نٹور سنگھ ایک زیرک اور کامیاب سفارت کار تھے، گاندھی خاندان کے بے حد قریبی مانے جاتے تھے، مگر سیاست کسی کی دوست نہیں ہوتی ہے، یہ بس مفادات کی آبیاری کانام ہے۔ کانگریس ان سے دور ہوگئی، تو نٹور سنگھ اور ان کے بیٹے جگت سنگھ بھی خود تمام عمر کے پالے ہوئے نظریہ کو لات مار کر بی جے پی کی گود میں بیٹھ گئے، جہاں ان کے نظریہ ساز نہرو کو دن رات گالیاں دی جا رہی ہیں۔
ویڈیو: 11 مئی کو سپریم کورٹ کی آئینی بنچ نے دہلی میں اروند کیجریوال کی قیادت والی عام آدمی پارٹی (عآپ) حکومت کے حق میں فیصلہ دیتے ہوئے کہا کہ افسران کے تبادلے اور پوسٹنگ کااختیار دہلی حکومت کے پاس ہونا چاہیے۔
سال1977 بیچ کے آئی اے ایس افسر رہے پی کے سنہا کو ستمبر 2019 میں وزیر اعظم مودی کے پرنسپل ایڈوائزر کےعہدے پرمقرر کیا گیا تھا۔ وہ چار سالوں تک کابینہ سکریٹری کےطور پر بھی اپنی خدمات دے چکے ہیں۔
ویڈیو: ملک کے انتظامیہ میں نوکر شاہی پر آئی سابق آئی اے ایس افسر نریش چندر سکسینہ سے ان کی کتاب ’وہاٹ ایلس دی آئی اے ایس اینڈ وہائی اٹ فیلس ٹو ڈیلیور‘ پر بات کر رہے ہیں دی وائر کے بانی مدیر ایم کے وینو۔
بہار میں لینڈ ریفارمزکے تحت جن کے پاس زمین نہیں تھی ان کو زمین کا پٹہ دیا گیا تھا۔ کاغذات پر تو یہ لوگ زمین کے مالک بن گئے ہیں، لیکن اصل میں اب تک ان کو زمین کا قبضہ نہیں مل سکا ہے۔
لوک سبھا میں حکومت کے ذریعے پیش کئے گئے اعداد و شمار کے مطابق؛ مرکزی حکومت کی وزارتوں میں کل 93 ایڈیشنل سکریٹری ہیں، لیکن اس میں سے صرف چھ ایس سی اور پانچ ایس ٹی ہیں۔ وہیں ایک بھی ایڈیشنل سکریٹری او بی سی کمیونٹی سے نہیں ہے۔
عام طور پر یو پی ایس سی کے ذریعے منعقد آئی اے ایس، آئی ایف ایس یا دوسری مرکزی سروسوں کے امتحان میں منتخب افسروں کو کیریئر میں لمبا تجربہ حاصل کرنے کے بعد جوائنٹ سکریٹری کے عہدے پر تعینات کیا جاتا ہے۔
بد عنوانی روک تھام ترمیمی بل-2018 کے تحت رشوت دینے والے کو 7 سال کی سزا یا جرمانہ یا دونوں کا اہتمام کیا گیا ہے۔
جوائنٹ سکریٹری سطح کے دس پیشہ ور وں کو ایڈمنسٹریشن میں شامل کرنے کا خیال حکومت کے آخری سال میں کیوں آیا جبکہ اس طرح کے مشورے پہلے کی کئی کمیٹی رپورٹ میں درج ہیں۔
ہم بھی بھارت کے اس ایپی سوڈ میں سنیے مودی حکومت کے ذریعےجوائنٹ سکریٹری لیبل کے 10 عہدوں کے لیے یو پی ایس سی کے اگزام کے بغیر درخواست مانگے جانے پر سابق آئی اے ایس افسر سندر برا اور ہارڈ نیوز پتریکا کے مدیر سنجے کپور سے عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت
ملک کے اعلیٰ اداروں کے اہم عہدوں پر وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے چہیتے نوکرشاہوں کو جگہ دی ہوئی ہے اور گجرات کے ان ‘ مودی فائیڈ ‘ افسروں کو مرکز میں لانے کے لئے اکثر اصولوں کو طاق پر رکھا گیا ہے۔
وزیر اعظم مودی کے نام لکھے اس خط میں سابق نوکرشاہوں نے مسلمانوں کے ساتھ ہونے والے روزمرہ کے امتیازی سلوک کی طرف اشارہ کیا ہے۔
کیا رویش کمار کی اس جن شنوائی کی مہم سے سسٹم کے بہرے کانوں پر کوئی اثر ہوگا؟ کیا سسٹم کے ستائے لوگوں کو انصاف ملے گا ؟ یہ کیسالوک تنترہے جہاں ْلوکٗ یعنی عوام انصاف کے لیے در در کی ٹھوکریں کھا رہی ہےاور ْتنتر’پوری طرح فیل […]