تبدیلی مذہب کے حق پر مودی حکومت کا موقف ضمیر کی آزادی پر حملہ ہے
گزشتہ دنوں نریندر مودی حکومت نے سپریم کورٹ میں پیش کیے گئے ایک حلف نامے میں کہا ہے کہ ‘مذہب کی آزادی کے حق میں دوسرے لوگوں کو کسی خاص مذہب کے اختیار کرنے کا بنیادی حق شامل نہیں ہے’۔
گزشتہ دنوں نریندر مودی حکومت نے سپریم کورٹ میں پیش کیے گئے ایک حلف نامے میں کہا ہے کہ ‘مذہب کی آزادی کے حق میں دوسرے لوگوں کو کسی خاص مذہب کے اختیار کرنے کا بنیادی حق شامل نہیں ہے’۔
سپریم کورٹ میں ایک عرضی کی سماعت کے دوران مرکزی حکومت نے اپنے حلف نامے میں کہا ہے کہ مذہب کی آزادی کا حق یقینی طور پر کسی شخص کو دھوکہ دہی، زبردستی یا لالچ کے ذریعے مذہب تبدیل کرانے کا حق نہیں دیتا۔ اس طرح کی روایات پر قابو پانے والے قوانین سماج کے کمزور طبقوں کے حقوق کے تحفظ کے لیےضروری ہیں۔
تحفظ کا حوالہ دےکر جامعہ انتظامیہ نے طالبات کے ہاسٹل بند ہونے کا وقت رات 10:30 بجے سے گھٹاکر 9 بجے کر دیا ہے ۔ اس کے خلاف مظاہرے پر بھی پابندی لگا دی ہے۔
اگر گمراہ کن جانچ اور غلط استغاثہ کی وجہ سے بےقصور ملزم کو پریشانی جھیلنی پڑتی ہے تو زندہ رہنے کے حق کے تحت اس کو حکومت سے معاوضہ پانے کا حق ہے۔
پرائیوسی کے حق کوعام طور پر یوں سمجھا جاتا ہے کہ یہ ایک فرد کو اپنے نجی معاملات کو راز رکھنے کا حق دیتا ہے اور اس میں کسی بھی طرح کی مداخلت کو ناجائز مانا جاتا ہے۔دنیا کے کئی ممالک میں یہ حق آئینی طور پر موجود […]
چیف جسٹس جے ایس کیہئر کی صدارت والی آئینی بنچ نے آج کہا کہ رازداری کا حق بنیادی حقوق کے زمرہ میں آتا ہے۔ اس سلسلہ میں آئینی بینچ نے ایم پی سنگھ اور کھڑگ سنگھ معاملے میں عدالت عظمی کے پہلے کے فیصلے کو بھی پلٹ دیا۔ […]