Freedom Of Press

رضوان اللہ، فوٹو:دی وائر

کلکتہ کا کولاژ بنانے والے رضوان اللہ ہمارے درمیان نہیں رہے…

رضوان اللہ کے اوراق مصور میں کلکتہ بھی ہے اور دلی بھی— اس سے ہمیں کلکتہ کے کل، آج اور کل کے بارے میں بہت سی معلومات ملتی ہیں اور دلی کے دل کا حال معلوم ہوتا ہے۔’اوراق مصور‘ کلکتہ کا کولاژ ہے اور اس میں شبدوں سے جو چترکاری کی گئی ہے، وہ تصویریں انتہائی حسین ہیں … اس میں فکر، معانی اور لفظیات کا حسن سمٹ آیا ہے۔

نریندر مودی۔ (فوٹوبہ شکریہ : پی آئی بی)

پریس کی آزادی کو کنٹرول کرنے والے 37 ممالک کے سربراہوں کی فہرست میں نریندر مودی کا نام شامل: رپورٹ

رپورٹرس ودآؤٹ بارڈرس نے پریس کی آزادی کو کنٹرول کرنے والے 37ممالک کے سربراہوں یاقائدکی فہرست جاری کی ہے، جس میں شمالی کوریا کے کم جونگ ان اور پاکستان کے عمران خان کے ساتھ وزیر اعظم نریندر مودی کا نام شامل ہے۔ رپورٹ کے مطابق یہ سب وہ ہیں جو ‘سینسرشپ کا میکانزم بناکر پریس کی آزادی کو روندتے ہیں،صحافیوں کو من مانے ڈھنگ سے جیل میں ڈالتے ہیں یا ان کے خلاف تشددکو ہوا دیتے ہیں۔

اندرا گاندھی اور نریندر مودی۔ (فوٹوبہ شکریہ : وکی میڈیا کامنس/پی آئی بی)

ایمرجنسی کے سیاہ دن بنام اچھے دن …

جمہوریت کو اپنےٹھینگے پر رکھے گھوم رہے لٹھیتوں کے اس دور میں46 سال پہلے کی ایمرجنسی کے 633 دنوں پر خوب ہائےتوبہ مچائیے،مگر پچھلے 2555 دنوں سے بھارت ماتا کی چھاتی پر چلائی جا رہی غیر اعلانیہ ایمرجنسی کی چکی کے پاٹوں کونظرانداز مت کریے۔

(فوٹوبہ شکریہ: huffingtonpost.in)

سرکار کی ڈیجیٹل میڈیا کے لیے نئی ایف ڈی آئی پالیسی کے بعد ہف پوسٹ نے ہندوستان میں کام بند کیا

امریکہ واقع ڈیجیٹل میڈیا کمپنی ہف پوسٹ کے ہندوستانی ڈیجیٹل ایڈیشن ہف پوسٹ انڈیا نے چھ سال کے بعد منگل کو ہندوستان میں اپنا کام بند کر دیا۔ اس کے ساتھ ہی ان میں کام کر رہے 12صحافیوں کی نوکری بھی چلی گئی۔

(فوٹو: دی وائر)

اداریہ: دی وائر کے پانچ سال

پانچ سال پہلے ہم نے کہا تھا کہ ہم نئے طریقے سے ایسے میڈیا کی تشکیل کرنا چاہتے ہیں جو صحافیوں، قارئین اور ذمہ دار شہریوں کی مشترکہ کوشش ہو۔ ہم اپنے اس اصول پرقائم ہیں اور یہی آگے بڑھنے میں ہماری مدد کرےگا۔

فوٹو: رائٹرس

پریس کی آزادی کے اصلی دشمن باہر نہیں، بلکہ اندر ہی ہیں

مودی کے انتخاب جیتنے کے بعد یا پھر اس سے کچھ پہلے ہی میڈیا نے اپنا غیر جانبدارانہ رویہ طاق پر رکھنا شروع کر دیا تھا۔ ایسا تب ہے جب حکومت اور وزیر اعظم نے میڈیا کو پوری طرح سے نظرانداز کیا ہے۔ میڈیا اہلکاروں کی جتنی زیادہ توہین کی گئی ہے، وہ اتنا ہی زیادہ اپنی وفاداری دکھانے کے لئے بےتاب نظر آ رہے ہیں۔

