویڈیو:دلتوں کے مسائل پر بی جے پی میں باغیانہ تیور اپنانے والی اتر پردیش کے بہرائچ سے رکن پارلیامنٹ ساوتری بائی پھولے سے امت سنگھ کی بات چیت
آر ٹی آئی کے تحت بی جے پی، کانگریس، سی پی آئی، سی پی آئی (ایم)، بی ایس پی اور این سی پی کے سیاسی چندے کی مانگی گئی جانکاری کے جواب میں کمیشن نے ایسا کہا۔ جبکہ ان پارٹیوں کو 2013 میں سینٹرل انفارمیشن کمیشن آر ٹی آئی کے دائرے میں لےکر آیا تھا۔
مودی حکومت کو چار سال کا جشن منانے کا کوئی حق نہیں ہے۔یہ حکومت بد عنوانی، کالے دھن، مہنگائی، دہشت گردی اور خارجہ پالیسی کو لےکر پوری طرح ناکام رہی ہے۔
جو الزامات لگائے گئے ہیں ان پر بات کم ہو رہی ہے۔ ان سے فوکس شفٹ ہو گئی ہے۔ اچھا ہوتا کہ ان الزامات پر گفتگو ہوتی جس سے لوگوں کو پتا چلتا کہ کیا یہ الزامات Impeachmentکے لئے کافی ہیں؟
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے چیف جسٹس کے خلاف اپوزیشن کی Impeachmentکی تجویز اور نرودا پاٹیا تشدد معاملے میں بی جے پی کی سابق وزیر مایا کوڈ نانی کے بری ہونے پر ونود دوا کا تبصرہ
سی جے آئی دیپک مشرا کے خلاف Impeachment Motion پر 71 رکن پارلیامنٹ نے دستخط کیے،جس میں گانگریس این سی پی،سی پی ایم،سی پی آئی، ایس پی،بی ایس پی اور مسلم لیگ شامل ہیں۔
سال 17-2016 میں ملک کی سات نیشنل پارٹی نے کل 1559.17 کروڑ روپے کی آمدنی کا اعلان کیا۔ بی جے پی کی آمدنی سب سے زیادہ 1034.27 کروڑ روپے رہی، جو کل رقم کا 66.34 فیصد ہے۔
عام انتخابات اب نزدیک ہیں، ایسے میں بی جے پی کے اندر سے ہی اٹھ رہی دلت رکن پارلیامان کی مخالفت کی آواز پارٹی قیادت کے لئے پریشانی کا سبب بن گئی ہے۔
انٹرویو : اتر پردیش کے سابق وزیراعلیٰ اور سماجوادی پارٹی کے صدر اکھلیش یادو سے دی وائر کے بانی مدیر سدھارتھ وردراجن کی خاص بات چیت۔
تحریک آزادی میں آر ایس ایس کا کوئی رول نہیں رہا۔ تحریک آزادی میں حصہ لینے کی ان کی کوئی تاریخ نہیں ہے اسی لئے وہ سوشلزم کی تاریخ کو بھی مٹانا چاہتے ہیں۔
محض ایک سال پہلے جس مودی کی قیادت والی بی جے پی کو ناقابل شکست بتایا جا رہا تھا اس کے بارے میں اب کہا جا رہا ہے کہ 2019 کا لوک سبھا انتخاب اتنا بھی آسان نہیں ہوگا جتنا پہلے سوچا جا رہا تھا۔
بی ایس پی سپریمونے کہا، ‘راجیہ سبھا انتخاب نتیجہ کے باوجود ایس پی اور بی ایس پی کے درمیان جاری تال میل سے بی جے پی کے لوگ بہت بری طرح پریشان ہیں۔ میں ان کو بتانا چاہتی ہوں کہ ہماری یہ نزدیکی اپنی خود غرضی کے لئے نہیں ہے۔ یہ مفاد عامہ میں ہے۔ ‘
ایس پی سپریمو نے کہا کہ راجیہ سبھا کے انتخاب میں اقتدار اور منی پاور کا غلط استعمال کر کے بی جے پی نے ایس پی اور بی ایس پی کے رشتے کو اور بھی مضبوط کر دیا ہے۔
جہاں بھارتیہ جنتا پارٹی کامیاب ہو جاتی ہے، وہاں یہ مبینہ چانکیہ نیتی کا ڈھول پیٹتے ہیں، جہاں ناکام ہو جاتے ہیں تو کہتے ہیں کہ زیادہ اعتماد ہمیں لے ڈوبا۔
گورکھ پور میں ملی ہار یوگی آدتیہ ناتھ کے لئے بڑا جھٹکا ہے۔ بی جے پی کارکن ان کو 2024 میں وزیر اعظم کی صورت میں دیکھ رہے تھے، لیکن اپنی سیٹ چھوڑو وہ اپنا بوتھ تک نہیں بچا پائے۔
گورکھ پور سے گراؤنڈ رپورٹ : مارچ 2017 کے بعد یوپی کی سیاست میں نئی تبدیلی کی جوکمزور آوازیں اٹھ رہی تھیں اس کو سنا نہیں گیا۔ یہ آوازیں اس انتخاب میں بہت جارحانہ تھیں لیکن اس کو نظرانداز کر دیا گیا۔ اب جب اس نے اپنا اثر دکھا دیا تو سبھی حیران ہیں۔
لگاتار جیت سے بےحد خوداعتمادی کی شکار بی جے پی کے لئے یہ ضمنی انتخاب آسان نہیں رہ گیا ہے۔ دونوں ضمنی انتخاب شروع سےہی پارٹی کے لئے پریشانی کا سبب بنے ہوئے ہیں کیونکہ یہاں کے منفی نتائج اس کو بہت نقصان پہنچا سکتے ہیں۔
بہوجن سماج پارٹی نے دونوں سیٹوں پر ہونے والے ضمنی انتخاب میں سماجوادی پارٹی کے امیدواروں کو حمایت دینے کو کہا ہے۔دونوں سیٹوں پر11مارچ کو انتخاب ہونے ہیں۔
اونا کی دلت تحریک سے مشہور ہوئے جگنیش میوانی گجرات کی وڈگام سیٹ سے آزاد ایم ایل اے ہیں۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے نوجوان دلت لیڈر اور گجرات کے ایم ایل اے جگنیش میوانی کی قیادت والی یووا ہنکاریلی پر ونود دوا کا تبصرہ
جیسا امت شاہ کا کہنا ہے کہ یہ اعداد و شمار ملک کا موڈ دکھاتے ہیں، تب حزب مخالف کے پاس اصل میں خوشی منانے کی وجہ ہے۔ گزشتہ دنوں بی جے پی صدر امت شاہ نے اتر پردیش بلدیاتی انتخاب کے نتائج کو ملک کے موڈ کو […]
بہار میں بی جے پی کے ساتھ اقتدار میں بیٹھے لوگوں کو مرکز میں اپنی اتحاد ی حکومت سے ان طبقوں کو نجی شعبہ میں بھی ریزرویشن دینے کی مانگ کرنے کے بجائے انہيں اس میں براہ راست ریزرویشن دلانا چاہئے۔ لکھنؤ:دلت اور پسماندہ طبقے کو نجی شعبے […]
لکھنؤ: بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) صدر مایاوتی نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر طنز کرتے ہوئے سوال کیا ہے کہ گائیں تڑپ تڑپ کر مر رہی ہیں اور راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) اور بی جے پی کے لوگ خاموش کیوں ہیں؟ […]