سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ نے کہا کہ وہ باقاعدگی سے پریس سے بات کرتے تھے اور ہر غیر ملکی سفر کے بعد پریس کانفرنس کرتے تھے۔ سنگھ کے اس بیان کو میڈیا سے بات چیت نہ کرنے کو لے کر وزیر اعظم نریندر مودی پر تنقید کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
میں گزشتہ دنوں دہلی اور ممبئی میں کئی لوگوں سے ملا ہوں جن کا نوٹ بندی اور جی ایس ٹی سے پہلے اچھاخاصہ کاروبار چل رہا تھا مگر اس کے بعد وہ برباد ہو گئے۔ کسی کا 60 لاکھ کا پیمنٹ پھنس گیا تو کسی کا آرڈر اتنا کم ہو گیا کہ وہ برباد ہو گیا۔ ان میں سے کئی لوگ اولا ٹیکسی چلاتے ملے جو نوٹ بندی کے پہلے 200سے300 لوگوں کو کام دیا کرتے تھے۔
سابق انفارمیشن کمشنر شری دھر آچاریولو نے صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند کو خط لکھکر کہا ہے کہ سینٹرل انفارمیشن کمیشن کو حکومت کے ذریعے اس کے خلاف دائر مقدموں کے خطرے کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
اوپی راوت نے کہا کہ انتخابات کے دوران بھاری مقدار میں پیسے پکڑے گئے ہیں۔موجودہ وقت میں، پانچ ریاستوں کے اسمبلی انتخابات میں تقریباً 200 کروڑ روپے ضبط کئے گئے ہیں۔
گزشتہ اکتوبر مہینے میں سینٹرل انفارمیشن کمیشن نے وزیر اعظم دفتر کو 2014 سے 2017 کے درمیان مرکزی وزراء کے خلاف ملی بد عنوانی کی شکایتوں، ان پر کی گئی کارروائی اور بیرون ملک سے لائے گئے بلیک منی کے بارے میں جانکاری دینے کا حکم دیا تھا۔
انفارمیشن کمشنر شری دھر آچاریولو نے چیف انفارمیشن کمشنر آر کے ماتھر کو خط لکھکر کہا کہ آر بی آئی کے ذریعے جان بوجھ کر قرض نہ چکانے والے لوگوں کی جانکاری نہیں دینے پر سینٹرل انفارمیشن کمیشن کو سخت قدم اٹھانا چاہیے۔
اسپیشل رپورٹ : سپریم کورٹ نے تین سال پہلے دسمبر 2015 میں آر بی آئی کی تمام دلیلوں کو خارج کرتے ہوئے اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ آر بی آئی ملک کے ٹاپ 100 ڈفالٹرس کے بارے میں جانکاری دے اور اس سے متعلق اطلاع ویب سائٹ پر اپلوڈ کرے۔
کاروباریوں نے کہا کہ امپورٹرس کی ڈالر کی مانگ اور انٹرنیشنل مارکیٹ میں دوسری اہم کرنسی کے مقابلے میں ڈالر کے مضبوط ہونے سے روپے پر دباؤ رہا۔
سینٹرل انفارمیشن کمیشن (سی آئی سی) نے 50 کروڑ روپے اور اس سے زیادہ کا قرض لینے اور جان بوجھ کر اس کو ادا نہیں کرنے والوں کے نام کے بارے میں اطلاع نہیں مہیا کرانے کو لے کر آر بی آئی گورنر ارجت پٹیل کو وجہ بتاؤ نوٹس بھیجا ہے۔
دی وائر کی اسپیشل رپورٹ: ایک آر ٹی آئی کے جواب میں آر بی آئی نے بتایا کہ سابق آر بی آئی گورنر رگھو رام راجن نے وزیر اعظم نریندر مودی سمیت وزارت خزانہ کو این پی اے گھوٹالےبازوں کی فہرست بھیجی تھی۔ فہرست کے تعلق سے ہوئی کارروائی پر جانکاری دینے سے مرکزی حکومت نے انکارکیاہے۔
امریکی ڈالرکے مقابلے روپیہ 44 پیسے گر کر 73.77کی ریکارڈ نچلی سطح پر پہنچ گیا ہے۔ بدھ کو روپیہ 43 پیسے گر کر 73.34کی ریکارڈ نچلی سطح پر بند ہوا تھا۔
انل امبانی گروپ پر 45000 کروڑ روپے کا قرض ہے۔ اگر آپ کسان ہوتے اور پانچ لاکھ کا قرض ہوتا تو سسٹم آپ کو پھانسی کا پھندا پکڑا دیتا۔انل امبانی قومی ورثہ ہیں۔یہ لوگ ہمارے جی ڈی پی کے علم بردار ہیں۔
بدھ کی صبح روپیہ 73.26پر کھلا تھا۔ اس میں گراوٹ مسلسل جاری ہے۔ ڈالر کے مقابلے 43 پیسے گر کر 73.34روپے کی ریکارڈ نچلی سطح پر پہنچ گیا ہے۔
وجے مالیا نے ہر پارٹی کی مدد سے خود کو راجیہ سبھا میں پہنچا کر ہندوستان کی پارلیامانی روایت پر احسان کیا ۔میں مالیا کا اس وجہ سے احترام کرتا ہوں ۔ اس معاملے میں میں پرو-مالیا ہوں ۔کیا مالیا بہت بڑے سیاسی مفکر تھے؟ جن جن لوگوں نے ان کو پارلیامنٹ پہنچایا وہ آکر سامنے بولیں تو ون سنٹینس میں !
