ویڈیو: دہلی کے جامعہ ملیہ اسلامیہ کے پاس فائرنگ اور اسٹینڈ اپ کامیڈین کنال کامرا اور ٹی وی جرنلسٹ ارنب گوسوامی کے بیچ ہوئے تنازعہ پر سی ایس ڈی ایس کے مدیر ابھئے کمار دوبے اور سینئر صحافی شیبااسلم فہمی کے ساتھ سینئر صحافی ارملیش کی بات چیت۔
ویڈیو: جے این یو سے پی ایچ ڈی کر رہے طالبعلم شرجیل امام پر سیڈیشن کے معاملے کو لے کر پروفیسر اپوروانند کا نظریہ۔
الیکشن کمیشن نےساؤتھ-ایسٹ دہلی کے ڈی سی پی چنمئے بسوال کو فوری اثر سے عہدے سے ہٹانے کی ہدایت جاری کر کے ان کو وزارت داخلہ کو رپورٹ کرنے کو کہا ہے۔ ان کی جگہ ایڈیشنل ڈی سی پی(ساؤتھ-ایسٹ) کمار گیانیش کو ذمہ داری سونپی گئی ہے۔
اسدالدین اویسی نے کہا کہ میں حکومت کو بتانا چاہتا ہوں کہ، ہم جامعہ کے بچوں کے ساتھ ہیں۔ یہ حکومت بچوں پر ظلم کر رہی ہے۔ ایک بچے کی آنکھ چلی گئی، بیٹیوں کو مارا گیا ۔ شرم نہیں ہے ان کو بچوں کو مار رہے ہیں۔ گولیاں مار رہے ہیں۔
دہلی کے جامعہ نگر میں پچھلے ایک ہفتے میں گولی باری کایہ تیسراواقعہ ہے۔ اس معاملے میں ابھی تک کسی کی گرفتاری نہیں ہوئی ہے۔
مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ این آر سی کو ریاست میں نافذ نہیں ہونے دیا جائےگا۔این آر سی نافذ ہونے سے ہندو اور مسلمان دونوں کے لیے شہریت ثابت کرنا کافی مشکل ہو جائےگا۔ میں ایسا نہیں ہونے دوں گا۔
کپل کے رشتہ دار چودھری کلیان سنگھ نے بتایا کہ وہ شدت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا ،ہاں، گاؤں کے دوسرے لوگوں کی طرح ہندو بھکت ہے۔
دہلی میں شہریت قانون کی مخالفت کا مرکز بنے شاہین باغ میں کپل گجر نامی ایک نوجوان نے شام تقریباً 4:53 بجے ہوا میں دو گولیاں چلائیں ۔ اس میں کوئی زخمی نہیں ہوا ہے۔
حال ہی میں شہریت ترمیم قانون کے خلاف جامعہ ملیہ اسلامیہ کے پاس مظاہرہ کر رہے ایک گروہ پر ایک نوجوان نے گولی چلا دی تھی۔ اس واقعہ سے کچھ دن پہلےمرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر نے ایک ریلی کے دوران ‘ ملک کے غداروں کو…’ کا نعرہ لگوایا تھا۔
جامعہ ملیہ اسلامیہ کے رجسٹرار نے اپنی ہدایت میں کہا کہ ،کیمپس میں سینٹرل کینٹین یا کسی اور جگہ کے آس پاس ایسی کسی بھی طرح کے مظاہرہ، دھرنا، خطاب، عوامی اجلاس یا غیرقانونی سرگرمیوں کی اجازت نہیں دی جائےگی۔
اس دوران پروفیسر گوپال گرو نے دہلی کے شاہین باغ میں خواتین کی قیادت والے سی اےاے مخالف احتجاج کی تعریف کی۔انہوں نے کہا کہ ایسے پرامن مظاہرے ہوتے رہنے چاہیے، جس سے لوگ سرکار کو من مانی کرنے سے روک سکیں۔
مرکزی حکومت میں سینئر وزیر روی شنکر پرساد نے کہا کہ اگر آپ چاہتے ہیں کہ حکومت شہریت ترمیم قانون پر بات چیت کرے تو اس کے لئے شاہین باغ سےمنظم طریقے سے درخواست آنی چاہیے کہ وہاں کے سبھی لوگ اس مدعے پر بات چیت کرناچاہتے ہیں۔
سپریم کورٹ میں داخل عرضی میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ اتر پردیش میں بی جےپی کی قیادت والی یوگی آدتیہ ناتھ سرکارمظاہرین کی جائیداد ضبط کرکے، سرکاری املاک کو ہوئے نقصان کا بدلہ لینے کے وزیر اعلیٰ کے وعدے پر آگے بڑھ رہی ہے تاکہ ااقلیتی کمیونٹی سے سیاسی وجوہات کے لیے بدلہ لیا جا سکے۔
عدالت کے باہر خان کے وکیل نے صحافیوں کو بتایا کہ خان کو انکاؤنٹرکا ڈر ہے ‘‘کیونکہ ان کے پاس پوری جانکاری ہے کہ بچوں کی موت (اتر پردیش کے ایک میڈیکل کالج میں) کا ذمہ دار کون ہے۔’’
ویڈیو: شہریت قانون کے خلاف نئی دہلی کے سیلم پور میں گزشتہ 16 دنوں سے مظاہرہ کر رہی ہیں۔ ان خواتین سے سرشٹی سریواستو کی بات چیت۔
