نوح تشدد کے باعث جاری کشیدگی کے درمیان حکم امتناعی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے گڑگاؤں میں اتوار کو ایک ‘ہندو مہاپنچایت’ کاانعقاد کیا گیا،جس میں مسلمانوں کے سماجی اور معاشی بائیکاٹ کی اپیل کے ساتھ ساتھ دعویٰ کیا گیا کہ گزشتہ دنوں ایک مسجد پر حملہ کرنے والے لوگ بے قصور ہیں۔
ہریانہ کے گڑگاؤں شہر کے سیکٹر 57 میں واقع انجمن جامع مسجد میں سوموار کی دیر رات بھیڑنے توڑ پھوڑ کرنے کے بعد آگ لگا دی۔ مسجد کے نائب امام پر ہجوم نےتلوار وغیرہ سے حملہ کیا، اس حملے میں ایک دیگر شخص بھی زخمی ہوگیا ۔ ہسپتال لے جانے کے بعد نائب امام کومردہ قرار دے دیا گیا۔
’میں امن چاہتا ہوں۔ میرا بیٹا تو جا چکا ہے۔میں نہیں چاہتا کہ کوئی خاندان اپنے عزیزوں سے محروم ہوجائے۔ میں پہلے ہی کہہ چکا ہوں کہ بدلا لیا گیا تو میں آسنسول چھوڑ دوں گا ۔اگر آپ مجھ سے پیار کرتے ہیں تو انگلی بھی نہیں اٹھائیں گے۔