اگر یہ سیاسی تنازعہ کسی بھی طرح سے اقتصادی جرم کا ہے تو دس لاکھ کروڑ روپے لےکر فرار مجرموں کے نام لئے جانے چاہیے۔ کس کی حکومت میں لون دیا گیا یہ تنازعہ ہے، کس کو لون دیا گیا اس کا نام ہی نہیں ہے۔
کچھ امیر صنعت کار اور امیر ہوتے رہے، عوام ہندو-مسلم کرتی رہی، اس لئے کانگریس بھی نہیں بتاتی ہے کہ وہ جب اقتدار میں آئےگی تو اس کی الگ اقتصادی پالیسی کیا ہوگی۔ بی جے پی بھی یہ سب نہیں کرتی ہے جبکہ وہ اقتدار میں ہے۔
پارلیامنٹ کی Estimates Committee کو بھیجے خط میں آر بی آئی کے سابق گورنر رگھو رام راجن نے ان طریقوں کے بارے میں بتایا ہے جن کے ذریعے بےایمان بزنس گھرانوں کو حکومت اور بینکنگ نظام سے گھوٹالہ کرنے کی کھلی چھوٹ ملی۔
حکومت میں ہرکوئی دوسرا موضوع تلاش کرنے میں مصروف ہے جس پر بول سکیں تاکہ روپے اور پیٹرول پر بولنے کی نوبت نہ آئے۔ عوام بھی چپ ہے۔ یہ چپی شہریوں کے خوف کا ثبوت ہے۔
اس سے پہلے روپیہ گزشتہ جمعہ کو شروعاتی کاروبار میں 71 روپے کی نچلی سطح پر پہنچ گیا تھا۔ حالانکہ اس کے بعد بھی روپیہ سنبھل نہیں سکا اور اس میں لگاتار گراوٹ جاری ہے۔
وزارت برائے فروغ انسانی وسائل کے شروعاتی اصولوں میں امبانی کے جیو انسٹی ٹیوٹ کو مشہور ادارے کا ٹیگ نہیں مل پاتا۔ یہاں تک کہ وزارت خزانہ نے بھی خبردار کیا تھا کہ جس ادارے کا کہیں کوئی وجود نہیں ہے اس کو’ انسٹی ٹیوٹ آف ایمننس ‘ کا درجہ دینا دلیلوں کے خلاف ہے۔
رپورٹ میں بتا یا گیا ہے کہ این پی اے 31مارچ 2018تک بڑھ کر 10لاکھ کروڑ روپے کے اوپر پہنچ گیا ہے ،جو 31مارچ 2015تک 3لاکھ کروڑ روپے تھا۔
سینئر کانگریسی رہنما ایم ویرپا موئلی کی قیادت والی فنانس پر پارلیامنٹ کی اسٹینڈنگ کمیٹی کی اس رپورٹ کو منظور کرلیا ہے ۔ اس کو پارلیامنٹ کے ونٹر سیشن میں پیش کیا جا سکتا ہے۔
گزشتہ 23 اگست کو گھریلو کرنسی کے شروعاتی کاروبار میں پھر گراوٹ دیکھی گئی اور روپیہ 70کے پار چلا گیا ۔ڈالر کے مقابلے یہ 27پیسے گرکر 70.08پر کھلا۔
ریزرو بینک آف انڈیا کے اعداد و شمار کے مطابق ،گزشتہ 4 مہینوں میں غیر ملکی کرنسی ذخیرے میں تقریباً ایک لاکھ 80ہزار کروڑ روپے کی کمی آئی ہے ۔ڈالر کے مقابلے روپیہ کمزور ہونے کی وجہ ریزرو بینک نے روپے کو مضبوطی عطا کرنے کےڈالر کی ‘بک والی ‘ کی ہے۔
وزارت خزانہ نے بھاری تنگی کا سامنا کر رہے بینکوں کو سرمایہ دستیاب کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔ نیرو مودی فراڈ کا سامنا کرنے والے پنجاب نیشنل بینک کو سب سے زیادہ 2816 کروڑ روپے کا سرمایہ دستیاب کرایا جائےگا۔
نیتی آیوگ نے کے نائب چیئر مین نے کہا ہے کہ ہندوستان بھلے ہی دنیا کی چھٹی بڑی معیشت ہے لیکن ہماری فی کس آمدنی فرانس سے 20 گنا کم ہے۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے ہندوستانی معیشت پر معروف اکانومسٹ امرتیہ سین اور جیاں دریج کے حالیہ بیانات اور مرکزی وزیر جینت سنہا کے جھارکھنڈ لنچنگ کے ملزموں سے ملنے پر ونود دوا کا تبصرہ۔
