ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) نے 27 فروری کو ہدایات جاری کر کےتمام ممالک سے کہا تھا کہ وہ اس وبا سے لڑنے کے لئے اپنے یہاں بھاری مقدار میں حفظان صحت کے آلات کا اسٹاک اکٹھا کر لیں۔ حالانکہ اس کے باوجود ہندوستان نےماسک، دستانے، وینٹی لیٹر جیسے ضروری آلات کی ایکسپورٹ جاری رکھی۔
ڈبلیو ایچ او نے کہا ہے کہ کو رونا وائرس کی وجہ سے مرنے والوں کی تعداد 14652 ہو گئی ہے اور 334000 سے زیادہ لوگ دنیا بھر میں اس سے متاثر ہیں۔
ملک میں کو رونا وائرس کے انفیکشن کے معاملے بڑھ کر تقریباً 500 ہوئے۔ نارتھ -ایسٹ میں انفیکشن کا پہلا معاملہ سامنے آیا۔ منی پور میں 23 سالہ خاتون کو وائرس سے متاثر پایا گیا۔
اپیل : سو فیصدی مسجد بند کریں۔ سو فیصدی مندر بند کریں۔مندر مسجد کے بند کرنے سے لوگوں میں یہ جانکاری تیزی سے پھیلتی ہے کہ کیوں بند کیا گیا ہے۔ کو رونا کی وجہ سے بند کیا گیا ہے تاکہ لوگ ایک دوسرے کے قریب نہ آئیں۔ اس سے بیداری پھیلتی ہے۔
اس وقت جب یہ لکھ رہا ہوں بہار کے دربھنگہ میڈیکل کالج سے خبر آ رہی ہے کہ وہاں کے ڈاکٹروں نے کام کرنے سے منع کر دیا ہے۔ان کے پاس ضروری داستانے اور ماسک نہیں ہیں۔ بھاگلپور میڈیکل کالج اور پٹنہ میڈیکل کالج کے ڈاکٹر اور میڈیکل طلبا کے ہوش اڑے ہیں کہ بغیر آلات کے کیسے مریض کے قریب جا ئیں گے۔ سرکار جان بوجھ کر انہیں موت کے منھ میں کیسے دھکیل سکتی ہے؟
دہلی کےوزیراعلیٰ اروند کیجریوال نے کورونا وائرس کے خلاف احتیاط کے طور پر لاک ڈاؤن کا اعلان کیا ہے، جس کے بعد دہلی میں دفعہ 144 نافذ ہے۔ اس سے پہلے، جامعہ کے باہر ایک مظاہرہ پچھلے ہفتے بند کر دیا گیا تھا۔
کورونا وائرس وبا کے مدنظر دہلی ہائی کورٹ میں عرضی داخل کر کے دو وکیلوں نے جیلوں میں بھیڑ کم کرنے کی مانگ کی تھی اور کہا تھا کہ 5200 قیدیوں کی صلاحیت والی تہاڑ جیل میں 12100 سے زیادہ قیدیوں کو رکھا گیا ہے اور ملک میں زیادہ تر جیلوں کی ٹھیک ایسی ہی حالت ہے۔
شیوسینا نے اپنے ماؤتھ پیس’سامنا ‘کے اداریہ میں لکھا کہ ممبئی میں لوکل ٹرینوں سمیت ریل خدمات پر اگر پہلے ہی روک لگا دی گئی ہوتی تو کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں اتنا اضافہ نہیں ہوتا۔ ممبئی میں مضافاتی ٹرینوں کو ترجیح کے ساتھ روکا جانا چاہیے تھا لیکن انڈین ریلوے کے افسر ‘ اس کے خواہش مند نہیں ‘ تھے۔
کو رونا وائرس سے تحفظ کے پیش نظرمرکزی حکومت کی جانب سے24 مارچ کی آدھی رات سے سبھی گھریلو اڑانوں پر روک لگا دی گئی ہے۔انٹرنیشنل اڑانوں پر پہلے ہی پابندی لگائی جا چکی ہے۔
وزارت صحت کی جانب سےجاری احکامات کے مطابق پرائیویٹ لیبس کووڈ 19 کی جانچ کر سکتے ہیں لیکن اس کے لیے استعمال ہونے والے میڈیکل کٹس یوایس ایف ڈی اے یا یورپین سی ای سے مصدقہ ہونا چاہیے۔ حالانکہ بعد میں سرکار نے اس پر وضاحت دی۔
