اناؤ: گینگ ریپ کے بعد جلا دی گئی متاثرہ نے اسپتال میں دم توڑا
اترپردیش کے اناؤ میں 5دسمبر کو ضمانت پر چھوٹے گینگ ریپ کے ملزمین نے معاملے کی شنوائی کے لیے عدالت جا رہی متاثرہ کو زندہ جلا دیا تھا۔
اترپردیش کے اناؤ میں 5دسمبر کو ضمانت پر چھوٹے گینگ ریپ کے ملزمین نے معاملے کی شنوائی کے لیے عدالت جا رہی متاثرہ کو زندہ جلا دیا تھا۔
گینگ ریپ کی متاثرہ کو ملزموں کے ذریعے زندہ جلائے جانے کے بعد حالت نازک ہونے پرلکھنؤ سے ایئرلفٹ کراکر دہلی کے صفدرجنگ ہاسپٹل میں داخل کرایا گیا۔
معاملہ اترپردیش کے اناؤ کا ہے۔ گینگ ریپ کے ملزمین نے ضمانت پر جیل سے رہا ہونے کے بعد دوستوں کے ساتھ مل کر متاثرہ پر پیٹرول چھڑک کر آگ لگا دی۔ اس معاملے میں 3 لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔
2013 میں اسسٹنٹ سب انسپکٹر اور صوبیدار کے عہدے پر بحالی کے لئے ہوئے امتحان کے بارے میں دونوں ملزمین کے خلاف او ایم آر شیٹ کی چوری اور مجرمانہ سازش کے الزام میں معاملہ درج کیا گیا تھا۔
ایک مطالعے کے مطابق، سال 2018 میں ہر دن 554 اور ہر گھنٹے 23 لوگوں کو بے دخلی کا سامنا کرنا پڑا۔ اس کے علاوہ تقریباً 1 کروڑ 10 لاکھ لوگ بے دخلی اور نقل مکانی کے خطرے کا سامنا کر رہے ہیں۔
دہلی ہائی کورٹ نے کہا کہ جبراً جھگی خالی کروانا قانون کے خلاف ہے۔افسروں کو یہ بھی یقینی بنانا چاہیے کہ نقل مکانی کرنے والے لوگوں کی فوراً باز آبادکاری ہو۔
پولیس نے نامعلوم لوگوں کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 147،323،504اور506کے تحت معاملہ درج کیا ہے۔
ہادیہ اس ملک کی جائیداد نہیں ہے۔ اور سپریم-کورٹ اس کی مرضی کے خلاف اس کا سرپرست نہیں بن سکتا۔ بہتر ہو کہ اس غلطی کی اصلاح کر لی جائے۔ ورنہ اس ملک کے مسلمان اب عدالتوں تک آنے سے بھی ہچکیںگے جن پر اب تک ان کو […]