English translation

بانو مشتاق کو کیوں پڑھیں؟

بکر انعام کی بدولت سہی، بانو مشتاق پڑھی جا رہی ہیں۔ ساتھ ہی کم یا زیادہ تنقید کا نشانہ بھی بن رہی ہیں۔میرے خیال میں اردو (مسلم؟) سوشل میڈیا پر جو لعن طعن ہو رہی ہے اس میں نہ صرف پدر شاہی طرزِ فکر کا عکس جھلکتا ہے بلکہ مذہبی عصیبت کا وہ پہلو بھی نمایاں ہے جو عورتوں کو ان مسائل پر بات کرنے سے روکنا چاہتا ہے جن کا تعلق مذہب کے ادارے سے ہے۔

بانو مشتاق سے پہلے بھی پی ایم مودی نے دونامور شخصیات کو انٹرنیشنل ایوارڈ پر نہیں دی تھی مبارکباد

کنڑ ادیبہ بانو مشتاق کی’ہارٹ لیمپ’ کو انٹرنیشنل بکرپرائز ملنے پرپی ایم مودی نےانہیں مبارکباد پیش نہیں کی۔ اس سے پہلے انہوں نے رویش کمار کو ریمن میگسیسے ایوارڈ اور گیتانجلی شری کو انٹرنیشنل بکر ایوارڈ ملنے پر بھی مبارکباد نہیں دی تھی۔

گیتانجلی شری کی کتاب ’ریت سمادھی‘ پر ہندو جذبات کو ٹھیس پہنچانے کا الزام، آگرہ میں پروگرام رد

گزشتہ 29 جولائی کو اتر پردیش کی ہاتھرس پولیس کی طرف سے درج کی گئی شکایت کے بعد آگرہ میں منعقد ہونے والے پروگرام کو رد کر دیا گیا ہے۔ شکایت میں الزام لگایا گیا ہے کہ بکر انعام یافتہ گیتانجلی شری کی کتاب ‘ریت سمادھی’ میں بھگوان شیو اور پاروتی کی ‘قابل اعتراض عکاسی’ کی گئی ہے، جس سے ‘ہندوؤں کے جذبات مجروح ہوتے ہیں’۔

گیتانجلی شری کے ناول ’ریت سمادھی‘ کے انگریزی ترجمے کو انٹرنیشنل بکر پرائز سے نوازا گیا

گیتانجلی شری کے ہندی ناول ‘ریت سمادھی’ کے انگریزی ترجمہ ‘ٹومب آف سینڈ’ کو یہ ایوارڈ دیا گیا ہے۔ اس کا ترجمہ ڈیزی راک ویل نے کیا ہے۔کسی بھی ہندوستانی زبان میں بکر حاصل کرنے والا یہ پہلا ناول ہے۔