دہلی کے ایمس نے کہا ہے کہ او پی ڈی کے لیے ریگولررجسٹریشن کی کارروائی بھی روک دی گئی ہے۔ اب صرف ایمرجنسی سرجری ہی کی جا رہی ہیں۔
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کا کہنا ہے کہ کورونا کی ویکسین کو بازار میں آنےمیں کم سے کم ایک سال کا وقت لگ سکتا ہے۔ لاک ڈاؤن ہٹنے کے بعد وائرس تیزی سے نہ پھیلے اس کے لئے پبلک ہیلتھ سروس کو بہتر اور درست کرنے کی ضرورت ہے۔
مہاراشٹر، بہار اور گجرات میں گزشتہ اتوار کو کورونا وائرس کے انفیکشن سےتین لوگوں کی موت۔ بہار میں 38 سالہ ایک شخص کی موت ہوئی، جو اب تک مرنے والوں میں سب سے کم عمر کے تھے۔
لائف بوائے صابن بنانے والی ہندوستان یونی لیور لمیٹڈ نے ممبئی ہائی کورٹ میں عرضی داخل کر کے کہا تھا کہ جب کورونا وائرس سے بچاؤ کے لئے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن(ڈبلیو ایچ او)نے صابن اور پانی کا استعمال کرنے کی ہدایات جاری کی ہے، تب ڈیٹول ہینڈ واش کے اشتہار میں صابن کی ٹکیہ کو بیکار، غیرمؤثر اور جراثیم سے ہونے والی بیماری سے نہیں بچا سکنے والا بتایا جا رہا ہے۔
پنجاب حکومت نے اعلان کیا ہے کہ کرفیو کے دوران ضروری خدمات پر روک نہیں رہےگی۔ کو رونا وائرس کی وجہ سے کرفیو لگانے والی پنجاب پہلی ریاست ہے۔
کو رونا وائرس کے مدنظر سپریم کورٹ نے وکیلوں کے کورٹ احاطہ میں آنے پر روک لگاتے ہوئے اگلے حکم تک ان کے چیمبر سیل کرنے کی ہدایت دی ہے۔ عدالت نے یہ بھی کہا کہ بےحد ضروری ہونے پروکیل سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدرکی اجازت سے کیمپس میں آئیں گے۔
مرکزی کابینہ سکریٹری کی صدارت میں ریاستوں کے چیف سکریٹری کے ساتھ ہوئی میٹنگ میں لاک ڈاؤن کا اعلان کیا گیا تھا۔
فروغ انسانی وسائل کے مرکزی وزیر رمیش پوکھریال نشنک نے بتایا کہ اس مدت میں اساتذہ کو ڈیو ٹی پر ہی مانا جائےگا۔ اس کے ساتھ ہی یہ سسٹم مستقل اور کانٹریکٹ پر کام کرنے والے اساتذہ پر بھی نافذ رہےگا۔
کوروناوائرس : دو مہینے سے پوری دنیا میں کو رونا کو لےکر دہشت کا ماحول ہے۔ سرکاریں دن رات جاگ رہی ہیں لیکن اس کے بعد بھی بہار میں اس کی تیاری کا عالم یہ ہے کہ مریض ہاسپٹل میں مر گیا۔ اس کی لاش لےکر گھر کے لوگ چلے گئے اور اس کے کئی گھنٹے بعد پٹنہ میں بتایا جاتا ہے کہ جو مرا ہے اس کی رپورٹ کو رونا پازیٹو ہے۔ بہار کے چیف سکریٹری نے ہی بولا ہے کہ اس مریض کے مر جانے کے بعد جانچ رپورٹ آئی ہے۔
دہلی پولیس کے حکم کے مطابق اس بیچ دہلی میں کسی بھی طرح کا مظاہرہ یا کہیں پر جمع ہونے پر مکمل طور سے پابندی ہوگی۔
