سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج بورڈ آف انڈیا نے گزشتہ ماہ کہا تھا کہ اس کی چیئرپرسن مادھبی بُچ نے ‘مفادات کے ٹکراؤ’ سے متعلق معاملوں سے خود کو الگ کر لیا تھا، لیکن اب ایک آر ٹی آئی کے جواب میں کہا ہے کہ جن معاملات سے انہوں نے خود کو الگ کیا تھا، ان کی جانکاری دستیاب نہیں ہے۔
سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج بورڈ آف انڈیا (سی ای بی آئی) کے تقریباً 500 اہلکاروں کی جانب سے گزشتہ ماہ وزارت خزانہ کو لکھے گئے ایک شکایتی خط میں کہا گیا تھا کہ سیبی کی بیٹھکوں میں افسران کے اوپرچیخنا چلانا، ڈانٹنا اور ان کی سرعام تذلیل کرنا عام سا واقعہ ہوگیا ہے۔
اس معاملے میں الزام لگنے کے بعد چندا کوچر نے گزشتہ سال 4 اکتوبر کو آئی سی آئی سی آئی بینک کے ایم ڈی اور سی ای او عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔
آئی سی آئی سی آئی بینک کی سی ای او اور مینجنگ ڈائریکٹر اور ان کی فیملی کے ممبر ویڈیوکان قرض معاملے میں مفادات کے ٹکراؤ کے الزامات کا سامنا کر رہے ہیں۔ سندیپ بخشی بینک سی او او بنائے گئے ہیں۔
مفادات کے ٹکراؤ کے قانون کے تحت مناسب یہی تھا کہ چیف جسٹس اس رٹ عرضی کو ہاتھ نہ لگائیں۔ ان کو اس رٹ کے معاملے میں عدالتی ہی نہیں، انتظامی امور سے بھی خود کو الگ کر لینا چاہیے تھا۔ 9 نومبرکوجسٹس چیلامیشور کی بنچ نے […]
مودی حکومت کے وزراءکو جونیئر ڈوبھال سے سبق لیکر پاکستان اور پاکستانیوں کے تئیں نفرت کے بازارکو بند کر دینا چاہئے۔ 2015کے بہار اسمبلی انتخاب کے دوران امت شاہ نے کہا تھا کہ اگر بی جے پی کی شکست ہوئی تو پورے پاکستان میں جشن منایا جائے گا۔بی […]
خاص رپورٹ :نیشنل سیکورٹی ایڈوائزر اجیت ڈوبھال کے صاحبزادے شوریہ ڈوبھال کے ذریعے چلائے جارہے انڈیا فاؤنڈیشن سےکئی مرکزی وزیر ڈائریکٹر کے طور پر جڑے ہیں۔ یہ ادارہ ایسے غیر ملکی اور ہندوستانی کارپوریٹ کی فنڈنگ پر منحصر کرتاہے جو حکومت کے ساتھ ڈیل بھی کرتی ہیں۔ نئی […]