History

6 دسمبر:ہندوستانی تاریخ کا سیاہ دن

 ‘جب میں پیچھے کی طرف دیکھتا ہوں تو پاتا ہوں کہ یہ کوئی ایک پل،ایک گھنٹے، ایک دن، یا ایک ہفتے کا کام  نہیں تھا۔ یہ تو برسوں سے چلے آ رہے سیاسی عمل کا اختتام تھا، اختتام بھی کیا کہئے کہ یہ عمل تو ابھی جاری ہے، […]

ووٹ بینک بچائے رکھنے کے لیے نئے نئے دشمن گڑھے جا رہے ہیں

ایسے میں اسٹریٹجک سوال یہ بنتا ہے کہ آخر عدم اطمینان اور ناپسندیدگی کی اس لہر کو قابو میں کیسے کیا جائے؟ وسط اکتوبر سے لےکر اب تک ہماری اجتماعی سیاسی توانائی، انتخابی سرگرمیوں میں کھپ گئی ہے۔ سرکاری ترجیحات گجرات الیکشن کی وجہ سے شدید طور پر […]

بک ریویو: ہم ہندوستان کے تشدد پسند لوگ

آزادی کی لڑائی کے دور میں گاندھی، ساورکر، امبیڈکر، نہرو سب نے ایک مثالی ہندوستان کانقشہ رکھا، جس کے بطن سے عدم تشدد، صبروتحمل کا شہد نکلتا ہے، جو دنیا میں کہیں اور نہیں ہے۔ ہندوستان کی روح بھٹک رہی ہے۔ جانے کب اس نے عہد زریں دیکھا […]

جب سرسید نے غالب کی بات نہیں مانی تھی…

1855میں”آئین اکبری”کی تدوین کرنے کے بعد غالب کے پاس تقریظ لکھوانے کے لیےگئے۔غالب نے اس ترجیح کو بے سود قرار دیتے ہوئےسر سید کو مشورہ دیا کہ زوال شدہ ماضی میں جھانکنےکے بجائےیہ دیکھا جائے کہ مغرب نےسائنسی علوم کے ذریعے مادی ترقی حاصل کر کے دنیا پر حکمرانی کر نا شروع کر دیا ہے۔ سر سید کو یہ بات پسند نہیں آئی۔

سیاسی ہنگامے اور ہندومسلم تعلقات

ہمارے ملک کی جمہوریت الیکشن کے زمانے میں بیدار ہوتی ہے اور اگلے الیکشن کے آنے تک  چین کی نیند سوجاتی ہے۔  مؤرخ شاہد امین نے  آزادی کے دوران  عوام کے درمیان پھیلنے والی افواہوں کی اہمیت  پر کافی لکھا  ہے ۔یہ حقیقت ہے کہ آج سے ایک […]

دیندیال اپادھیائے کو مہاتما گاندھی کے برابر کھڑا کرنے کی کوشش کتنا صحیح ہے؟

کیا یہ مضحکہ خیز نہیں ہوگا کہ ہندو مسلم یکجہتی اور فرقہ وارانہ نیک نیتی کے لئے شہادت دینے والے گاندھی کو ان لوگوں کے برابر کھڑا کر دیا جائے جو مسلمانوں کو ہی ‘مسئلہ’ مانتے تھے۔ ‘دیندیال اپادھیائے کی بی جے پی کے لئے ویسی ہی اہمیت […]