فوٹو: پی ٹی آئی

چھتیس گڑھ: سپریم کورٹ نے سیکس سی ڈی معاملے میں وزیر اعلیٰ بھوپیش بگھیل کے خلاف شنوائی پر روک لگائی

چھتیس گڑھ کےپبلک ورکس ڈپارٹمنٹ کےسابق وزیر راجیش مونت کے خلاف مبینہ طور پر ایک فرضی سیکس سی ڈی وائرل کرنے کے معاملے میں وزیر اعلیٰ بھوپیش بگھیل، سابق صحافی ونود ورما اور تین دوسرے ملزم ہیں۔

فوٹو : دی وائر

جب صحافی سسٹم کی زبان بولنے لگے…

حکومت کی مداخلت یا انتظامیہ کے دباؤ کا الزام لگانا ایک کمزور بہانہ ہے-میڈیا پیشہ وروں نے خود ہی خود کو اپنے اصولوں سے دور کر لیا ہے۔ وہ بےآواز کو آواز دینے یا حکمراں طبقے سے جوابدہی کی مانگ کرنے والے کے طور پر اپنے کردارکو نہیں دیکھتے ہیں۔ اگر وہ خود سسٹم کا حصہ بن جائیں‌گے، تو وہ ان سے سوال کیسے پوچھیں‌گے؟

anupamkher

رویش کا بلاگ: انوپم کھیر کو صحیح غلط کم ہندو اور مسلمان زیادہ دکھتا ہے

انوپم کھیر جیسے کچھ فنکار تختی لےکر میڈیا کو مدعا دیتے ہیں۔ ان کی تصویر اسکرین پر دکھاکر گھر بیٹھے لوگوں کے ذہن میں زہر بھرا جاتا ہے۔ اس عمل میں مسلمان کو دوئم درجے کا شہری بنایا جاتا ہے۔ لیکن اس سے پہلے جن کے ذہن میں یہ کچرا بھرا جاتا ہے ان کو دوئم درجے کا شہری بنایا جا چکا ہوتا ہے۔ اس لئے وسیع ہندو مفاد میں یہ ضروری ہے کہ تمام نیوز چینل دیکھنا بند کر دیں۔ کیونکہ چینلوں میں مذہب کے نام پر ہندوؤں سے جھوٹ بولا جا رہا ہے۔

‘فکرفردا’ناشر101پبلشرزاینڈ کمیونکیٹرز، پہلی منزل 101،مین روڈ، ذاکرنگر نئی دہلی25

اردو صحافت: بندگلی سےآگے …

اخبارات کے کالم نگاروں کا موازنہ آپ نیوز چینلوں کے اینکرز سے کر سکتے ہیں کہ چینلوں کی تعداد جس رفتار سے بڑھی ہے، اچھے اینکرز کی اہمیت و مقبولیت بڑھتی گئی ہے لیکن جس طرح چینلوں پربہت سے بھانڈ اورمسخرے میڈیا کی رسوائی کا سامان کرتے ہیں، ہمارے درمیان بھی قلم کی روشنائی سے اپنی روسیاہی کاسامان کرنے والوں کی کمی نہیں ہے۔

(علامتی تصویر: رائٹرس)

رویش کا بلاگ: نیوزچینل صرف مودی کے لیے راستہ بنا رہے ہیں،ڈھائی مہینے کے لیے چینل دیکھنا بند کر دیجیے

کیا آپ پبلک کے طور پر ان چینلوں میں پبلک کو دیکھ پاتے ہیں؟ ان چینلوں نے آپ پبلک کو ہٹا دیا ہے۔ کچل دیا ہے۔ پبلک کے سوال نہیں ہیں۔ چینلوں کے سوال پبلک کے سوال بنائے جا رہے ہیں۔

new (1)

ویڈیو: اس اُردو اخبار کی کہانی ،جس میں جلیبی لپیٹ کر بھگت سنگھ کو پیغام دیا گیا تھا

ویڈیو: جنگ آزادی میں روزنامہ ملاپ کی خدمات ،فکر تونسوی کا کالم پیاز کے چھلکے،اردو رسم الخط میں ہندی کا استعمال اور اردو صحافت کے مستقبل پر ملاپ کے مدیر نوین سوری سے فیاض احمد وجیہہ کی بات چیت۔

