کچھ عرصہ سے ہندو انتہاپسندوں کی مربی تنظیم آر ایس ایس کو یہ خیال ستا رہا ہے دلیپ کمار عرف یوسف خان سے شروع ہو کر شاہ رخ خان تک اداکاروں کی ایک بڑی کھیپ، سوسائٹی کے لیے رول ماڈل کا کام کرتے ہیں۔ اسی لیے پچھلے کئی برسوں سے بالی ووڈ ان کے نشانے پر ہے۔
جموں وکشمیر کے ایک لیکچرر کےخلاف درج ایف آئی آر رد کرتے ہوئے جموں وکشمیر ہائی کورٹ نے مانا کہ قومی ترانے کے لیے کھڑے نہ ہونے کو قومی ترانے کے لیےتوہین کےطو رپر مانا جا سکتا ہے لیکن یہ پروینشن آف نیشنل آنر ایکٹ،1971 کے تحت جرم نہیں ہے۔
نوے کی دہائی میں دوردرشن پر نشر ہوئے سیریل‘شانتی’ سے چرچہ میں آئے اداکار راجیش جیس حال ہی میں‘اسکیم 92’،‘پاتال لوک ’اور ‘پنچایت’جیسی ویب سیریز میں نظر آ چکے ہیں۔ ان سے پرشانت ورما کی بات چیت۔
جگدیپ نے اپنے 50 سالہ کریئر میں تقریباً 400 فلموں میں کام کیا۔ 1975 میں آئی فلم شعلے کے سورما بھوپالی کے ان کے کردار کو مداح آج بھی یاد کرتے ہیں۔ ان کا ڈائیلاگ ‘ہمارا نام سورما بھوپالی ایسے ہی نہیں ہے’ کافی مشہور ہے۔
باسو چٹرجی کو سارا آکاش، رجنی گندھا، چھوٹی سی بات، اس پار، چت چور، کھٹا میٹھا، باتوں باتوں میں، شوقین، ایک رکا ہوا فیصلہ اور چمیلی کی شادی جیسی فلموں کے لیے جانا جاتا ہے۔ دوردرشن پرنشر ہونے والے مشہور سیریل بیومکیش بخشی اور رجنی کا ڈائریکشن بھی انہوں نے ہی کیا تھا۔
کو رونا وائرس کے مدنظر جاری لاک ڈاؤن کے بیچ امیتابھ بچن اور آیوشمان کھرانہ کی فلم ‘گلابو ستابو’ سنیما گھروں کے بجائے سیدھے آن لائن اسٹریمنگ پلیٹ فارم پر ریلیز ہو رہی ہے۔ کچھ اور فلمیں ہیں، جو اب سیدھے انہیں پلیٹ فارمز پر ریلیز ہونے والی ہیں۔ ایسے میں سنیما گھروں کے سامنے آن لائن اسٹریمنگ پلیٹ فارمز نے نیامسئلہ کھڑا کر دیا ہے۔
ویڈیو: کو رونا وائرس اور لاک ڈاؤن سے ہندوستانی سنیما پر کیا اثر پڑ رہا ہے؟سماج کے اس بحرانی دور میں اداکاروں کی کیا ذمہ داری ہے؟ اس طرح کے مختلف سوالوں پر معروف ایکٹر جاوید جعفری سے عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
سال 2018 میں رشی کپور کے کینسر سے متاثر ہونے کے بارے میں پتہ چلا تھا۔ اس کے بعد وہ علاج کے لیے امریکہ چلے گئے تھے اور تقریباً ایک سال وہاں رہنے کے بعد پچھلے سال ستمبر میں ممبئی لوٹے تھے۔
ویڈیو: فلم اداکارہ سورا بھاسکر سے دی وائر کی عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت
اپنی حالیہ فلم تاناجی کو لےکر سیف علی خان نے کہا کہ ایک اداکار کے طورپر فلم میں میرا کردار بہت اچھا ہے، لیکن فلم میں جو دکھایا گیا ہے، وہ تاریخ نہیں ہے۔ انگریزوں کے آنے سے پہلے ‘انڈیا’ کا کوئی تصور نہیں تھا۔
وزیر اطلاعات و نشریات نے ٹوئٹ پر اس کا ا علان کیا۔امیتابھ نے کہا اس اعزاز کے لیے شکرگزار ہوں۔
28 جون کو ریلیز ہونے والی فلم آرٹیکل 15 کے فلمساز اس کی اسکریننگ ملک کے دیہی علاقوں میں کرنے کامنصوبہ بنارہے ہیں ۔ فلم ہندوستانی آئین کے آرٹیکل 15 پر مبنی ہے جو مذہب،ذات،سیکس اور جائے پیدائش کی بنیاد پر ہونے والے کسی بھی طرح کے امتیازی سلوک پر روک لگاتا ہے۔
فلموں کے نام رجسٹر کرنے والاادارہ انڈین موشن پکچرس پروڈیوسرس ایسوسی ایشن میں فروری کے آخری ہفتے میں بڑی تعداد میں پلواما دہشت گردانہ حملے، بالاکوٹ ایئر اسٹرائک اور ہندوستانی فضائیہ کے پائلٹ ابھینندن سے متعلق ٹائٹل رجسٹر کرانے کی درخواست دی گئی ہے۔
انٹرویو : ’یہ وہ منزل تو نہیں ‘، ’دھاراوی ‘، ’اس رات کی صبح نہیں ‘، ’ ہزاروں خواہشیں ایسی ‘جیسی فلمیں بنانے والے نیشنل فلم ایوارڈ یافتہ ڈائریکٹر سدھیر مشرا سے پرشانت ورما کی بات چیت۔
اب فلموں میں ایک نئی چیز نظر آ رہی ہے۔ یہ ہے مشتعل وطن پرستی کا تیور ، جو نہ صرف سوشل میڈیا اور سماج کے ایک خاص طبقے میں دکھائی دینے والے نیشنلزم سے میل کھاتا ہے، بلکہ موجودہ حکومت کے ایجنڈے کے ساتھ بھی اچھے سے قدم ملاکر چلتا ہے۔
اگر قومی ترانہ بجایا جاتا ہے تو ناظرین سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ اس کا احترام کریں گے۔