راجستھان حکومت نے اس لاک ڈاؤن سے ضروری خدمات کو پوری طرح سے باہر رکھا ہے۔ حالانکہ اس دوران سرکاری اور پرائیویٹ سبھی دفتر، شاپنگ مال، دکانیں، کارخانے سبھی بند رہیں گے۔پبلک ٹرانسپورٹ کی خدمات بھی پوری طرح سے بند رہیں گی۔
پنجاب میں سنیچر کو 11 اور لوگ کورونا وائرس سے متاثر پائے گئے تھے، جس سے ریاست میں انفیکشن کے مصدقہ معاملوں کی کل تعداد 14 ہو گئی۔ وزیراعلیٰ کیپٹن امریندر سنگھ نے کہا کہ سبھی ضروری سرکاری خدمات اور ضروری اشیاء جیسےکھانا، دوائیاں وغیرہ بیچنے کے لیے […]
حالانکہ مال گاڑیا ں چلتی رہیں گی۔ 31 مارچ 2020 تک سبھی غیر ضروری بین ریاستی آمد ورفت کو روکنے کا بھی فیصلہ لیا گیا ہے۔
کو رونا وائرس کے بڑھتےانفیکشن کے مد نظر جنتا کرفیو لگانے کی مانگ کا شاہین باغ کے مظاہرین نے حمایت کی ہے۔
فیک نیوز راؤنڈ اپ: کیا ڈین کونٹز کے ناول میں کی گئی پیشن گوئی میں مبینہ طور پر یہ کہا گیا تھا کہ ووہان-400 وائرس چین کی ایجاد ہے۔ کیا معروف فنکار امیتابھ بچن نے کورونا طائرس کی وجہ سے ’سیلف کوارنٹائن‘ کر لیا ہے جس کی اطلاع انہوں نے اپنے ٹوئٹر پر دی تھی؟ کیا پنجاب میں پولیس اور ڈاکٹروں کی ٹیم بیرونی ملک سے آئے شحص کو زبردستی ہسپتال بھیج دیا؟ کیا ڈبلیوایچ او نے حکومت ہند کو دو مہینے لاک ڈاؤن کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔ کیا حکومت نے شہریوں کو ہدایت دی ہے کہ وہ رات میں گھروں کے اندر رہیں کیوں کہ کورونا وائرس کو ختم کرنے کے لئے رات میں آسمان سے کیمیائی بارش کی جائےگی؟
جو حکومت ہمیں خود کا خیال رکھنے کی صلاح بھر دے سکتی ہے، وہ ہمیں اس وباسے کتنا بچا سکتی ہے؟
وزیراعظم نریندر مودی نے کو رونا وائرس سے نپٹنے کے لیے اتوار22 مارچ کو ‘جنتا کرفیو’ کی پیروی کرنے کی اپیل لوگوں سے کی تھی۔ سبھی میل اور ایکسپریس ٹرین میں 22 مارچ سے کھان پان خدمات پر روک۔ وزارت صحت نے اسپتالوں سے خاطر خواہ تعداد میں […]
دسمبر 2019 میں ووہان شہر کے ڈاکٹر لی وین لیانگ نے سب سے پہلے یہ جانکاری دی تھی کہ ان کو سارس جیسے ایک نئے کورونا وائرس کا پتہ چلا ہے، لیکن ان پر افواہ پھیلانے کا الزام لگاتے ہوئے ان کوہراساں کیا گیا تھا۔ فروری میں کورونا سے متاثر لی کی موت ہو گئی تھی۔
اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ 22 مارچ کو جنتا کرفیو کے تحت ریاست میں سبھی میٹرو اور بس خدمات بند رہیں گی۔
کو رونا وائرس کو لےکرملک کے نام خطاب میں وزیر اعظم نریندر مودی عوام سے تعاون کی اپیل ہی کرتے رہے، لیکن انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ آخر وائرس کے ٹیسٹ، علاج اور متاثرین کا پتہ لگانے کےچیلنج سے نپٹنے کے لیے ان کی سرکار کاکیامنصوبہ ہے۔