کانپور پولیس کا کہنا ہے کہ احتجاج اور مظاہرہ کے دوران مرد عورتوں کو نعرےبازی کے لیے بھڑکا سکتے ہیں یا پھر نظم و نسق کے لیے مسئلہ پیدا کر سکتے ہیں۔ اس لیے نوٹس بھیج کر بانڈ کی رقم بھرنے کو کہا گیا ہے۔ لکھنؤ کے گھنٹا گھر میں مظاہرہ کی جگہ سے بچوں کو ہٹانے کی ہدایت دی گئی ہے۔ وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ سی اے اے کے خلاف احتجاج اور مظاہرہ کر رہے لوگ پاکستان کی زبان بول رہے ہیں۔
امریکہ کی راجدھانی واشنگٹن میں ہوئے ایک انعقاد میں بین الاقوامی مذہبی آزادی پر امریکی کمیشن، ایمنسٹی انٹرنیشنل امریکہ، ہیومن رائٹس واچ جیسی تنظیموں سے وابستہ افراد اور کارکنان نے حصہ لیا۔
دہلی کے جامعہ ملیہ اسلامیہ کے پاس ہوا واقعہ۔ دہلی پولیس نے گولی چلانے والے نوجوا ن کو حراست میں لیا۔ فائرنگ کے دوران یونیورسٹی کا ایک نوجوان زخمی ۔
اتر پردیش پولیس نے ڈاکٹر کفیل خان پر آر ایس ایس اورمرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے لیےغیر مہذب تبصرہ کرنے، طلبا کو مرکزی حکومت کے شہریت قانون کے خلاف لڑنے اور فرقہ وارانہ کشیدگی کو ہوا دینے کی کوشش کاالزام لگایا ہے۔
پرشانت کشور اور پون ورما پچھلے کچھ دنوں سے شہریت قانون اوراین پی آر کو لے کر پارٹی صدراور بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی حمایت کی وجہ سے ان کی تنقید کر رہے تھے۔
ویڈیو: شہریت قانون کے خلاف دہلی کے شاہین باغ میں گزشتہ 45 دنوں سے احتجاج ہورہا ہے ۔ مظاہرے میں شامل خواتین سے سرشٹی شریواستو کی بات چیت
کیرل کے گورنر عارف محمد خان کے خطاب کے دوران حزب مخالف جماعت کانگریس کی قیادت والے یو ڈی ایف ایم ایل اے نے اسمبلی میں گورنر عارف محمد خان کا راستہ روکا اور شہریت ترمیم قانون کےخلاف ‘واپس جاؤ ‘کے نعرے لگائے۔
مغربی بنگال کی وشوا بھارتی یونیورسٹی کے ایک طالب علم نے وائس چانسلر ودیت چکرورتی کے ذریعے یوم جمہوریہ پر دئے گئے خطاب کی ویڈیو رکارڈنگ کی تھی۔ اپنےخطاب میں وہ کہہ رہے تھے کہ شہریت ترمیم قانون کی مخالفت کرنے والے جس آئین کی تمہید پڑھ رہے ہیں وہ اقلیتی رائے کے ذریعے تیار کیا گیا تھا لیکن اب یہ ہمارےلئے وید بن گیا ہے۔ اگر ہمیں تمہید پسند نہیں ہیں تو ہم رائےدہندگان اس کو بدل دیںگے۔
مرکزی وزیر اور بی جے پی رہنما انوراگ ٹھاکر نے دہلی میں ایک ریلی کے دوران دیش کے غداروں کو… جیسے نعرے لگوائے تھے۔ وہیں، بی جے پی ایم پی پرویش ورما نے کہا تھا کہ شاہین باغ کے مظاہرین آپ کے گھروں میں گھس سکتے ہیں اور آپ کی بہن بیٹیوں کاریپ کر سکتے ہیں۔
اتر پردیش پولیس نےبجنور کے نہٹور، نجیب آباد اور نگینہ میں تشدد میں شامل ہونے کا الزام لگاتے ہوئے100 سے زیادہ لوگوں کو گرفتار کیا تھا اور کئی ایف آئی آر درج کی تھیں۔
ایک مقامی سماجی کارکن کی شکایت پر کرناٹک کے شاہین اسکول اور اس کی انتظامیہ کے خلاف معاملہ درج کیا گیا ہے۔ اسکول انتظامیہ نے پولیس پر طلبا، ان کے گارجین اور استاتذہ کے استحصال کاالزام لگایا ہے۔
حالانکہ شرجیل نے ٹوئٹ کرکے کہا ہے کہ انہوں نے سرینڈر کیا ہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ بہار کے باشندہ شرجیل امام کا پتہ لگانے کے لیے پانچ ٹیم کو تعینات کیاگیا تھا۔ اس کو پکڑنے کے لیے ممبئی، پٹنہ اور دہلی میں چھاپے مارے گئے۔
