Hate Speech

آنکھی داس (فوٹو بہ شکریہ : لنکڈان)

فیس بک کی آنکھی داس نے کی تھی مودی کی حمایت، بی جے پی کو جیت حاصل کر نے میں بھی کی تھی مدد: رپورٹ

وال اسٹریٹ جرنل کی ایک رپورٹ میں فیس بک کے انٹرنل گروپ کے پیغامات کی بنیاد پر کہا گیا ہے کہ ہندوستان میں کمپنی کی پبلک پالیسی ڈائریکٹر(جنوبی اور وسطی ایشیا)آنکھی داس سال 2012 سے بالواسطہ طور پرنریندر مودی اور بی جے پی کی حمایت کرتی رہی ہیں۔ یہ دنیا بھر کے انتخاب میں غیرجانبدار رہنے کے فیس بک کے دعووں پر سوال کھڑے کرتا ہے۔

(فوٹو: رائٹرس/پی ٹی آئی)

ہیٹ اسپیچ پر کارروائی نہ کر نے کو لے کر پارلیامانی کمیٹی  نے دو ستمبر کو فیس بک کو طلب کیا

پارلیامانی کمیٹی برائےانفارمیشن ٹکنالوجی کی مجوزہ میٹنگ میں شہری حقوق کے تحفظ اورسوشل میڈیا پلیٹ فارمز کےغلط استعمال پر روک لگانے پر تبادلہ خیال کیا جائےگا۔وہیں اس کمیٹی کے ممبر اوربی جے پی رہنما نشی کانت دوبے نے اسٹینڈنگ کمیٹی کے چیئرمین ششی تھرور کو عہدے سے ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے۔

AKI-18-August-2020.00_17_26_25.Still005-1200x600 (1)

پی ایم کیئرس فند اور عامر خان پر ہنگامہ

ویڈیو: سپریم کورٹ نے اس عرضی کو خارج کر دیا جس کے تحت یہ مانگ کی گئی تھی کہ پی ایم کیئرس فند میں ملی رقم نیشنل ڈیزاسٹر رسپانس فنڈ (این ڈی آرایف)میں ٹرانسفر کی جائے۔ دوسری طرف عامر خان کی ترکی کی خاتون اول سے ملاقات پر ہنگامہ برپا ہے۔ ان مدعوں پر دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفا خانم شیروانی کا نظریہ۔

AKI 17 August 2020.00_21_51_04.Still002

نفرت کے کاروبار میں فیس بک اور بی جے پی کا یارانہ

ویڈیو: انفارمیشن ٹکنالوجی پر پارلیامنٹ کی اسٹینڈنگ کمیٹی امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل کی اس رپورٹ پرغور کرےگی، جس میں یہ کہا گیا ہے کہ فیس بک نے ناراضگی کے ڈر سےبی جے پی رہنما کی مسلم مخالف پوسٹ پر کارروائی نہیں کی۔ اس موضوع پرسینئر صحافی پرنجوئے گہا ٹھاکرتا سے د ی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔

(السٹریشن: رائٹرس)

فیس بک کے بی جے پی رہنما کی مسلم مخالف پوسٹ کی ان دیکھی کی رپورٹ پر غور کرے گی پارلیامانی کمیٹی

امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل نے ایک رپورٹ میں بتایا تھا کہ فیس بک نے ناراضگی کے ڈر سے بی جے پی رہنما کی مسلم مخالف پوسٹ پر کارروائی نہیں کی تھی۔انفارمیشن ٹکنالوجی پر پارلیامنٹ کی اسٹینڈنگ کمیٹی کے چیئر مین ششی تھرور نے کہا ہے کہ وہ اس معاملے میں فیس بک کی بات سننا چاہیں گے۔

مارک زکربرگ کے ساتھ وزیر اعظم نریندر مودی۔ (فائل فوٹو: رائٹرس)

فیس بک نے ناراضگی کے ڈر سے بی جے پی رہنما کی مسلم مخالف پوسٹ پر نہیں کی کارروائی: رپورٹ

امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان میں فیس بک کے ایک اعلیٰ افسرنے بی جے پی ایم ایل اے ٹی راجہ سنگھ کی پوسٹ پرفیس بک کے ہیٹ اسپیچ ضابطوں کےنفاذکی مخالفت کی کیونکہ انہیں ڈر تھا کہ اس سے کمپنی کے بی جے پی کے ساتھ رشتے خراب ہو سکتے ہیں۔

اتر پردیش کے نائب وزیر اعلیٰ  کیشو پرساد موریہ۔ (فائل فوٹو: پی ٹی آئی)

یوپی: عدالت نے نائب وزیر اعلیٰ کے خلاف درج اشتعال انگیز تقریر کےمعاملے کو واپس لینے کی منظوری دی

سال 2011 میں اتر پردیش کے کوشامبی ضلع میں نائب وزیر اعلیٰ کیشو پرساد موریہ پر ایک مظاہرہ کے دوران اشتعال انگیز تقریرکرنے اور ان کے پانچ ساتھیوں پر دوسری کمیونٹی کے ایک نوجوان کو ہراساں کرنے اور ان کے خلاف قابل اعتراض تبصرہ کرنے کا معاملہ درج کیا گیا تھا۔

نریندر مودی /فائل فوٹو : رائٹرس

آٹھ سالہ بچی کے ساتھ وحشیانہ حرکت یہ دکھاتی ہے کہ ہم کمینگی کی کن گہرائیوں میں ڈوب چکے ہیں

وزیر اعظم کے نام لکھے ایک خط میں ریٹائرڈ نوکرشاہوں نے کہا کہ یہ خط صرف اجتماعی شرم یا اپنی تکلیف کو آواز دینے کے لئے نہیں بلکہ سماجی زندگی میں زبردستی شامل کر دی گئی نفرت اور تقسیم کے ایجنڈے کے خلاف لکھا گیا ہے۔