جنوری 2018 میں پونے پولیس کے ذریعے درج کیے گئے اور 2020 میں این آئی اے کو سونپے گئے ایلگار پریشد کیس میں گرفتار کارکنوں ورنان گونجالوس اور ارون فریرا کو ضمانت دیتے ہوئے سپریم کورٹ نے کہا کہ ان کے خلاف دستیاب شواہد انہیں لگاتار حراست رکھنے کی بنیاد نہیں ہو سکتے ہیں۔
میساچیوسٹس واقع ڈیجیٹل فرانزک فرم، آرسینل کنسلٹنگ کی ایک نئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسٹین سوامی تقریباً پانچ سال تک ایک میل ویئر مہم کے نشانے پر تھے، جب تک کہ جون 2019 میں پولیس نے ان کے آلات کو ضبط نہ کر لیا۔
انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے ایلگار پریشد کیس میں جیل میں بند انسانی حقوق کے کارکن سریندر گاڈلنگ پر ممنوعہ کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (ماؤ نواز) کی سرگرمیوں کو چلانے کے لیے فنڈ اکٹھا کرنے کا الزام لگایا ہے۔ اس سلسلے میں ایک خصوصی عدالت میں عرضی داخل کرکے گاڈلنگ سے پوچھ گچھ کرنے کی اجازت طلب کی گئی ہے۔
دنیا بھر کے 15 سےزیادہ ممالک کے ہندوستانی تارکین وطن اور 30 بین الاقوامی انسانی حقوق کے گروپوں نے ہندوستان میں انسانی حقوق پر ہو رہےحملوں کی مذمت کی ہے۔ انہوں نے اُن قوانین کو رد کرنے کی وکالت کی بھی ہےجو انسانی حقوق کےتحفظ کو جرم قرار دے رہے ہیں اورانسانی حقو ق کے کارکنوں کو جیل میں ڈال رہے ہیں۔
بامبے ہائی کورٹ نے 60سالہ وکیل اور کارکن سدھا بھاردواج کو گزشتہ یکم دسمبر کو ضمانت دے دی تھی۔ بھاردواج کو اگست 2018 میں پونے پولیس نے یو اے پی اے کے تحت جنوری 2018 کے بھیما کورےگاؤں تشدد اور ماؤنوازوں کے ساتھ مبینہ روابط کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔
ویڈیو: بھیماکورےگاؤں -ایلگار پریشد معاملے میں ساڑھے تین سال سے جیل میں بند وکیل سدھا بھاردواج کو گزشتہ دنوں بامبے ہائی کورٹ نے ڈفالٹ ضمانت دے دی ہے۔ حالانکہ عدالت نے دیگر آٹھ ملزمین کی ضمانت عرضی ایک بار پھر خارج کر دی ہے۔
ایلگارپریشدمعاملےمیں ملزم وکیل سریندرگاڈلنگ نےتلوجہ سینٹرل جیل کے سپرنٹنڈنٹ پر ان کی دوائیوں کی سپلائی روکنے کاالزام لگایا ہے۔ بتایا گیا کہ ان دوائیوں کےلیےان کےاہل خانہ نے نچلی عدالت سے اجازت لی تھی،لیکن اب عدالتی احکامات کی بھی خلاف ورزی کی جا رہی ہے۔
این آئی اے کی خصوصی عدالت نےوکیل اور کارکن سدھا بھاردواج کو 50 ہزار روپے کے مچلکے پر رہائی دیتے ہوئے کہا کہ انہیں عدالت کے دائرہ اختیار میں رہنا ہوگا اور عدالت کی اجازت کے بغیر ممبئی نہیں چھوڑیں گی۔اس کے ساتھ ہی ان کے میڈیا کے ساتھ بات چیت پر بھی پابندی لگا دی گئی ہے۔
فادراسٹین سوامی کی حراست، خارج ہوتی ضمانت، بنیادی ضرورتوں کے لیے عدالت میں عرضیاں اور آخر میں اپنوں سے دور ایک انجان شہر میں ان کا گزر جانا یہ احساس دلاتا ہے کہ ان کے خلاف کوئی الزام طے کیے بنا اور ان پر کوئی مقدمہ چلائے بغیر ان کے لیے سزائے موت مقررکر دی گئی۔
ویڈیو:بھیما کورےگاؤں-ایلگارپریشد معاملے میں پچھلے سال آٹھ اکتوبر کو گرفتار کیے گئے آدی واسی حقوق کے لیے لڑنے والے 84 سالہ سماجی کارکن اسٹین سوامی کاانتقال پانچ جولائی کو میڈیکل کی بنیاد پر ضمانت کا انتظار کرتے ہوئے اسپتال میں ہو گیا۔ ان کے اہل خانہ نےسوگواری کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ ان کی موت کے لیے پوری طرح سے لاپرواہ جیل،عدالتیں اور جانچ ایجنسیاں ذمہ دار ہیں۔
ایلگار پریشدمعاملے میں گرفتار 84سالہ سماجی کارکن اسٹین سوامی کی حالت کئی دنوں سے نازک بنی ہوئی تھی اور وہ لائف سپورٹ سسٹم پر تھے۔ ان کے قریبی لوگوں نے تلوجہ جیل پر الزام لگایا ہے کہ صحت کی سہولیات کی عدم فراہمی کے سبب سوامی کی حالت بدتر ہوئی تھی۔
20 ممبرآف پارلیامنٹ نے حکومت ہند اور نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن کو خط لکھکر انسانی حقوق اور سماجی حقوق کے لیے کام کرنے والوں کے خلاف لگے الزامات ہٹانے اور جیل میں بند لوگوں کو رہا کرنے کی درخواست کی ہے۔
بھیما کورےگاؤں تشدد اور وزیر اعظم نریندر مودی کے قتل کی مبینہ سازش کے الزام میں سماجی کارکنوں کی گرفتاری کے بعد سے ایلگار پریشد چرچہ میں ہے۔ ایلگار پریشد کے ماؤوادی کنیکشن سمیت تمام دوسرے الزامات پر اس کے کنوینر اور بامبے ہائی کورٹ کے ریٹائرڈ جسٹس بی جی کولسے پاٹل کا نظریہ۔
ویڈیو: بھیما کورے گاؤں تشدد معاملے میں ملک کے کئی حصوں سے ہوئی سماجی کارکنوں کی گرفتاری پر دی وائر کے بانی مدیر سدھارتھ وردراجن سے میناکشی تیواری کی بات چیت۔
سپریم کورٹ نے ان 5 سماجی کارکنوں کے ٹرانزٹ ریمانڈ پر اگلی سماعت،6ستمبر تک روک لگادی ہے ۔ساتھ ہی اسی معاملے میں این ایچ آر سی نے مہاراشٹر حکومت اور مہاراشٹر پولیس چیف کو نوٹس جاری کیا ہے ۔
مہاراشٹر پولیس نے منگل کو ملک کے مختلف حصوں سے کئی کارکنوں کو حراست میں لیا اور کئی لوگوں کے گھروں پر چھاپے ماری کی ۔ ان تمام لوگوں کی سماجی تحریک اور حقوق انسانی سے جڑے رہنے کی تاریخ رہی ہے۔