کانگریس کے سابق صدرراہل گاندھی اور پارٹی کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی کی قیادت میں کانگریس پارٹی کے سینئر رہنماؤں کے وفد نے ہیومن رائٹس کمیشن کو اتر پردیش میں شہریت ترمیم قانون کےخلاف کی گئی بربریت کے بارے میں31 صفحات کی ایک رپورٹ سونپی اور ثبوت کے طور پر کچھ ویڈیو سونپے۔
کرناٹک میں ایک ریلی کو خطاب کرتے ہوئے وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے کہا کہ این آر سی پر، میں آپ سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیا ہر ملک کو یہ نہیں پتہ ہونا چاہیے کہ اس کی زمین پر کتنے شہری رہتے ہیں اور کتنے غیر ملکی رہتے ہیں؟
بی جے پی ایم پی پرویش صاحب سنگھ ورما نے کہا کہ ،اگر بی جےپی 11 فروری کو اقتدار میں آتی ہے تو آپ کو ایک گھنٹے کے اندر وہاں پر ایک بھی مظاہرہ کرنے والا نظر نہیں آئے گا۔ اور ایک مہینے کے اندر سرکاری زمین پر بنی ایک بھی مسجد کو ہم نہیں چھوڑیں گے۔
دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے شاہین باغ میں شہریت قانون کے خلاف مظاہرہ کو لے کر بی جے پی کے حملے کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کے لوگ کہہ رہے ہیں کہ کیجریوال راستہ کھلوانے کی اجازت نہیں دے رہے ہیں۔ چلو اجازت دے دی۔ ایک گھنٹے میں راستہ کھلواؤ۔
قابل ذکر ہے کہ 751 رکنی یورپی پارلیامان میں 651 اراکین کی غیر معمولی اکثریت نے شہریت ترمیم قانون (سی اے اے) کے علاوہ جموں و کشمیر میں عائد پابندیوں پر بحث کے لیے کُل چھ قراردادیں منظور کی ہیں۔ ان پر 29 جنوری کو بحث اور 30 جنوری کو ووٹنگ ہو گی۔
جے این یو سے پی ایچ ڈی کر رہے اسٹوڈنٹ شرجیل امام پر شہریت ترمیم قانون کے خلاف مبینہ طور پر اشتعال انگیز تقریرکرنے کے الزام میں سیڈیشن کا معاملہ درج کیا گیا ہے۔ بہار کے جہان آباد واقع ان کے گھر پر پولیس نے چھاپہ مارا ہے۔
اس موقع پرکئی رہنماؤں نے بی جے پی ایم ایل اے سے پوچھا کہ کیا آپ کے پاس کاغذ ہے؟ کیا آپ ہندوستانی ہیں؟
مغربی بنگال کی وشوا بھارتی یونیورسٹی کے وی سی ودیت چکرورتی پر الزام ہے کہ انہوں نے ایک ریلی میں کہا تھا کہ کچھ طالب علموں کو سبق سکھانے کی ضرورت ہے۔ سوشل میڈیا پر اس کا ویڈیووائرل ہو رہا ہے۔
مرکزی وزیر روی شنکر پرساد نے کہا کہ شاہین باغ میں ہندوستان کو توڑنے والے لوگ بیٹھے ہیں۔شاہین باغ کا سچ سامنے آنا چاہیے۔ انہوں نےمظاہرہ کرنے والوں کا موازنہ ٹکڑے ٹکڑے گینگ سے کیا۔
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے ایک انتخابی اجلاس میں کہا تھا کہ دہلی کے انتخاب میں بی جے پی کے لیےووٹ کرنے سے ‘شاہین باغ جیسے ہزاروں واقعات’رک جائیں گے۔
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے دہلی کے بابرپور میں انتخابی اجلاس کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بی جےپی امیدوار کو آپ کاووٹ دہلی اور ملک کو محفوظ بنائےگا اور شاہین باغ جیسے ہزاروں واقعات کو روکےگا۔
مودی حکومت اور بی جے پی حامیوں کے پریشان ہونے کی ایک اہم وجہ یہ ہے کہ اس تحریک سے کہیں نہ کہیں یہ پیغام گیا ہے کہ مسلم خواتین ان کے ہاتھ سے’ نکل’ گئی ہیں۔ دراصل تین طلاق کے خلاف قانون پاس کروانے کے بعد ان کو لگنے لگا تھا کہ مسلم عورتیں ان کے ساتھ آ گئی ہیں۔ ’
فیک نیوز راؤنڈ اپ: گزشتہ ایک مہینے سے شہریت ترمیم قانون کے خلاف ملک بھر میں ہو رہے مظاہروں میں مسلمانوں کے ساتھ ساتھ دیگر مذاہب اور مکاتب کے افراد بھی شرکت کر رہے ہیں اور آئین مخالف اس قانون کو کسی بھی قیمت پر قبول کرنے کو تیار نہیں ہیں۔ لیکن سوشل میڈیا پر بھگوا ہنڈلوں کے ذریعے اس مہم کو توڑنے کی مکمل کوشش کی جا رہی ہے۔