ویڈیو: فصلوں پر ایم ایس پی پر خریداری کی گارنٹی سمیت دیگر مطالبات کے ساتھ پنجاب اور ہریانہ کی سرحدوں پر جمع ہونے والے کسانوں کے خلاف ہریانہ پولیس کی کارروائی سوالوں کے گھیرے میں ہے۔ پولیس پر مسلسل آنسو گیس کے گولے چھوڑنے اور پیلٹ گن استعمال کرنے کا بھی الزام ہے۔ 21 فروری کو پولیس کے ساتھ جھڑپ میں ایک نوجوان کسان شبھ کرن سنگھ کی موت بھی ہو گئی تھی۔
دلت اور مزدوروں کے حقوق کے کارکن شیو کمارکو ہریانہ پولیس نے گزشتہ سال مزدوروں کے حق میں ایک احتجاجی مظاہرہ کرنے پر حراست میں لے لیا تھا۔ ان کے والد کی رٹ پٹیشن پر پنجاب اینڈ ہریانہ ہائی کورٹ نے معاملے کی جوڈیشل انکوائری کروائی تھی، جس میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ تشدد کے واقعات کو انجام دینے میں اس وقت کے جوڈیشل مجسٹریٹ، سونی پت سول اسپتال کے ڈاکٹر اور جیل حکام نے ہریانہ پولیس کے ساتھ ملی بھگت کی تھی۔
ویڈیو: ہریانہ کے حصار ضلع کے میرکن گاؤں میں14دسمبر کو اشرافیہ کےتقریباً17جاٹ لوگوں نے پمپ چوری کرنے کے الزام میں ایک دلت نوجوان کی پیٹ پیٹ کر جان لے لی۔ اہل خانہ نے پولیس کی تفتیش پر سوال اٹھائے ہیں۔
ہریانہ کے سونی پت ضلع کا معاملہ۔الزام ہے کہ پانچ اگست کو دیر رات پڑوس میں رہنے والے چار نوجوان بہار سےسونی پت آئی خاتون کے گھر میں گھسے اور ان کی دو نابالغ بیٹیوں کے ساتھ ریپ کیا۔ چاروں ملزمین کو گرفتار کر لیا گیاہے۔ خاتون کے شوہر کی لگ بھگ ایک دہائی پہلے موت ہو چکی ہے۔ وہ تبھی سے اپنے پریوار کی دیکھ بھال کر رہی ہیں۔ پچھلے مہینے ہی وہ بہار سے سونی پت آئی تھیں۔
جنوری2020میں سی اے اے کے خلاف جامعہ ملیہ اسلامیہ کے پاس احتجاج کر رہے لوگوں پر ایک نابالغ نوجوان نے گولی چلائی تھی،جس میں جامعہ کا طالبعلم زخمی ہو گیا تھا۔ اب اس نوجوان پر ہریانہ کے پٹودی میں ہوئی ایک مہاپنچایت میں فرقہ وارانہ تقریر کرنے کاالزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔مقامی عدالت نے نوجوان کو ضمانت دینے سے منع کرتے ہوئے کہا کہ ہیٹ اسپیچ فیشن بن گیا ہے۔
جنوری2020 میں سی اے اے کے خلاف جامعہ ملیہ اسلامیہ کے پاس احتجاج کر رہے لوگوں پر ایک نابالغ نوجوان نے گولی چلائی تھی،جس میں جامعہ کا طالبعلم زخمی ہو گیا تھا۔ اب اس نوجوان پر ہریانہ کے پٹودی میں ہوئی ایک مہاپنچایت میں فرقہ وارانہ تقریر کرنے کاالزام لگا ہے۔
مزدوروں کے حقوق کےلیے کام کرنے والے سماجی کارکن شیو کمار کو ہریانہ کی سونی پت پولیس کے ذریعےغیرقانونی طو رپر حراست میں رکھنے اور انہیں ہراساں کرنے کاالزام ہے۔ ایک صنعتی اکائی کے خلاف احتجاج کرنے کے معاملے میں ان پرتین کیس درج کیے گئے تھے۔
ویڈیو: 24 سالہ نودیپ کورورکرز رائٹس آرگنائزیشن کی رکن ہیں، جنہیں گزشتہ 12 جنوری کو سونی پت میں ایک صنعتی اکائی پر ہوئے احتجاج کے دوران گرفتار کیا گیا تھا۔ پولیس نے ان پرقتل کی کوشش اور وصولی کے الزام میں تین معاملے درج کیے تھے۔ کچھ دن پہلے انہیں ضمانت ملی ہے۔
سال 2017 میں ہریانہ کے پنچکولہ میں ڈیرا سچا سودا چیف گرمیت رام رحیم کو ریپ کے معاملوں میں مجرم ٹھہرانے کے بعد ہوئے تشدد کے ایک معاملے میں ہنی پریت پر سیڈیشن کا الزام لگایا گیا تھا، جس میں 30 سے زیادہ لوگوں کی موت ہو گئی تھی اور 200 سے زیادہ لوگ زخمی ہو گئے تھے۔
معاملہ اکتوبر 2018 کا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اطلاع ملی تھی کہ ایک پارک میں خاتون اور مرد غلط کام کر رہے تھے، جب پولیس موقع پر پہنچی تو پولیس کو دیکھکر آدمی فرار ہو گیا تھا جبکہ وہاں موجود خاتون سے پولیس اہلکاروں نے پوچھ تاچھ کے دوران نازیبا سلوک کیا اور اس کے ساتھ مارپیٹ کی۔
ہریانہ کے فریدآباد کی ایک نابالغ دلت لڑکی کا الزام ہے کہ اغوا کرنے کے بعد ڈیڑھ لاکھ روپے میں اس کاسودا کر کےجبراً شادی کروائی گئی، جس کے بعد لگاتار ریپ کیا گیا۔ پولیس میں معاملہ درج ہونے کے بعد اثر ورسوخ والے ملزم معاملہ واپس لینے کا دباؤ بنا رہے ہیں۔
عدالت نے دوسرے 14ملزموں کو بھی عمر قید کی سزا سنائی ہے ۔ 2014میں حصار کے ست لوک آشرم سے 4عورتوں اور ایک بچے کی لاش ملنے کے بعد رام پال اور اس کے 27مریدوں پر قتل کا الزام لگاتھا۔