پپو یادو نے کہا کہ ،سن لیں نتیش-مودی- شاہ آپ کا بینڈ بجانے کو جنتا ہے تیار۔ آپ کا ہندو مسلم کا ایجنڈہ ہونے والا ہے بےکار۔ نئی دہلی : شہریت ترمیم قانون کے خلاف ملک گیر احتجاج اوربند کی حمایت میں جن ادھیکار پارٹی کے چیف اور […]
شبانہ اعظمی اس وقت ملک میں نہیں ہیں اس لیے انہوں نے ویڈیوز شیئر کرکےشہر یت ترمیم قانون کو لے کر ہورہے ملک گیر احتجاج کے ساتھ اپنی حمایت کا اظہار کیا ہے۔
عرضی گزاروں کے وکیل نے کورٹ سے گزارش کی کہ شنوائی جلدی کی جائے اور اتنے دن بعد کاوقت طے نہ کیا جائے۔ حالانکہ کورٹ نے ان کی یہ مانگ قبول نہیں کی۔ اس پر وکیلوں نے ‘شیم، شیم’ کا نعرہ لگایا۔
دہلی پولیس کے ذریعے حراست میں لیے جانے والوں میں یوگیندر یادو،دھرم ویر گاندھی،اسٹوڈنٹ لیڈر عمر خالد،کانگریس رہنما سندیپ دیکشت، سوراج انڈیا کے دہلی صدر کرنل جئےویر، آئیسا صدر سچیتا ڈے، یونائیٹڈ اگینسٹ ہیٹ کے رہنما ندیم خان سمیت کئی لوگ شامل ہیں۔
ریاست کے ڈی جی پی او پی سنگھ نے ٹوئٹ کرکے جانکاری دی کہ 19 دسمبر کے دن لوگوں کو اکٹھاہو نے کی کوئی اجازت نہیں دی گئی ہے۔
ملک بھر میں شہریت ترمیم قانون کی مخالفت میں ہورہے احتجاج اور مظاہرہ کو روکنے کے لیے دہلی سمیت ملک کے الگ الگ حصوں میں دفعہ144 نافذ کر دی گئی ہے۔ حالانکہ، دفعہ144 کی خلاف ورزی کرتے ہوئےلوگ سڑکوں پر اتر کر شہریت ترمیم قانون کی مخالفت کر رہے ہیں اور اس کو واپس لینے کی مانگ کر رہے ہیں۔
ایئر ٹیل کے علاوہ ووڈافون نے بھی کہا ہے کہ حکومت کی ہدایت پر دہلی میں موبائل خدمات کو بند کیا گیاہے۔اگلا حکم آنے پر روک کو ہٹایا جائے گا۔ آج دہلی سمیت ملک کے مختلف حصوں میں شہریت ترمیم قانون کی مخالفت میں مظاہرے ہو رہے ہیں۔
شہریت ترمیم قانون کے خلاف آج ملک بھر میں مظاہرے ہو رہے ہیں۔ دہلی میں لال قلعہ کے پاس دفعہ144 لگا دی گئی ہے۔
غیر ملکی یونیورسٹیوں کے طالبعلموں نے حکومت ہند کولکھے ایک خط میں کہا، یہ معاملہ کسی بھی جمہوریسماج کے ضمیر کو جھنجھوڑ دیتا ہے۔
شہریت ترمیم قانون: کرائم شو ساودھان انڈیا پیش کرنے والے اداکار سشانت سنگھ نے کہا کہ جب میرے بچے بڑے ہوںگے اور پوچھیںگے کہ جب طالب علموں پر ظلم کیا جا رہا تھا، تب میں کیا کر رہا تھا تو میرے پاس جواب ہونا چاہیے۔
ویڈیو: شہریت قانون کی مخالفت میں دہلی کے سیلم پور میں منگل کو مظاہرہ پر تشدد ہوگیا تھا ۔تقریباً ساڑھے تین گھنٹے تک پتھربازی اور آگ زنی کی خبریں آئیں ۔ دی وائر کے شیکھر تیواری نے سیلم پور کے لوگوں سے بات کی اور حالات کا جائزہ لیا۔
ویڈیو: شہریت ترمیم قانون کی مخالفت کر رہے جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلبا کو دہلی پولیس کے ذریعے کیمپس میں گھس کر پیٹنے کو لے کر یونیورسٹی کے طلبہ وطالبات سے بات چیت۔
