لوک سبھا چناؤکے بعد مختلف کمیونسٹ پارٹیوں کو ‘متحد’ کرنے اور انہیں ایک پلیٹ فارم پر لانے کی بات ہو رہی ہے۔ اگر ایسا ہوا تو ایک نئی اور متحدہ پارٹی کے لیے ایک نئے نام کی ضرورت ہوگی۔ میرا مشورہ ہے کہ اس نئی پارٹی کے نام میں سے ‘کمیونسٹ’ کا لفظ ہٹا دیا جائے۔ اس کے بجائے اسے ‘ڈیموکریٹک سوشلسٹ’ سے منسوب کیا جائے۔ یہ لیفٹ کے دوبارہ اٹھ کھڑے ہونے کی جانب پہلا قدم ہوگا۔
سی پی آئی کی طرف سے کہا گیا ہے کہ دوردرشن نے تقریر سے آر ایس ایس اور فاشزم جیسے الفاظ کو ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی بتاتے ہوئے ہٹانے کے لئے کہا ہے۔ پارٹی نے کہا کہ مودی حکومت کے اشارے پر ایسی متعصب کارروائی ہو رہی ہے۔
وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعے اب تک کسانوں کی قرض معافی کا اعلان نہیں کیے جانے کی مخالفت میں ہڑتال کی تیاری کی جارہی ہے۔ اے آئی کے ایس کی دو دن چلنے والی سینٹرل کسان کاؤنسل کی میٹنگ میں ‘گرامین بھارت بند ‘کا فیصلہ لیا گیا ہے۔
مجسموں کا گرایا جانا محض کسی پتھر کی بے جان شے کو ختم کیا جانا نہیں ہےبلکہ اس نظریہ، اس اقدار کو زمین دوز کرنے کی کوشش ہے جس کی نمائندگی وہ مجسمہ کرتاتھا۔
جس سیاست کے پاس کوئی قیمت نہیں ہوتی، اس میں نفرت ہی سب سے بڑی قیمت ہو جاتی ہے۔ سائنٹفک سماجواد کے سرخیل کارل مارکس کی سالگرہ (14 مارچ) بھلےہی کچھ روز بعد ہے، لیکن ان کے تریپورہ کے شکست خوردہ پیروکاروں کے جیت کے جنون سے بھرے […]