Heatwave

(تصویر: اتل اشوک ہووالے/ دی وائر)

ہندوستان میں اس سال ہیٹ اسٹروک کے 40000 سے زائد معاملے سامنے آئے، سینکڑوں کی ہوئی موت: رپورٹ

کال ٹو ایکشن آن ایکسٹریم ہیٹ اپنی نوعیت کی پہلی رپورٹ ہے، جس میں شدید گرمی کے حوالے سے اقوام متحدہ کے دس رکن ممالک کی صورتحال بیان کی گئی ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق، اس سال گرمی کی شروعات کے بعد سے جون کے وسط تک ہندوستان میں گرمی کے باعث 100 سے زائد اموات ہوئیں۔

ایمس کے قریب فٹ پاتھ پر بے گھر لوگ۔ (تصویر: سونیا یادو/دی وائر)

گرمی کا قہر: ایک مئی سے اب تک دہلی کی سڑکوں سے 789 نامعلوم لاشیں ملیں، 80 فیصد بے گھر

حکومت کی بے حسی کی وجہ سے گرمی کا بحران شدید ہو جاتا ہے۔ شیلٹر ہوم بہت کم ہیں، انتہائی خستہ حال ہیں۔ مثال کے طور پر دہلی گیٹ کے شیلٹر ہوم کی صلاحیت 150 بتائی جاتی ہے، لیکن عمارت کا رقبہ 3229.28 مربع فٹ ہے، جس میں صرف 65 افراد ہی سما سکتے ہیں۔

(تصویر: اتل اشوک ہووالے/ دی وائر)

سماجی عدم مساوات کے باعث ہیٹ ویو  کے اثرات بھی یکساں نہیں ہوتے

شدید گرمی کمزور طبقے کو غیر مساوی طور پر متاثر کرتی ہے۔ غریب محنت کشوں کو تو سکون کا لمحہ میسر ہے نہ طبی سہولیات۔ کنسٹرکشن اور ایگریکلچر ورکز تو لمبے وقت تک کھلے آسمان کے نیچے براہ راست شدید درجہ حرارت کا سامنا کرتے ہیں، ایسے میں شدید گرمی ان کے لیے جان لیوا ثابت ہو سکتی ہے۔