بہار کی جن ادھیکار پارٹی کے صدر راجیش رنجن عرف پپو یادو کے گھر میں نظر بند کیے جانے کے دعویٰ پر پر پٹنہ پولیس نے کہا کہ ان کو گھر کے اندر نظر بند نہیں کیا گیا بلکہ یہ امن کی بحالی اور سکیورٹی کے لحاظ سے احتیاط کے طور پر اٹھایا گیا ایک قدم ہے۔
جامعہ ملیہ اسلامیہ میں شہریت ترمیم قانون کے خلاف مظاہرہ کررہے طلبا پر پولیس نے بے رحمی سے لاٹھی چارج کیا تھا اور ان پر آنسو گیس کے گولے بھی چھوڑے گئے تھے ۔جس میں کئی طلبا کو شدید چوٹیں آئی تھیں۔
مجتبیٰ حسین نے کہا،جس جمہوریت کے لیے ہم نے لڑائی کی آج اس کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں ۔ اس لیے میں حکومت کا کوئی بھی ایوارڈ اپنے پاس نہیں رکھنا چاہتا۔پورے ملک میں خوف کا ماحول ہے۔ مجھے یہ بھی دکھ ہے کہ میں اپنے ملک کوکس حالت میں چھوڑ کر جا رہا ہوں۔
چیف جسٹس ایس اے بوبڈے، جسٹس بی آر گوئی اور سوریہ کانت کی بنچ نے مرکز سے کہا کہ وہ اس بارے میں سبھی عرضیوں پر جنوری کے دوسرے ہفتے تک جواب دائر کریں۔
مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے دہلی میں جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلبا پر پولیس کی بربریت کاموازنہ جلیاں والا باغ سانحہ سے کرتے ہوئے کہا کہ یہ سماج کے امن کو خراب کرنے کی سوچی سمجھی کوشش ہے۔ میری وزیر اعظم سےمؤدبانہ اپیل ہے کہ وہ جو طلبا کے ساتھ کر رہے ہیں نہ کریں۔
سونیا گاندھی نے مودی سرکار کو جم کر تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ سرکار اس ایکٹ کونافذ کرنے کے لیے عام لوگوں اور اپوزیشن کی آواز کو دبانے کی کوشش کر رہی ہے، جوکامیاب نہیں ہوگی۔
شہریت ترمیم قانون کےخلاف مظاہرہ کر رہے لوگوں پر پولیس کے مبینہ تشدد سے متعلق عرضیوں پر سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے مرکز سے سوال کیا کہ مظاہرین کو گرفتار کرنے سے پہلے ان کو کوئی نوٹس کیوں نہیں دی گئی؟
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اور جامعہ ملیہ اسلامیہ میں شہریت ترمیم قانون کی مخالفت میں مظاہرہ کے دوران ہوئے تشدد کے بعد الٰہ آبادیونیورسٹی میں 16 اور 17 دسمبر کے لئے چھٹی اعلان کرنے کے ساتھ امتحانات کو ملتوی کر دیا گیا۔ حالانکہ،اسٹوڈنٹ یونین بلڈنگ کے سامنے اکٹھاہوکر مظاہرہ کر رہے ہیں۔
خبررساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق، دہلی پولیس کے ذرائع نے بتایا کہ ، شروعات میں مظاہرہ پرامن تھا ۔ لیکن اچانک یہ متشدد ہوگیا۔
فیکٹ چیک: سوشل میڈیا میں بھگوا ٹوئٹرہینڈلوں اور پروفائلوں سے ایک ویڈیو عام کیا گیا جس میں کچھ طلبا شہریت ترمیم بل کے خلاف نعرے لگا رہے تھے۔آلٹ نیوزکے مطابقیہ دعوے جھوٹے ہیں اور ان کا مقصد صرف فرقہ وارانہ تشدد کو ہوادینا ہے۔
