dr kafeel khan

ڈاکٹر کفیل خان اور ان کی کتاب۔ (تصویر بہ شکریہ: فیس بک)

یوپی: ڈاکٹر کفیل خان پر ان کی کتاب کے حوالے سے لوگوں کو ’بھڑکانے اور سماج میں تفرقہ پیدا کرنے‘ کا کیس درج

سال 2017 میں بی آر ڈی ہسپتال گورکھپور میں آکسیجن کی کمی سے ہوئی بچوں کی موت کے حوالے سے ڈاکٹر کفیل خان نے 2021 میں ایک کتاب لکھی تھی۔ اب لکھنؤ کے ایک شخص نے اسے ‘لوگوں کو حکومت کے خلاف بھڑکانے اور اور سماج میں تفرقہ پیدا کرنے والی’ کتاب کہتے ہوئے خان کے خلاف معاملہ درج کروایا ہے۔

ڈاکٹر کفیل خان کی کتاب کا سرورق

اسپتال سے جیل تک: گورکھپور اسپتال سانحہ کی المناک یادوں پر ڈاکٹر کفیل خان کی کتاب

یہ ایک ڈاکٹر کے عزم اور حوصلے کی داستان ہے، یہ ایک خاندان کے مایوسی سے ابھرنے اور لوگوں میں امید کی جوت جگانے کی داستان ہے، یہ کرپشن اور ناانصافی و تعصب کے خلاف جدوجہد کی داستان ہے۔ یہ داستان پڑھی جانی چاہیے تاکہ لوگوں میں امید بندھے کہ انصاف کے لیے طاقتور لو گوں سے بھی لڑائی لڑی جا سکتی ہے، اور لڑ کر جیتی بھی جاسکتی ہے۔

ڈاکٹر کفیل خان(فوٹو : پی ٹی آئی)

آکسیجن اسکینڈل: کیا ڈاکٹر کفیل کو گھیر نے کے چکر میں یوگی حکومت خودگھرتی جا رہی ہے؟

گورکھپور کے بی آر ڈی میڈیکل کالج میں ہوئے آکسیجن اسکینڈل میں ملزم ڈاکٹر کفیل خان کے خلاف کی جا رہی جانچ کی رپورٹ گزشتہ اپریل میں ملنے کے بعدحکومت اب تک کوئی فیصلہ نہیں لے سکی ہے۔ اس کے علاوہ بہرائچ معاملے میں ڈاکٹر کفیل خان کے خلاف جانچ کے لئے اسی مہینے افسر مقرر کیا گیا ہے۔ یہ دکھاتا ہے کہ ڈاکٹرکفیل پر لگے الزامات کی تیزی سے جانچ کرانے میں خود حکومت کو کوئی دلچسپی نہیں ہے۔

ڈاکٹر کفیل خان، فوٹو: ٹوئٹر

گورکھپور: آکسیجن کی کمی سے بچوں کی موت کے معاملے میں دو سال بعد ڈاکٹر کفیل کو ملی کلین چٹ

ڈاکٹر کفیل نے کہا کہ ،میں نے باہر سے آکسیجن منگواکر بچوں کی جان بچائی تھی۔اس وقت کے بڑے افسروں اور وزیر صحت سدھارتھ سنگھ کو بچانے کے لیے مجھے پھنسایا گیا ۔مجھے 9 مہینوں کے لیے جیل بھیج دیا گیا جہاں ٹوائلٹ میں بند کردیا جاتا تھا۔

فوٹو: پی ٹی آئی

گورکھپور : 9 سال پرانے معاملے میں ڈاکٹر کفیل خان اور ان کے بھائی گرفتار

مظفر عالم نامی شخص نے سال 2009 میں ڈاکٹر کفیل اور ان کے بھائی عدیل احمد خان کے خلاف فراڈ کا مقدمہ درج کرایا تھا۔ گزشتہ سنیچر کو کفیل خان کو بھی گرفتار کیا گیا تھا حالانکہ بعد میں ان کو ضمانت مل گئی تھی۔

gorakhpur

گورکھپور میڈیکل کالج میں دماغی بخار سے مرنے والوں کی تعداد میں  کمی کا سچ کیا ہے؟

اترپردیش حکومت اگر دماغی بخار سے اموات میں کمی آنے کا دعویٰ کر رہی ہے تو اس کو پچھلے پانچ سالوں کی اگست مہینے تک گورکھپور واقع بی آر ڈی میڈیکل کالج میں مریضوں کی تعداد اور اموات کی رپورٹ جاری کرنی چاہیے۔

Photo: ZeeNews ScreenShot

ڈاکٹر کفیل کے خلاف پرائیوٹ پریکٹس کا الزام خارج،کیاولن بنانے والی میڈیا معافی مانگے‌گی؟

میڈیا کفیل کو جیل بھیج کر راحت کی گہری نیند سو گئی اور آج بھی سوئی پڑی ہے۔ اب تک ڈاکٹر کفیل سے جڑی یہ تازہ خبر اخباروں اور چینلوں تک نہیں پہنچی ہے۔ نئی دہلی :گورکھپور شہر کو پیپلی لائیوبنا دینے اور سرکاری معالج، ڈاکٹر کفیل خان […]