(علامتی تصویر: رائٹرس)

رویش کا بلاگ: نیوز چینل اب عوام کا نہیں، حکومت کا ہتھیار ہے

2019 کا انتخاب عوام کے وجود کا انتخاب ہے۔اس کو اپنے وجود کے لئے لڑنا ہے۔جس طرح سے میڈیا نے ان پانچ سالوں میں عوام کو بے دخل کیا ہے، اس کی آواز کو کچلا ہے، اس کو دیکھ‌کر کوئی بھی سمجھ جائے‌گا کہ 2019 کا انتخاب میڈیا سے عوام کی بے دخلی کا آخری دھکا ہوگا۔

فوٹو : اویناش چنچل

میں نے ایمرجنسی تو نہیں دیکھی ،لیکن …

ایک بات جو موجودہ حالات کو ایمرجنسی سے بھی زیادہ سنگین بناتی ہے وہ یہ کہ آج ملک کو تانا شاہی کے ساتھ ساتھ فسطائیت کا بھی سامنا ہے۔ فرقہ پرستی اپنے عروج پر ہے۔ مذہبی اقلیتوں، خاص طور پر مسلمانوں کے خلاف تشدد عام ہو گیا ہے۔ اس کے خلاف کوئی شنوائی نہیں ہے۔ مظلوم کو انصاف کی جگہ ذلت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

وزیر اعظم نریندر مودی۔ (فوٹو : پی ٹی آئی)

کیا اقتدار کے سامنے ہندوستانی میڈیا رینگنے لگا ہے؟

مدیران کا کام اقتدار کے لحاظ سےمواد کو بنائے رکھنے کا ہے اور حالات ایسے ہیں کہ اقتدار کے موافق تشہیر کی ایک ہوڑ مچی ہوئی ہے۔ آہستہ آہستہ حالات یہ بھی ہو چلے ہیں کہ اشتہار سے زیادہ تعریف نیوز رپورٹ میں دکھائی دے جاتی ہے۔

نریندر مودی/ (فوٹو بشکریہ : پی آئی بی)

کیا ایمرجنسی کو دوہرانے کا خطرہ اب بھی بنا ہوا ہے؟

ایمرجنسی کوئی ناگہانی واقعہ نہیں بلکہ اقتدار کی بےانتہا مرکزیت، جابرانہ رویہ ، شخصیت پرستی اور چاپلوسی کے بڑھتے رجحان کا ہی نتیجہ تھا۔ آج پھر ویسا ہی نظارہ دکھ رہا ہے۔ سارے اہم فیصلے پارلیامانی کمیٹی تو کیا، مرکزی کابینہ کاؤنسل کی بھی عام رائے سے نہیں کئے جاتے، صرف اور صرف پی ایم او اور وزیر اعظم کی چلتی ہے۔

CobraPostII

کوبرا پوسٹ کا انکشاف،ٹائمس آف انڈیا ،انڈیا ٹو ڈے، ہندوستان ٹائمس،زی نیوز،وغیرہ پیڈ نیوز چھاپنے کے لئے تیار

کوبرا پوسٹ کے دوسرے حصے کو آج پریس کلب آف انڈیا میں جاری کیا جانا تھا۔ لیکن اس اسٹنگ آپریشن میں شامل میڈیاگروپ دینک بھاسکرنے دہلی ہائی کورٹ کی پناہ لے لی۔

MediaBol_Episode 47

میڈیا بول: ظالم ہوتی جمہوریت اور محدود ہوتی پریس کی آزادی

میڈیا بول کے اس ایپی سوڈ میں سنیے متنازعہ علاقوں میں ماؤوادیوں کا قتل اور پریس فریڈم انڈیکس میں ہندوستان کے مقام میں آئی گراوٹ پر وکیل اور ہیومن رائٹس کارکن سدھا بھاردواج اور نیوز لانڈری کی کنسلٹنگ ایڈیٹر براج سوین کے ساتھ ارملیش کی بات چیت

arab nama 3

عرب نامہ : پریس کی آزادی اور مصر کا صدارتی الیکشن

عرب نامہ : ٹائمز کی صحافی سینٹرل قاہر ہ میں ایک انٹرویو کرنے جارہی تھی اسی وقت پولیس نے انہیں گرفتار کرلیا ۔ تقریباً 24 گھنٹے حراست میں رکھا گیا اور اس کے بعد لندن جانے والی پرواز میں انہیں بٹھادیا گیا۔ برطانوی رپورٹر کی ملک بدری کے واقعہ کو […]