ویڈیو: جامعہ ملیہ اسلامیہ میں شہریت ترمیم قانون کے خلاف اتوار کو مظاہرے کے دوران حراست میں لیے گئے 50 طلبا کو رہا کر دیا گیا ہے۔ پولیس کی اس کارروائی میں کئی طلبا زخمی ہوئے تھے اور کئی لوگوں کو حراست میں لیا گیا تھا۔ دی وائر کے اکھل کمار اور عارفہ خانم شیروانی نے جامعہ ملیہ اسلامیہ جاکر وہاں کے طلبا سے بات چیت کی۔
ویڈیو: میڈیا بول کے اس ایپی سوڈ میں ارملیش شہریت ترمیم قانون کے خلاف مظاہرہ کر رہے طلبا پر پولیس کی بربریت کے بارے میں سینئر صحافی آرتی جیرتھ،سینئر صحافی آشوتوش اور جامعہ ملیہ اسلامیہ کے پروفیسر رضوان کیصر سے بات چیت کر رہے ہیں۔
دہلی پولیس کے ترجمان ایم ایس رندھاوا نے کہا کہ تشددکے سلسلے میں جامعہ نگر علاقے سے 10 لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ زیادہ تر ملزمین مجرمانہ پس منظر سے ہیں۔ ان میں سے کوئی بھی اسٹوڈنٹ نہیں ہے۔ پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے ان کی پہچان کی۔ جانچ میں اب تک پتہ چلا ہے کہ گرفتار لوگوں نے بھیڑ کو اکسایا تھا اور پبلک پراپرٹی کو نقصان پہنچایا تھا۔
سی پی آئی رہنما کنہیا کمار نے بہار کے پورنیہ میں شہریت ترمیم قانون کی مخالفت میں ایک ریلی کے دوران مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا،’آپ کے پاس پارلیامنٹ میں اکثریت ہو سکتی ہے، ہمارے پاس سڑک پر اکثریت ہے۔ہمیں ساورکر کے خوابوں کا نہیں ، بلکہ بھگت سنگھ اور امبیڈکر کے خوابوں کا ہندوستان بنانا ہے۔‘
اپوزیشن پارٹیوں نے دہلی میں شہریت ترمیم قانون کے خلاف مظاہرہ کر رہے جامعہ ملیہ اسلامیہ میں طلبا پر پولیس کارروائی کی جوڈیشیل جانچ کی مانگ کی۔
اتر پردیش کے لکھنؤ واقع ندوۃ العلماء کالج میں مظاہرہ کے دوران پتھراؤ۔ دہلی یونیورسٹی اور حیدر آباد کے مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کے طالبعلموں نے بھی سوموار کو امتحانات کا بائیکاٹ کیا۔ بنارس میں بی ایچ یو، کولکاتہ میں جادھو پور یونیورسٹی اور ممبئی کے ٹاٹا انسٹی ٹیوٹ آف سوشل سائنسز میں بھی مظاہرہ۔ ملک کے تین ہندوستانی ٹکنالوجی اداروں نے بھی کی مخالفت۔
جامعہ ملیہ اسلامیہ کی وائس چانسلر پروفیسر نجمہ اختر نے کہا کہ ہم کیمپس کے اندر پولیس کارروائی کو لےکر ایف آئی آر کرائیںگے۔ کیمپس میں پولیس کی موجودگی کو یونیورسٹی برداشت نہیں کرےگی۔
انوراگ نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ ، بات بہت دور نکل چکی ہے، اب اور خاموش نہیں رہا جاسکتا۔
بنگلہ دیش کے وزیر خارجہ اے کے عبدالمومن نے کہا ہے کہ ہندوستان کے پاس اگر وہاں غیر قانونی طور پر رہنے والے بنگلہ دیشیوں کی فہرست ہے تو ہمیں دے، ان لوگوں کو واپس لیا جائےگا۔ لیکن اگر ہمارے شہریوں کے علاوہ کوئی بنگلہ دیش میں گھستا ہے تو ہم اس کو واپس بھیج دیںگے۔
