ملک میں ارب پتیوں کی تیزی سے بڑھتی تعداد کے درمیان آپ روتے رہیے کہ سیاست کا زوال ہو گیا ہے اور اب وہ سماجی خدمت یا ملک کی خدمت کا ذریعہ نہیں رہی،ان اکثریت والوں کو کوئی فرق نہیں پڑتا کیونکہ انہوں نے اس حالت کو سماجی و ثقافتی پہچان بھی دلا دی ہے۔
گزشتہ دو سالوں میں تمل ناڈو کے دو اہم سیاسی رہنماوں کا انتقال ہو چکا ہے- ان دنوں صوبہ کے ایک اور اہم سیاسی لیڈر وجے کانت بھی علیل ہیں۔ اس صورت حال میں اندیشہ ہے کہ ان کی پارٹیاں بکھر سکتی ہیں اور قومی پارٹیوں کانگریس اور بی جے پی کے لئے جگہ بن سکتی ہے۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے ایم کرونا ندھی اور رافیل سودے پر بی جے پی کے سینئر رہنما یشونت سنہا ، ارون شوری اور سپریم کورٹ کے وکیل پرشانت بھوشن کے ذریعے اٹھائے گئے سوالوں پر ونود دوا کا تبصرہ۔
جنوبی ہند کے قدآور سیاسی رہنما اور تمل ناڈو کے سابق وزیر اعلیٰ ایم کروناندھی کا آج شام چنئی میں انتقال ہوگیا ۔
جنوبی ہند کے قدآور سیاسی رہنما اور تمل ناڈو کے سابق وزیر اعلیٰ کی صحت لگاتار بگڑتی جارہی ہے ،وہ لمبے وقت سے زیر علاج ہیں ۔فلم سے سیاست تک کے ان کے سفر پر پڑھیے رشید قدوائی کا جائزہ ۔
ملک میں 48 منظور شدہ علاقائی پارٹیاں ہیں۔ 16نے انتخابی کمیشن کو اپنی آڈٹ رپورٹ نہیں سونپی ہے۔17-2016 میں سماجوادی پارٹی کی کمائی 32 پارٹیوں کی کل کمائی کا 25.78 فیصد ہے۔