تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن ہاہو نے تہران میں ہنیہ پر حملہ کرکے ایک تیر سے کئی شکار کیے ہیں۔ ایک تو امریکی ایما پر ہو رہی جنگ بندی مذاکرات کا بیڑا غرق کردیا، دوسرا ایران اور مغربی ممالک کے درمیان جوہری معاہدہ پر از سر نو مذاکرات کا راستہ فی الحال بند کردیا اور اسی کے ساتھ اپنے لیے اقتدار میں برقرار رہنے کا جواز بھی فراہم کردیا۔
بیروت میں ہندوستانی سفارت خانے نے تمام ہندوستانی شہریوں کو ملک کے غیر ضروری سفر سے گریز کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ اس کے علاوہ لبنان میں مقیم ہندوستانیوں سے اپنی نقل و حرکت محدود رکھنے اور محتاط رہنے کو بھی کہا گیا۔
ایران کے سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے مطابق، تہران میں حماس کے سرکردہ رہنما اسماعیل ہنیہ کے گھر پر حملہ کیا گیا، جس میں ہنیہ اور ان کے ایک سکیورٹی گارڈ بھی مارے گئے۔
اسرائیل اور حماس کے درمیان تقریباً 9 ماہ سے جنگ جاری ہے۔ غزہ کی وزارت صحت کا اندازہ ہے کہ فلسطینی علاقے میں گزشتہ ماہ جون تک تقریباً 37000 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جبکہ میڈیکل جرنل لانسیٹ ے مطابق ، ہلاکتوں کی اصل تعداد 186000 تک ہو سکتی ہے۔
خصوصی انٹرویو: یہودی عالم ربی یسروئیل ڈووڈ ویس نے کہا کہ، میرا دل غزہ کے لیے خون کے آنسو رو رہا ہے۔