اتر پردیش کے سہارنپور کا معاملہ۔ متاثرہ شخص نے الزام لگایا ہے کہ 18 مارچ کو ہولی کے دن شراب کا گلاس گرنے پر کچھ لوگوں نے زبردستی تیزاب سے اس کی پیشانی پر ترشول بنایا اور اس کی برادری کو نشانہ بناتے ہوئے توہین آمیز تبصرے کیے۔ حالاں کہ ،پولیس نے اسے جھوٹا معاملہ قرار دیا ہے۔
کوئی بھی جشن اور تہوار مذہب سے زیادہ انسان کےعشق و محبت کے جذبے کو بیدار کرتا ہے۔ہولی بھی ایک تہوار سے زیادہ کچھ ہے اس لئے ہندومسلمان میں فرق کرنا مشکل ہوتا ہے۔
ویڈیو: اردو شاعری میں ہولی کی روایت پر یاسمین رشیدی کا نظریہ۔
مسلمانوں میں ہولی کی روایت اورہندوستان کی گنگا جمنی تہذیب پر رعنا صفوی کا جائزہ
اتر پردیش پولیس کا کہنا ہے کہ امن و امان بنائے رکھنے کے لیے علی گڑھ کے حساس عبدالکریم چوراہا پر واقع ہلوائی یان مسجد کو شامیانےاور ترپال سے ڈھک دیا ہے، تاکہ ہولی کے دوران مسجد پر کوئی رنگ نہ پھینک دے۔
تو مسلمان نہیں ہے، تو مسلمان ہو ہی نہیں سکتا۔ ‘ شاید اس کو ‘ سوڈو ‘ لفظ پتہ نہیں تھا ورنہ وہ اس کا استعمال یہاں ضرور کرتا۔’تجھ کو اپنے آپ کو مسلمان بولنے میں شرم آنی چاہئے ‘، ‘ تو بال کٹاکر چوٹی رکھ لے ‘۔
راجستھان کے الور ضلع کا معاملہ : رنگ لگانے کو لے کر ہوا تھاتنازعہ