کو رونا وائرس سے متاثرہندی فلموں کی سنگر کنیکا کپور کی پارٹی میں شامل ہونے کے بعد بی جے پی ایم پی دشینت سنگھ، ان کی والدہ اور راجستھان کی سابق وزیر اعلیٰ وسندھرا راجے نے خود کوالگ کر لیا ہے۔ لکھنؤ پولیس نے لاپرواہی برتنے کو لےکر کنیکا کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے۔
کو رونا وائرس کے بڑھتے انفیکشن کے مدنظر دلی سرکار نے اسکول، ریستوراں کے بعد سبھی مال بند کرنے کی ہدایت دی ۔ جے این یو طلبا کو ہاسٹل خالی کرنے کی ہدایت۔ ممبئی، پونے، پمپری چنچواڑ اور ناگپور میں سبھی آفس بند۔ راجستھان کی سابق وزیر اعلیٰ وسندھرا راجے نے خود کو آئسولیٹ کیا۔
دہلی میٹرو ریل کارپوریشن نے آٹھ رکنی ایڈوائزری جاری کرکے کہا کہ میٹرو کے اندر بھی مسافروں کو ایک میٹر کی دوری بنانی ہوگی اور ایک سیٹ چھوڑکر بیٹھنا ہوگا۔ ساتھ ہی میٹرو میں سفر کر رہے مسافروں کی رینڈم تھرمل اسکیننگ کی جائےگی۔
پنجاب حکومت نے ایک جگہ لوگوں کے جمع ہونے کی حد 50 سے گھٹاکر 20 کر دی ہے۔ اس سے پہلے ملک میں کورونا وائرس کے انفیکشن سے تین دیگر لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔ ملک میں تقریباً 170 لوگوں کے متاثر ہونے کی تصدیق ہو چکی ہے۔
ایم ایچ آر ڈی اسکولی طلبا کے لیے سویم پربھاڈی ٹی ایچ چینلوں پر ای کلاسیز شروع کرےگا۔ ملک میں کو رونا وائرس کی وجہ سے اسکول- کالج سمیت سبھی تعلیمی ادارے31 مارچ تک بند ہیں۔
کو رونا وائرس کے مد نظر ایودھیا کے چیف میڈیکل آفیسر نے اتر پردیش حکومت سے رام نومی میلہ کے پروگرام کو رد کرنے کی گزارش کی تھی۔
راجستھان کے جھن جھنو میں ایک ہی گھر کے تین لوگوں میں کو رونا وائرس کا معاملہ پایا گیا۔ تینوں گزشتہ آٹھ مارچ کو اٹلی سے لوٹے تھے۔وزیر اعلیٰ نے مریضوں کے گھر کے ایک کیلومیٹر کے دائرے میں دو دن تک کرفیو لگانے کی ہدایت دی۔
سپریم کورٹ نے ریاستوں اور یونین ٹریٹری کو نوٹس جاری کر پوچھا کہ اسکول بند کئے جانے پر بچوں کو مڈ- ڈے میل کیسے مہیا کرایا جا رہا ہے۔
لوک سبھا چناؤکے بعد مختلف کمیونسٹ پارٹیوں کو ‘متحد’ کرنے اور انہیں ایک پلیٹ فارم پر لانے کی بات ہو رہی ہے۔ اگر ایسا ہوا تو ایک نئی اور متحدہ پارٹی کے لیے ایک نئے نام کی ضرورت ہوگی۔ میرا مشورہ ہے کہ اس نئی پارٹی کے نام میں سے ‘کمیونسٹ’ کا لفظ ہٹا دیا جائے۔ اس کے بجائے اسے ‘ڈیموکریٹک سوشلسٹ’ سے منسوب کیا جائے۔ یہ لیفٹ کے دوبارہ اٹھ کھڑے ہونے کی جانب پہلا قدم ہوگا۔
اسمبلی میں ایک سوال کے جواب میں نائب وزیر اعلیٰ نتن پٹیل نے اڈانی فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام چلنے والے جی کے جنرل ہاسپٹل میں ہوئی بچوں کی موت کی وجہ مختلف بیماریوں کو بتاتے ہوئے کہا کہ ہاسپٹل نے طے معیارات کے تحت ہی علاج کیا ہے۔