تمل ناڈو کی راجدھانی چنئی میں شہریت قانون کی مخالفت میں سخت سکیورٹی کے درمیان ڈی ایم کے نے ریلی کا انعقاد کیا۔ پارٹی چیف نے سوال اٹھایا کہ شہریت ترمیم قانون کے تحت مسلمانوں کو پناہ گزین اور سری لنکا کو پڑوسی ملک کا درجہ کیوں نہیں دیا گیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ شہریت قانون کے خلاف ستیہ گرہ کے لیے دہلی پولیس کی اجازت نہیں ملنے سے کانگریس نے اتوار کو اس کو ملتوی کردیا تھا۔
عدالت نے ریلوے سے پوچھا کہ مظاہرے کے دوران پبلک پراپرٹی کو نقصان پہنچانے والوں کے خلاف کیا کارروائی کی گئی اس کی تفصیلات فراہم کریں۔
جس وقت رپورٹنگ کی ضرورت ہے، جاکر دیکھنے کی ضرورت ہے کہ فیلڈ میں پولیس کس طرح کا تشدد کر رہی ہے، پولیس کی باتوں میں کتنی سچائی ہے، اس وقت میڈیا اپنے اسٹوڈیو میں بند ہے۔ وہ صرف پولیس کی باتوں کو چلا رہا ہے، اس کوسچ مان لے رہا ہے۔
اتر پردیش میں گزشتہ چار دنوں میں شہریت قانون کی مخالفت میں ہوئے مظاہرہ میں اب تک کل 16 لوگوں کی موت ہوئی ہیں۔ آٹھ ضلعوں کےسینئر پولیس افسروں نے اس کی تصدیق کی ہے۔
شہریت ترمیم قانون کےخلاف تمل ناڈو کی اہم حزب مخالف پارٹی اور اس کے اتحاد میں شامل پارٹیوں کی آج چنئی میں ہو رہی مہاریلی پر روک لگانے کے لئے مدراس ہائی کورٹ میں پی آئی ایل داخل کی گئی تھی۔ حالانکہ، ہائی کورٹ نے ریلی پر روک لگانے سے انکار کر دیا۔ ہائی کورٹ نے پولیس کو ریلی کا ویڈیو بنانے کا حکم دیا ہے۔
ویڈیو: شہریت قانون کے خلاف گزشتہ 15 دسمبر کو علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں پولیس کی پر تشدد کارروائی کے بعد اسٹوڈنٹس سے ہاسٹل خالی کروایا گیا۔ جموں و کشمیر کے باندی پورا سے آنے والے 11 سال کے تاثیر کو بھی ہاسٹل چھوڑنا پڑا۔ دی وائر کے اویچل دوبے کی تاثیر سے بات چیت۔
شہریت قانون کو لےکر ملک بھر میں ہو رہے احتجاج اور مظاہروں کے بیچ وزیر اعظم نریندر مودی نے اتوار کو دہلی کے رام لیلا میدان میں کہا کہ میرے مخالف اگر مجھ سے نفرت کرتے ہیں تو مجھےنشانہ بنا لیں لیکن پبلک پراپرٹی کو آگ نہ لگائیں۔
شہریت قانون کے خلاف لکھنؤ میں 19دسمبرکو ہوئے تشدد کے معاملے میں درج ایف آئی آر میں صدف جعفر کا نام بھی ہے۔ صدف کے اہل خانہ کا الزام ہے کہ پولیس نے ان کی لاٹھیوں سے پٹائی کی۔ ان کے ہاتھوں اور پیروں پر لاٹھیاں برسائی گئیں اور پیٹ پر لات بھی ماری گئی جس سے انہیں انٹرنل بلیڈنگ ہونے لگی۔
ویڈیو: نئی دہلی کے شاہین باغ علاقے میں شہریت قانون کے خلاف تقریباً ایک ہفتے سے مظاہرہ ہو رہا ہے ۔ دی وائر کے اکھل کمار نے یہاں لوگوں سے بات کی ۔
فیک نیوز راؤنڈ اپ: سواتی نامی غیر مسلم خاتون نے اپنے احتجاج سے یہ پیغام دیا تھا کہ مذہب کی بنیاد پر شہریت کا تعین آئین کے خلاف ہے اور آئین کی خلاف ورزی میں اس ملک کے شہری بلا تفریق مذہب و ملت شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ لیکن سواتی کی تصویر کو بھی بھگوا ہنڈلز نے فرقہ وارانہ رنگ دے دیا۔
شہریت ترمیم قانون کی مخالفت میں گزشتہ جمعہ کو اترپردیش کے گورکھپور، بہرائچ، فیروز آباد، کانپور، بھدوہی، بلند شہر، میرٹھ، فرخ آباد، سنبھل وغیرہ شہروں میں بڑے پیمانے پر تشدد ہوا تھا۔
