Historian

اے جی نورانی (1930-2024) کی فائل فوٹو۔ تصویر: شاہد تانترے۔

اے جی نورانی: علم کا بہتا دریا خاموش ہوگیا

مضامین اور کتابوں میں نورانی حوالہ جات سے اپنے دلائل کی عمارت اتنی مضبوط کھڑی کر دیتے تھے کہ اس کو ہلانا یا اس میں سیندھ لگانا نہایت ہی مشکل تھا۔ وہ اپنے پیچھے ایک عظیم ورثہ چھوڑ کر گئے ہیں، جس کے لیے صدیوں تک ان کا شکریہ ادا کیا جائے گا۔

rss

آر ایس ایس کے بارے میں ہم کتنا جانتے ہیں؟

معروف قلمکار اور قانون داں اے جی نورانی نے اپنی کتاب The RSS: A Menace to India میں آر ایس ایس کے حوالے سے کئی اہم انکشافات کیے ہیں ۔انہوں نےیہ بتانے کی سعی کی ہے کہ اس تنظیم کی بنیادی فلاسفی کیا ہے ،دنیا بھر میں اس کی کتنی شاکھائیں ہیں ، مسلم ممالک میں یہ شاکھائیں کیسے کام کرتی ہیں اور بی جے پی کے اہم فیصلوں میں اس کا کیا رول ہوتا ہے۔

(السٹریشن: پری پلب چکرورتی/ دی وائر)

عمر خالد: ایک ذہین مؤرخ، جس کی قید اکادمک دنیا کے لیے بڑا خسارہ ہے

حکومت عمر خالد کو ان کے مذہب کے دائرے میں محدود کر دینا چاہتی ہے، حالاں کہ وہ ایک سنجیدہ اور ذہین محقق ہیں، جن کے پی ایچ ڈی کا موضوع سنگھ بھوم کا قبائلی معاشرہ ہے۔ ڈاکٹریٹ کا یہ مقالہ ایک ایسے شخص کی ذہنی افتاد کو پیش کرتاہے، جو جمہوریت اور اس کے عمل پر اپنے تبحر علمی کا ثبوت دیتے ہوئے استدلال کر رہا ہے۔

نیشنل آرکائیوز کے ایک پروگرام میں ڈاکٹر سریندر گوپال۔ (فائل فوٹو بہ شکریہ: وزارت ثقافت/پی آئی بی)

مؤرخ سریندر گوپال کی یاد میں …

یاد رفتگاں: گزشتہ دنوں دار فانی سے رخصت ہوئےمؤرخ سریندر گوپال اپنےتمام علمی کارناموں میں وولگا کو گنگا سے جوڑنے والے سماجی، ثقافتی اور اقتصادی روابط کی چھان بین کرتے رہے۔عصر آئندگاں میں جب بھی ہندوستان، روس اور وسطی ایشیا کے تاریخی تعلقات پر بات کی جائے گی، ان کے علمی کارنامے اہل علم کے لیے رہنمائی کا کام کریں گے۔

فوٹو: بہ شکریہ دی نیوز آن سنڈے

رویش کا بلاگ: پروفیسر رومیلا تھاپر کو سی وی بھیج دینی چاہیے…

کسی یونیورسٹی کے برباد ہونے کو جتنی سماجی اور سیاسی حمایت ہندوستان میں ملتی ہے، اتنی کہیں نہیں ملے‌گی۔ ہم بغیر گرو کے ہندوستان کو وشو گرو بنا رہے ہیں۔ رومیلا تھاپر کو ہندوستان کو وشوگرو بنانے کے پروجیکٹ میں مدد کرنی چاہیے۔

Satish_Chandra

ممتاز مورخ پروفیسر ستیش چندر کا انتقال

نئی دہلی : ممتاز مورخ اور یونیورسٹی گرانٹس کمیشن (یو جی سی) کے سابق چیئرمین پروفیسر ستیش چندرا کا گزشتہ روز  یہاں ایک پرائیویٹ اسپتال میں انتقال ہوگیا۔ وہ 95 سال کے تھے۔ پسماندگان میں دو بیٹے ہیں۔ جواہر لعل نہرہ یونیورسٹی (جے این یو) میں شعبہ تاریخ کے […]