وزیراعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے ٹوئٹر پر دعویٰ کیا کہ ان کے دو سال کی حکومت میں کوئی فساد نہیں ہوا ہے۔ حالانکہ سرکاری رپورٹ بتاتی ہے کہ صرف سال 2017 میں ہی اتر پردیش میں فرقہ وارانہ تشدد کے کل 195 واقعات ہوئے ہیں۔ اس دوران 44 لوگوں کی موت ہو گئی اور 542 لوگ زخمی ہوئے۔
وزارت داخلہ نے بتایا کہ ہندوستان میں سال 2004 سے 2017 کے درمیان فرقہ وارانہ تشدد کے 10399 واقعات ہوئے۔ اس میں 1605 لوگ مارے گئے اور 30723 لوگ زخمی ہوئے۔
گزشتہ سال بھی حالات کچھ زیادہ بہتر نہیں تھے۔اس وقت اس طرح کے تشدد میں29 لوگ مارے گئے تھے۔ لیکن گزشتہ سال کے مقابلے اس سال زخمیوں کی تعداد میں کافی اضافہ ہوا ہے۔
تنظیمیں چاہے کوئی بھی ہوں ان سب کی فکر ایک ہی ہے: ہندو دھرم کی رکشا کے نام پر مسلمانوں، عیسائیوں اور دلتوں سے بے انتہا نفرت کا اظہار اور اپنے مقصد کے حصول کے لئے جھوٹ اور فریب کے ساتھ تشدد اور دہشت گردی کا استعمال۔
امریکی وزیر خارجہ نے سال 2017 کی بین الاقوامی مذہبی آزادی کی رپورٹ جاری کی۔ اس میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان میں سال کے پہلے 6 مہینوں میں عیسائیوں کو زدوکوب کرنے کے 410 واقعات سامنے آئے ہیں۔
میڈیا بول کے اس ایپی سوڈ میں سنیے ملک میں فساد،الیکشن اور میڈیا کوریج پر سینئر جر نسلٹ نیرجا چودھری اور دہلی یونیورسٹی کے پروفیسر رتن لال کے ساتھ ارملیش کی بات چیت
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے ملک میں فرقہ وارانہ تشدد کے بڑھتے واقعات اور الیکشن کمیشن کے رول پر اٹھتے سوالات پر ونود دوا کا تبصرہ
پارلیامنٹ میں وزیرداخلہ برائے مملکت ہنس راج اہیر نے بتایا کہ 2017 میں ملک بھر میں 822 فرقہ وارانہ تشدد کے واقعات ہوئے، جن میں 111 لوگوں کی جان گئی اور 2384 لوگ زخمی ہوئے۔