جمعہ کوشہریت ترمیم قانون کے خلاف میں ہوئے مظاہروں میں اتر پردیش کے مختلف شہروں میں کم سے کم 15 لوگوں کی موت ہو گئی تھی۔ میرٹھ میں پانچ لوگوں کی موت ہوئی، کانپور، بجنور اور فیروزآباد میں دودو لوگوں کی موت اورمظفرنگر، سنبھل اور وارانسی میں ایک ایک شخص کی موت ہوئی تھی۔
‘دی ہندو’کے صحافی عمر راشد کو لکھنؤ میں گزشتہ جمعہ کو پولیس نے حراست میں لیا تھا۔ صحافی کے مطابق، پولیس نے ان پر شہریت قانون کے خلاف لکھنؤ میں ہوئے تشدد کی سازش کرنے کا الزام لگایا اور ان پر فرقہ وارانہ تبصرے بھی کیے۔
عدالت کے حکم کے بعد حراست میں لئے گئے 8 نابالغوں کو سنیچر کی صبح کو رہا کیا گیا۔ دریاگنج میں جمعہ کو شہریت ترمیم قانون کے خلاف ہوئے پرتشدد مظاہرہ کے تعلق سے بھیم فوج چیف چندرشیکھر سمیت اب تک 16 لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ جامعہ ملیہ اسلامیہ کے باہر ہوا مظاہرہ۔
ہر بار یہ کہنا کہ باہری لوگوں نے تشدد کیا پولیس کے جواب پر شک پیدا کرتا ہے۔ کیا پولیس کے اس تشدد کو نہیں دکھایا جانا چاہیے؟ ایسے کئی ویڈیو وائرل ہو رہے ہیں ۔ ہر جگہ سے پولیس کے تشدد سے جڑے سوالوں اور ویڈیو کوصاف کر دیا گیا ہے۔ چینلوں پر صرف لوگوں کے تشدد کے ویڈیو ہیں یا خبروں کی پٹی میں لکھا ہے کہ بھیڑ نے تشدد کیا۔
شہریت ترمیم قانون کی مخالفت میں جمعہ کو دہلی کے دریا گنج میں ہوئے تشدد سے متعلق معاملے میں پولیس نے 15 لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔
ویڈیو: شہریت ترمیم قانون کے خلاف دہلی گیٹ میں مظاہرہ کے دوران دی وائر کے شیکھر تیواری کی مظاہرین سے بات چیت۔
ملک بھر میں جاری شہریت ترمیم قانون کےخلاف احتجاج اور مظاہرے کے بیچ کرناٹک بی جے پی رہنما سی ٹی روی نے کہا کہ اگر ریاست میں اکثریت نے اپنا صبر و تحمل کھو دیا تو صورت حال وہی ہوگی جو گودھرا کے بعد ہوئی تھی۔
علی گڑھ پولیس کی طرف سے درج ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ 15 دسمبر کی رات ہوئے تشدد کے دوران مظاہرین نے دیسی پستول سے پولیس پر فائرنگ کی تھی۔ ایف آئی آر میں علی گڑھ اسٹوڈنٹ یونین کے صدرکا نام بھی شامل ہے۔
احمد آباد پولیس نے بتایا کہ 50 لوگوں کو نامزد کیا گیا ہے۔ کانگریس کاؤنسلر شہزاد خان پٹھان سمیت 49 لوگوں پر قتل کی کوشش ،فسادات پھیلانے اور پولیس کو پیٹنے کا الزام ہے۔
کورٹ نے کہا، کیا کوئی قلمکار یاآرٹسٹ پرامن مظاہرہ نہیں کر سکتا، اگر وہ سرکار کے کسی فیصلے سے متفق نہیں ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق،اترپردیش میں شہریت ترمیم قانون کی مخالفت میں ہو رہے مظاہروں کے دوران 6 لوگوں کی موت ہو گئی ہے۔
کرناٹک کے وزیر اعلیٰ بی ایس یدورپا نے کہا ہے کہ ریاست میں شہریت ترمیم قانون نافذ کیا جائے گا۔وہیں اترپردیش کے ڈی جی پی کا کہنا ہے کہ لکھنؤ میں ہوئی اس موت کا مظاہرہ سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔
چنئی پولیس کا کہنا ہے کہ ولور کوٹم میں شہریت ترمیم قانون کے خلاف مظاہرہ کی اجازت نہیں دی گئی تھی،اس کےباوجود مظاہرہ اور احتجاج ہوا۔
اتر پردیش کے سنبھل میں اگلے حکم تک انٹرنیٹ خدمات پر روک لگائی گئی۔ لکھنؤ میں ایک ٹی وی چینل کے او بی وین میں آگ لگائی گئی۔ مئو شہر میں بھی ہوا پتھراؤ۔ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں کئی اساتذہ نے خاموش جلوس نکالا۔
