ویڈیو: بی جے پی نے مہاراشٹر سے جن لوگوں کو راجیہ سبھا بھیجنے کا اعلان کیا ہے ان میں سے ایک وہ ہیں جو بابری انہدام کےدوران گنبد پر کھڑے تھے۔ جو کار سیوا کے کام میں لگے تھے۔ ان کا نام اجیت گوپچڑے ہے۔ حال ہی میں بی جے پی نے مہاراشٹر سے گوپچڑے کے علاوہ کانگریس کے سابق وزیر اعلیٰ اشوک چوہان اور سابق ایم ایل اے میدھا کلکرنی کو اپنا امیدوار قرار دیا ہے۔
ویڈیو: 16 مئی کو نئی دہلی کے وسنت وہار میں پرینکا گاندھی کیمپ میں تقریباً 100 گھر توڑ دیے گئے۔ انسداد تجاوزات کی یہ مہم نیشنل ڈیزاسٹر رسپانس فورس (این ڈی آر ایف) اور دہلی پولیس نے مشترکہ طور پر چلائی تھی۔ اس کارروائی کے بعد تقریباً 500 لوگ بے گھر ہو گئے ہیں۔
ویڈیو: دہلی کے مہرولی علاقے میں کئی گھریہ کہہ کر گرائے جا ر ہے ہیں کہ یہ ‘مقبوضہ زمین’ پر بنائے گئے ہیں، جبکہ مکینوں کا کہنا ہے کہ وہ ان گھروں میں کئی سالوں سے رہتے آ رہے ہیں، ہاؤس ٹیکس بھی دے رہے ہیں ، اس کےساتھ ہی گھر پرلون بھی چل رہا ہے۔ اس پیش رفت کے بارے میں دی وائر کے یاقوت علی کی رپورٹ ۔
مدھیہ پردیش کی راجدھانی بھوپال کے بان گنگا علاقے میں 27 اگست کو ایک مسلم فیملی کے گھر کو میونسپل کارپوریشن نے غیر قانونی قرار دیتے ہوئے گرا دیا تھا۔ فیملی نے اپنے مکان کو قانونی بتاتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے گھر کو انتقامی کارروائی کے تحت توڑا گیا، کیونکہ 20 اگست کو انسداد تجاوزات مہم کے دوران کارپوریشن کے ایک اہلکار کا اس مکان میں رہنے والی ایک خاتون کے بیٹے کے ساتھ جھگڑا ہوگیا تھا۔
یوپی، مدھیہ پردیش، گجرات اور اب دہلی میں بلڈوزر کا استعمال ہر دن کے جوش کو بنائے رکھنے کے لیے کیا جا رہا ہے۔ ہندوؤں میں مسلمانوں کو اجڑتے، روتے، بدحواس دیکھنے کی پرتشدد خواہش بیدار کی جا رہی ہے۔ اب بی جے پی، میڈیا، پولیس اور انتظامیہ میں کوئی فرق نہیں رہ گیا ہے۔ ایک راستہ دکھا رہا ہے، ایک بلڈوزر کا قانون بتا رہا ہے، ایک ہتھیارکے ساتھ اس کو گھیرا دے کر چل رہا ہے، تو کوئی للکار رہا ہے۔
جموں ڈیولپمنٹ اتھارٹی کی جانب سے تجاوزات ہٹانے کی مہم نے علاقے میں احتجاج کو ہوا دے دی ہے۔ ایسےالزامات ہیں کہ انتظامیہ مسلمانوں کو نشانہ بنانے کے لیےچنندہ طور پر کارروائی کر رہی ہے۔
ایک مطالعے کے مطابق، سال 2018 میں ہر دن 554 اور ہر گھنٹے 23 لوگوں کو بے دخلی کا سامنا کرنا پڑا۔ اس کے علاوہ تقریباً 1 کروڑ 10 لاکھ لوگ بے دخلی اور نقل مکانی کے خطرے کا سامنا کر رہے ہیں۔