LahorePressClub_DW

پاکستان : نیوز چینلز کے بندش سے فائدہ ہوا یا نقصان؟

پاکستان میں ایک روزہ بندش کے بعد تمام نجی نیوز چینلز کی نشریات کو بحال کر دیا گیا ہے لیکن نشریات کی بحالی کے حکم نامے کے ساتھ ہی پیمرا کی طرف سے تمام نیوز چینلز کو نئی گائیڈ لائنز بھی جاری کی گئی ہیں۔ پاکستان الیکٹرانک میڈیا […]

Photo : PTI

موجودہ حالات پر شتروگھن سنہا کا تبصرہ ؛’بولنا بھی ہے منع سچ بولنا تو درکنار‘

’بھارت کے راج نیتا، علی انور‘نامی کتاب کا رسم اجرا،شتروگھن سنہا نے کہا آج دھن شکتی جن شکتی پر بھاری پڑ رہا ہے۔ نئی دہلی:سابق وزیر اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن پارلیامنٹ شتروگھن سنہا کا کہنا ہے کہ آج ملک کے حالات ایسے ہیں کہ یا تو […]

VinodVerma_FBProfile

چھتیس گڑھ : سینئر صحافی ونود ورما عدالتی حراست میں بھیجے گئے

 گزشتہ27 اکتوبر کو غازی آباد سےانہیں ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا گیا تھا۔مسٹر ورما کو عدالت نے 14 دن کی عدالتی حراست میں  بھیج دیاہے۔ رائے پور:چھتیس گڑھ میں ایک وزیر کی مبینہ فحش سی ڈی کے معاملے میں اترپردیش کے غازی آباد سےگرفتار سینئر صحافی […]

Photo : Dilip Khan

صحافی ونود ورما کی گرفتاری کو لیکر میڈیا تنظیموں کا احتجاج

ریاستی حکومت کا یہ قدم دھمکی بھرا رویہ ظاہر کرتا ہے اور ہم اس معاملے کی غیر جانبدارانہ جانچ کرائے جانے کے حق میں ہیں جس میں نہ تو کسی کا دباؤ ہو اور نہ ہی ان کے خاندان کا کسی طرح کا استحصال ہو۔ نئی دہلی : […]

Vinod-Verma2

ونود ورما کی گرفتاری : بی جے پی رہنماؤں کو پارٹی کی عزت کاذراخیال نہیں؟

پولیس نے ورما کے گھر سے تین سو سی ڈی بر آمد ہونے کی بات کی،لیکن  وہ ایک عدد سی ڈی عدالت کو فوراً کیوں نہیں دے سکی؟ سینئرصحافی  ونود ورما کو اتّر پردیش پولیس کی مدد سے منھ اندھیرے تین اور چار بجے کے درمیان اٹھاکر اندراپورم […]

Photo Credit : ANI

راجستھان : سزا کے عمل میں ترمیمی بل کے خلاف سیاسی ،قانونی اور صحافتی حلقوں میں زبردست احتجاج

ایڈیٹرز گلڈ آف انڈیا نے راجستھان سرکار سے اس بل کو واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ نئی دہلی :یں آج سزا کے عمل میں ترمیمی بل پیش کرنے پر برسرا قتدار پارٹی اور اپوزیشن کے درمیان تیکھی تکرار اور اپوزیشن کے بائیکاٹ کے بعدایوان کی کارروائی کل […]

media-reuters

انتہا پسندوں کی وجہ سے میڈیا میں سیلف سینسرشپ کا رجحان بڑھا

عالمی ادارہ رپورٹرس وداؤٹ بارڈرس کا کہنا ہے کہ 2015 سے اب تک حکومت کی تنقید کرنے والے نو صحافیوں کا قتل کر دیا گیا۔ نئی دہلی : میڈیا اور صحافیوں کی آزادی پر نگرانی رکھنے والے عالمی ادارہ رپورٹرس وداؤٹ بارڈرس کا کہنا ہے کہ ہندوستان میں […]