elgar parishad case

ناگپور: فیض کا ’ہم دیکھیں گے …‘ گانا ملک سے ’غداری‘، پروگرام میں پیش کیے جانے پر منتظمین کے خلاف مقدمہ درج

کبھی مزاحمت کی توانا آواز تصور کیے جانے والے فیض احمد فیض کا ‘ہم دیکھیں گے’گانے پر اب سیڈیشن کا مقدمہ چلایا جا رہا ہے۔گزشتہ ہفتےایکٹوسٹ  ویرا ساتھیدار کی یاد میں منعقد ایک تقریب میں اس نظم کی پیشکش پر ناگپور پولیس نے  منتظمین اور مقررین کے خلاف سیڈیشن  کا مقدمہ درج کیا ہے۔

کبھی اینٹی نیشنل، کبھی دہشت گرد اور کبھی ماؤ نواز تنظیموں سے تعلقات: کیسے بدلتی رہی صحافی کی حراست کی بنیاد

سات مئی کو ناگپور پولیس نے کیرالہ سےتعلق رکھنے والے 26 سالہ صحافی رجاز ایم شیبا صدیق کو آپریشن سیندور کے خلاف احتجاج کرنے پر گرفتار کیا۔ تین بار پولیس ریمانڈ میں  لیے جانے کے بعد، ان کی حراست کی وجوہات مسلسل بدلتی رہی ہیں۔ان پر کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (ماؤسٹ)، جموں کشمیر لبریشن فرنٹ (جے کے ایل ایف) اور حزب المجاہدین سمیت متعدد کالعدم تنظیموں کے ساتھ مبینہ روابط کا الزام  عائد کیا گیاہے۔

رہائی کے بعد سدھیر دھاولے نے کہا – کام جاری رہے گا …

ایلگار پریشد کیس میں گرفتار کیے گئے لوگوں میں سے ایک سدھیر دھاولے 2424 دن کی قید کے بعد رہا ہونے والے نویں شخص ہیں۔ گزشتہ ڈیڑھ دہائی میں کانگریس اور بی جے پی، دونوں حکومتوں میں 10 سال سے زیادہ جیل میں گزارنے کے بعد دھاولے کا کہنا ہے کہ دونوں کی حکمرانی میں زیادہ فرق نہیں ہے۔ دونوں نے ہر طرح کے اختلاف کو بہت پرتشدد طریقے سے دبایا ہے۔

سپریم کورٹ نے ایلگار پریشد کیس میں چھ سال سے جیل میں بند شوما سین کو ضمانت دی

شوما سین ناگپور یونیورسٹی کی سابق پروفیسر ہیں اور انہیں پونے پولیس نے 6 جون 2018 کو ایلگار پریشد کیس میں ماؤنوازوں سے مبینہ تعلق کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ تب سے سین عدالتی حراست میں ہیں۔