جھارکھنڈ کے دمکا میں ہوئی ایک انتخابی ریلی کو خطاب کرتے ہوئے نریندر مودی نے کہا کہ جھارکھنڈ مکتی مورچہ اور کانگریس کے پاس ریاست کی ترقی کا کوئی نہ روڈمیپ ہے، نہ ارادہ۔ ان کو ایک ہی بات پتہ ہے کہ بی جے پی کی مخالفت کرو، مودی کو گالی دو۔ بی جے پی کی مخالفت کرتے-کرتے ان لوگوں کو ملک کی مخالفت کرنے کی عادت ہو گئی ہے۔
شہریت ترمیم قانون کےخلاف ملک کے مختلف حصوں میں جاری مظاہرے کے درمیان علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں اتوار دیر رات طلبا اور پولیس اہلکار آمنے سامنے آ گئے اور پتھراؤ اور لاٹھی چارج میں کم سے کم 60 طلبا زخمی ہو گئے۔ ضلع میں احتیاط کے طور پر انٹرنیٹ خدمات سوموار رات 12 بجے تک کے لئے بند کر دی گئی ہیں۔
نرملا سیتارمن نے کہا کہ ،وہ اتوارکو یونیورسٹی میں ہونے والے واقعات سے واقف نہیں ہیں ۔انہوں نے کانگریس کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ، شہریت ترمیم جیسے قانون پر کانگریس پارٹی لوگوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچا رہی ہے ۔ اس سے ان کا فریسٹریشن بھی ظاہر ہوتا ہے۔
موقع پر بڑی تعداد میں پولیس کی تعیناتی کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ فائر بریگیڈ کی کئی گاڑیوں کو بھی بھیجا گیا ہے۔قابل ذکر ہے کہ ندوہ میں اتوار کی شام سے ہی طلبا جامعہ اور اے ایم یو کے ساتھ اتحاد کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔
حالانکہ آسام میں بی جے پی کی معاون پارٹی آسام گن پریشد نے پارلیامنٹ میں شہریت ترمیم بل کی حمایت کی تھی۔
چیف جسٹس ایس اے بوبڈے نے عرضی گزاروں سے کہا،ہم حقوق کے بارے میں جانتے ہیں اور ہم حقوق پر فیصلہ لیں گے لیکن اس پر تشدد ماحول میں نہیں۔
’انقلاب زندہ باد‘کا نعرہ لگاتے ہوئے 10 طلبا کے ایک گروپ نے اپنے ساتھی طلبا کے ساتھ پولیس کارروائی کی سی بی آئی جانچ کی مانگ کرتے ہوئے صبح ایک مارچ نکالا۔
فیک نیوز راؤنڈ اپ: یہ ایک اہم سوال ہے کہ امت شاہ نے جو اعداد پارلیامنٹ کے دونوں ایوان میں پیش کئے، اس کے ذرائع کیا تھے؟ان کی حکومت نے شہریت ترمیم بل پیش کرکے آئین ہند کی روح کو چاک کیا ہے اور جھوٹے اعداد کی بنا پر عوام کو گمراہ کیا۔ افسوس کی بات یہ ہے کہ صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند نے اس بل کو منظوری دے کر مہاتما گاندھی، ڈاکٹر امبیڈکر، پنڈت نہرو اور مولانا آزاد کو رسوا کیا ہے اورسو سالہ جنگ آزادی کی قدروں کو پامال کیا ہے۔
شہریت ترمیم جیسے ایکٹ لوگوں کوذات اور مذہب کی بنیاد پر بانٹنے کا کام کرتے ہیں۔ کشمیر اور آسام جیسی ریاستوں میں آواز وں کو دبانے کی کوشش کرتے ہیں۔