گجرات کے وزیراعلیٰ وجئے روپانی نے دعویٰ کیا کہ کانگریس اور دیگر اپوزیشن پارٹی شہریت ترمیم قانون اور مجوزہ این آر سی کے خلاف کچھ ریاستوں میں ہو رہے مظاہروں کے لیے ذمہ دار ہیں۔
پپو یادو نے کہا کہ ،سن لیں نتیش-مودی- شاہ آپ کا بینڈ بجانے کو جنتا ہے تیار۔ آپ کا ہندو مسلم کا ایجنڈہ ہونے والا ہے بےکار۔ نئی دہلی : شہریت ترمیم قانون کے خلاف ملک گیر احتجاج اوربند کی حمایت میں جن ادھیکار پارٹی کے چیف اور […]
راجدھانی دہلی میں شہریت ترمیم قانون کے خلاف مظاہرہ ہو رہا ہے۔ ان مظاہروں کو روکنے کے لیے دہلی کے کئی علاقوں میں دفعہ 144 نافذ کرنے کے ساتھ انٹر نیٹ خدمات پر بھی پابندی لگائی گئی ہے۔
شبانہ اعظمی اس وقت ملک میں نہیں ہیں اس لیے انہوں نے ویڈیوز شیئر کرکےشہر یت ترمیم قانون کو لے کر ہورہے ملک گیر احتجاج کے ساتھ اپنی حمایت کا اظہار کیا ہے۔
عرضی گزاروں کے وکیل نے کورٹ سے گزارش کی کہ شنوائی جلدی کی جائے اور اتنے دن بعد کاوقت طے نہ کیا جائے۔ حالانکہ کورٹ نے ان کی یہ مانگ قبول نہیں کی۔ اس پر وکیلوں نے ‘شیم، شیم’ کا نعرہ لگایا۔
دہلی پولیس کے ذریعے حراست میں لیے جانے والوں میں یوگیندر یادو،دھرم ویر گاندھی،اسٹوڈنٹ لیڈر عمر خالد،کانگریس رہنما سندیپ دیکشت، سوراج انڈیا کے دہلی صدر کرنل جئےویر، آئیسا صدر سچیتا ڈے، یونائیٹڈ اگینسٹ ہیٹ کے رہنما ندیم خان سمیت کئی لوگ شامل ہیں۔
ریاست کے ڈی جی پی او پی سنگھ نے ٹوئٹ کرکے جانکاری دی کہ 19 دسمبر کے دن لوگوں کو اکٹھاہو نے کی کوئی اجازت نہیں دی گئی ہے۔
ملک بھر میں شہریت ترمیم قانون کی مخالفت میں ہورہے احتجاج اور مظاہرہ کو روکنے کے لیے دہلی سمیت ملک کے الگ الگ حصوں میں دفعہ144 نافذ کر دی گئی ہے۔ حالانکہ، دفعہ144 کی خلاف ورزی کرتے ہوئےلوگ سڑکوں پر اتر کر شہریت ترمیم قانون کی مخالفت کر رہے ہیں اور اس کو واپس لینے کی مانگ کر رہے ہیں۔
ایئر ٹیل کے علاوہ ووڈافون نے بھی کہا ہے کہ حکومت کی ہدایت پر دہلی میں موبائل خدمات کو بند کیا گیاہے۔اگلا حکم آنے پر روک کو ہٹایا جائے گا۔ آج دہلی سمیت ملک کے مختلف حصوں میں شہریت ترمیم قانون کی مخالفت میں مظاہرے ہو رہے ہیں۔
شہریت ترمیم قانون کے خلاف آج ملک بھر میں مظاہرے ہو رہے ہیں۔ دہلی میں لال قلعہ کے پاس دفعہ144 لگا دی گئی ہے۔
غیر ملکی یونیورسٹیوں کے طالبعلموں نے حکومت ہند کولکھے ایک خط میں کہا، یہ معاملہ کسی بھی جمہوریسماج کے ضمیر کو جھنجھوڑ دیتا ہے۔
شہریت ترمیم قانون: کرائم شو ساودھان انڈیا پیش کرنے والے اداکار سشانت سنگھ نے کہا کہ جب میرے بچے بڑے ہوںگے اور پوچھیںگے کہ جب طالب علموں پر ظلم کیا جا رہا تھا، تب میں کیا کر رہا تھا تو میرے پاس جواب ہونا چاہیے۔
ویڈیو: شہریت قانون کی مخالفت میں دہلی کے سیلم پور میں منگل کو مظاہرہ پر تشدد ہوگیا تھا ۔تقریباً ساڑھے تین گھنٹے تک پتھربازی اور آگ زنی کی خبریں آئیں ۔ دی وائر کے شیکھر تیواری نے سیلم پور کے لوگوں سے بات کی اور حالات کا جائزہ لیا۔
ویڈیو: شہریت ترمیم قانون کی مخالفت کر رہے جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلبا کو دہلی پولیس کے ذریعے کیمپس میں گھس کر پیٹنے کو لے کر یونیورسٹی کے طلبہ وطالبات سے بات چیت۔