ہندوستان کے لیے گجرات کے انتخابی نتائج کے نظریاتی مضمرات بہت سنگین ہوں گے۔ مسلمان اور عیسائی مخالف نفرت اور تشدد گجرات کے باہر بھی شدت اختیار کریں گے۔ مزدوروں، کسانوں، طلبہ وغیرہ کے حقوق کو محدود کرنے کے لیے قانونی طریقے اپنائے جائیں گے۔ آئینی اداروں پر بھی دباؤ بڑھے گا۔
حال ہی میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے گجرات میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے 2002 کے فسادات کے سلسلے میں تبصرہ کیا تھا کہ بی جے پی نے فرقہ وارانہ تشدد میں شامل لوگوں کو سبق سکھایا تھا۔ سابق بیوروکریٹس اور حقوق کے کارکنوں نے اسے ماڈل ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
اپوزیشن کی طرف سے اٹھائے گئےاقتصادی اور سماجی سروکاروں نے بی جے پی کو اس کے ‘گجراتی گورو’ پر بھروسہ کرنے کے لیے مجبور کر دیا ہے۔ یہ بات بھی اہم ہے کہ عام آدمی پارٹی نے بی جے پی کی انتخابی مہم کا رخ ہندوتوا سے ترقیاتی اسکیموں کی جانب موڑ دیا ہے۔
اسمبلی انتخابات کے پیش نظر مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کھیڑا ضلع کے مہودھا شہر میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس کے دور حکومت میں ریاست میں اکثر فرقہ وارانہ دنگے ہوتے تھے۔ ریاست میں آخری بارپوری طرح سے کانگریس کی حکومت مارچ 1995 میں تھی۔ بی جے پی ریاست میں 1998 سے اقتدار میں ہے۔
گجرات میں بی جے پی امیدواروں کی حمایت میں کیے جا رہے عوامی جلسوں میں وزیر اعظم نریندر مودی کے کانگریس کو نشانہ بنانے کے بعد پارٹی صدر ملیکارجن کھڑگے نے کہا کہ کانگریس کو لعن طعن کرنے کے بجائے انہیں گزشتہ 27 سالوں کا حساب دینا چاہیے۔
پچھلی دہائیوں میں گجرات بی جے پی کامحفوظ ترین گڑھ رہا ہےاور آج کی تاریخ میں وہ وزیر اعظم اور وزیر داخلہ کی آبائی ریاست ہے۔اگر وہاں بھی بی جے پی کو ہار کا ڈر ستا رہا ہے تو ظاہر ہے کہ اس نے اپنی ناقابل تسخیر امیج کا جو متھ پچھلے سالوں میں بڑی کوشش سے گڑھا تھا، وہ ٹوٹ رہا ہے۔
2017 کو ایک ایسے سال کے طور پر یاد کیا جائےگا، جس میں ہندوستانی معیشت کو اپنے ہی ہاتھوں بھاری نقصان پہنچایا گیا۔ ہو سکتا ہے وزیر اعظم نریندر مودی اور ان کے وزیر خزانہ ارون جیٹلی آنے والے وقت میں 2017 میں سیاسی معیشت میں آئی رکاوٹوں […]
’ آخر کیا کہنا چاہتے ہیں وزیر اعظم جب وہ کہتے ہیں کہ احمد پٹیل بن سکتے ہیں گجرات کے وزیر اعلیٰ ؟‘کے موضوع پر کرشن کانت اور اجے آشیرواد کی بات چیت
تقریباً11فیصد مسلم ووٹر بی جے پی اور کانگریس سے ناراض نظر آ رہے ہیں۔ زیادہ تر لوگ ایسی پارٹی کو ووٹ دینا چاہتے ہیں جو ان کے تحفظ اور ترقی کی گارنٹی دے سکے۔ گجرات خاص طور سے سورت میں مسلمانوں کا حال کیا ہے؟ یہ آپ کو […]
’بی جے پی بوکھلاگئی ہے۔ اب وہ فرضی واڑہ، اورسازش پر اتر آئی ہے۔‘راہل گاندھی نے ایک دن میں ایک سوال سیریز کے تحت مودی سے پوچھا تیسرا سوال۔ نئی دہلی :کانگریس کے نائب صدر راہل گاندھی نے وزیر اعظم نریندر مودی پر اپنا حملہ آوررخ جاری […]
ایسے میں اسٹریٹجک سوال یہ بنتا ہے کہ آخر عدم اطمینان اور ناپسندیدگی کی اس لہر کو قابو میں کیسے کیا جائے؟ وسط اکتوبر سے لےکر اب تک ہماری اجتماعی سیاسی توانائی، انتخابی سرگرمیوں میں کھپ گئی ہے۔ سرکاری ترجیحات گجرات الیکشن کی وجہ سے شدید طور پر […]
منریگا کا مسودہ تیار کرنے والے ماہر اقتصادیات دریج نے کہا،’ گجرات ماڈل ‘ نام پچھلے لوک سبھا الیکشن 2014 کے آس پاس گڑھا گیا۔ نئی دہلی: ماہراقتصادیات اور کارکن جیاں دریج نے اتوار کو کہا کہ اس بات کے کوئی ثبوت نہیں ہیں کہ نام نہاد گجرات […]
ارون جیٹلی نے منموہن سنگھ کے بیان پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ نوٹ بندی کو منظم لوٹ نہیں کہا جاسکتا بلکہ بدعنوانی کے خاتمے کے لیے اٹھایا گیا ایک ضروری قدم تھا۔ نئی دہلی: نوٹ بندی کو بغیر سوچا سمجھا قدم بتاتے ہوئے سابق وزیر اعظم منموہن […]
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے آدھار کے لازم ہونے اور وزیراعظم نریندرمودی کے انتخابی مہم پر ونودودا کا تبصرہ
یہ شاید ملک کی پہلی حکومت ہوگی، جس کے مخالفین کی لسٹ اتنی لمبی ہے-ہندو-مخالف، گئوماتا-مخالف، ملک-مخالف اور اب ترقی-مخالف۔ گجراتی منتخب کر لیں کہ وہ اپنا نام کہاں درج کرانا چاہتے ہیں۔ لگتا ہے کہ اعلان کےجوش میں خوش وزیر اعظم بھول گئے کہ وہ دلّی میں […]