کسانوں کی خودکشی کے معاملے میں مہاراشٹر لگاتار پہلے مقام پر ہے۔ سال 2016 میں اس ریاست میں سب سے زیادہ3661 کسانوں نے خودکشی کی۔ اس سےپہلے 2014 میں یہاں4004اور 2015 میں4291 کسانوں نے خودکشی کی تھی۔
بی جے پی اور میڈیا کے کچھ طبقے نے جنون اور دایونگی کا ایسا ماحول بنا دیا ہے، جیسے فوجیوں کی موت پر گھڑیالی آنسو بہانا اور بات بات پر جنگ کی بات کرنا-دیکھ لینا اور دکھا دینا ہی راشٹرواد کی اصلی نشانی رہ گئی ہے۔
مہاراشٹر کے وزیراعلیٰ دیویندر فڈنویس کے حلقہ ودربھ میں سب سے زیادہ کسانوں نے خودکشی کی ہے۔ پچھلے پانچ مہینے میں ودربھ میں 504 کسانوں نے خودکشی کی۔
لوک سبھا میں وزیر زراعت رادھاموہن سنگھ نے بتایا کہ سال 2014 سے 2016 کے دوران قرض، دیوالیہ پن اور دوسری وجہوں سے تقریباً 36 ہزار کسانوں اور زراعتی مزدوروں نے خودکشی کی۔
زراعت کے ریاستی وزیرنے بتایا کہ زراعتی قرض کی وجہ سے کسانوں کی خودکشی کے بارے میں سال 2016 کے بعد سے کوئی اعداد و شمار دستیاب نہیں ہے، کیونکہ وزارات داخلہ نے ابھی تک اس کے بارے میں رپورٹ شائع نہیں کی ہے۔