بھارتیہ جنتا پارٹی کے سینئر لیڈر اور سابق مرکزی وزیر سنتوش گنگوار کو جھارکھنڈ کا گورنر بنایا گیا ہے۔ چھ بار کے ایم پی گنگوار کو لوک سبھا انتخابات میں ٹکٹ نہیں ملا تھا۔ ان کے علاوہ تریپورہ کے سابق نائب وزیر اعلیٰ جشنو دیو ورما، سابق راجیہ سبھا ایم پی او پی ماتھر، سابق لوک سبھا ایم پی سی ایچ وجئے شنکر کے نام بھی فہرست میں شامل ہیں۔
ویڈیو: بی جے پی کو ایک بڑا جھٹکا دیتے ہوئے 20 فروری کو سپریم کورٹ نے متنازعہ چنڈی گڑھ میئر الیکشن کیس کی سماعت کے دوران عام آدمی پارٹی (عآپ ) کے کلدیپ کمار کو شہر کے میونسپل کارپوریشن کا قانونی طور پر منتخب میئر قرار دیا۔ اس الیکشن میں پریزائیڈنگ افسر پر بیلٹ پیپرز میں گڑبڑی کرنے کا الزام لگا تھا۔
چار بار ایشیائی کھیلوں میں طلائی تمغہ جیتنے والےملکھا سنگھ نے 1958دولت مشترکہ کھیلوں میں بھی طلائی تمغہ حاصل کیا تھا۔ حالانکہ ان کی بہترین کارکردگی 1960 کے روم اولمپکس میں تھی، جس میں وہ 400 میٹرکےفائنل میں چوتھے مقام پر رہے تھے۔ گزشتہ13 جون کو ان کی85سالہ بیوی نرمل کور بھی موہالی کے ایک نجی اسپتال میں کورونا وائرس سے اپنی جنگ ہار گئی تھیں۔
سال 2017 میں ہریانہ کے پنچکولہ میں ڈیرا سچا سودا چیف گرمیت رام رحیم کو ریپ کے معاملوں میں مجرم ٹھہرانے کے بعد ہوئے تشدد کے ایک معاملے میں ہنی پریت پر سیڈیشن کا الزام لگایا گیا تھا، جس میں 30 سے زیادہ لوگوں کی موت ہو گئی تھی اور 200 سے زیادہ لوگ زخمی ہو گئے تھے۔
چنڈی گڑھ میں وزیر اعظم نریندر مودی کی ایک ریلی کے دوران کچھ کارکنان نے گریجویشن کا کپڑا پہنکر پکوڑے بیچتے ہوئے بےروزگاری کے خلاف احتجاج کیا۔انہوں نے کہا کہ یہ ‘مودی جی کا پکوڑا ‘ ہے۔
ویڈیو: آج کی ماسٹر کلاس میں اپوروانند پلواما میں ہوئے دہشت گردانہ حملے کے بعد ملک کے مختلف حصوں میں کشمیری طلبا کے ساتھ ہو رہی بد سلوکی پر بات کر رہے ہیں۔
ویڈیو: میڈیا بول کے اس ایپی سوڈ میں سنیے حال ہی میں ہوئے پلواما دہشت گردانہ حملے اور ان حملوں کا آئندہ انتخابات پر کیا اثر ہوگا، اس بارے میں سینئر صحافی آشوتوش اور سمتا شرما سے ارملیش کی بات چیت۔
کشمیری طلبا نے الزام لگایا ہے کہ ان کے ساتھ بدسلوکی کی گئی اور ان کے مکان مالکوں نے ان کو مکان خالی کرنے کے لیے کہا۔
گزشتہ ہفتے کچھ ایسی تصویریں سوشل میڈیا پر وائرل ہوئیں جوقابل یقین نہ تھیں اور خوفزدہ کرنے والی تھیں۔یہ تصویریں نہ صرف ہندوستان میں شئیر کی گئیں بلکہ عالمی سطح پر فیس بک اور ٹوئٹر جیسے پلیٹ فارموں کا استعمال کرنے والے افراد نے بھی ان تصویروں کو حیرت کے ساتھ شئیر کیا۔