سپریم کورٹ نے ہندوستانی فوج کی کرنل صوفیہ قریشی کے خلاف متنازعہ ریمارکس پر مدھیہ پردیش کے وزیر کنور وجئے شاہ کی معافی کو مسترد کرتے ہوئے مدھیہ پردیش کے ڈی جی پی کو ہدایت دی ہے کہ وہ ان کے خلاف درج ایف آئی آر کی تحقیقات کے لیے ایس آئی ٹی تشکیل دیں۔
ایس پی کے قومی جنرل سکریٹری اور ایم پی رام گوپال یادو نے ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کرنل صوفیہ قریشی پر بی جے پی کے وزیر کنور وجئے شاہ کے تبصرے پر طنز کیا اور کہا کہ اگر بی جے پی کو دوسرے افسران کی کاسٹ کے بارے میں پتہ ہوتا تو وہ انہیں بھی گالیاں دیتے۔
بائیس اپریل کے بعد کے ہفتوں میں ثابت ہوا کہ ہم ایک سماج کے طور پر ہوش مند اور ذی شعور نہیں ہیں۔ کوئی بھی غیر معمولی واقعہ ہمیں جڑ سے ہلا دے سکتا ہے۔ اس ساری صورتحال میں غصے کی جو نئی لہر دہشت گردی اور پاکستان مخالف جذبات کے نام پر دیکھی گئی اس نے ایک بار پھر ثابت کر دیا ہے کہ ہندوستان کا سب سے بڑا مسئلہ مسلمانوں سے نفرت ہے۔
سپریم کورٹ نے ہندوستانی فوج کی کرنل صوفیہ قریشی کے خلاف متنازعہ ریمارکس کرنے پر مدھیہ پردیش کے وزیر کنور وجئے شاہ کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ انہیں آئینی عہدے پر رہتے ہوئے تحمل کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔ اس سے قبل ہائی کورٹ کی ہدایت پر شاہ کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔
مدھیہ پردیش کی بی جے پی حکومت میں وزیر کنور وجئے شاہ نے ایک پروگرام میں کہا کہ ہندوستان نے پہلگام دہشت گردانہ حملے کے لیے ذمہ دار لوگوں کو ان کی اپنی بہن کا استعمال کرکے سبق سکھایا ہے۔ ہائی کورٹ نے اس کا ازخود نوٹس لیتے ہوئے وزیر کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کی ہدایت دی ہے۔