نوبل ایوارڈ یافتہ ماہر اقتصادیات نے اپنی کتاب An Uncertain Glory : India And Its Contradictions کے ہندی ایڈیشن کے اجرا کے موقع پر کہا کہ سرکار نے عدم مساوات اور کاسٹ سسٹم کے مدعوں کو نظر انداز کیا ہے۔ایس سی ایس ٹی کے لوگوں کو الگ رکھا جا رہا ہے۔
سی پی ایم رہنما سیتارام یچوری نے کہا کہ معیشت ڈوب رہی ہے اور ہر معاملے میں غریب ہندوستانیوں کی گزر بسر مشکل ہوئی ہے۔ وہیں، کانگریس نے ایف ڈی آئی کی شرح نمو کم رہنے کو لےکر حکومت کو نشانہ بنایا ہے۔
ڈپارٹمنٹ آف انڈسٹریل پالیسی اینڈ پرموشن (ڈی آئی پی پی ) کے مطابق، 18-2017 میں ملک میں ایف ڈی آئی شرح تین فیصد بڑھی۔ جبکہ 17-2016 میں شرح نمو 8.67، 16-2015 میں 29، 15-2014 میں 27 اور 14-2013 میں 8 فیصد رہی تھی۔
ریزرو بینک نے اپنیFinancial Stability Report(ایف ایس آر)میں کہا ہے کہ بینکنگ شعبے پر این پی اے کا دباؤ بنا رہے گا۔ آنے والے وقت میں یہ اور بڑھے گا ۔ مارچ 2019 تک 11.6فیصد سے بڑھ کر 12.2فیصد ہوگا۔
یہ وہ لوگ ہیں جن پر بینک کے 25 لاکھ روپے یا اس سے زیادہ کے قرض بقایا ہیں اوراہل ہونے کے باوجود انھوں نے یہ بقایا ادا نہیں کیا ہے۔ نئی دہلی: پنجاب نیشنل بینک (پی این بی )کے جان بوجھ کر قرض نہ چکانے والے (ول […]
سابق گورنر وائی وی ریڈی نے کہا کہ بینکنگ گھوٹالوں میں ہونے والے نقصان کی بھرپائی ٹیکس دینے والے کرتے ہیں۔ انہوں نے حکومت کی ملکیت والے بینکوں کو اپنا پیسہ سونپا، ان کو حکومت سے اس پر جواب مانگنا چاہیے۔
سابق وزیر خزانہ پی چدمبرم نے کہا کہ جن چار ٹائروں کی بنیاد پر معیشت کی گاڑی چلتی ہے ان میں سے تین ٹائر؛ایکسپورٹ ،نجی سرمایہ کاری اور کھپت پنکچر ہوچکے ہیں ۔یہ صورت حال مودی حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے پیدا ہوئی ہے۔
چھوٹے فنانس بینک کا این پی اے بھی6-5 فیصد بڑھ گیا ہے۔ نوٹ بندی کے پہلے یہ ایک فیصد تھا۔ اس رپورٹ میں آہستہ سے نوٹ بندی اور قرض معافی کو وجہ بتایا گیا ہے۔ بڑے بینک ہوں یا چھوٹے بینک سب کے سب ڈوب رہے ہیں۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ جب بھی بی جے پی حکومت کی کسی تباہ کن پالیسی کے بارے میں سوال پوچھا جاتا ہے تو ہر بار سننے کو ملتا ہے کہ ان کے ارادے نیک ہیں۔ لیکن، ان کے نیک ارادوں سے ملک کو بھاری نقصان ہوا ہے۔
ورلڈ بینک نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ ہندوستان میں ہر مہینے 13 لاکھ لوگ کام کاج کرنے کی عمر میں داخل ہوتے ہیں۔ اعداد و شمار کے مطابق، ہندوستان کی روزگار شرح لگاتار گر رہی ہے۔
ریزرو بینک آف انڈیا کے حالیہ اعداد و شمار کے مطابق نوٹ بندی کے 15 مہینے بعد بازار میں تقریباً اتنا ہی کیش آ گیا ہے جتنا 8 نومبر 2016 سے پہلے تھا۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے 8 نومبر 2016 کی رات کالے دھن پر روک تھام، […]
ورلڈ اکونومک فورم کے اجلاس میں شامل ہونے داووس جارہے وزیر اعظم نریندر مودی سے درخواست کی ہے کہ حکومت کو یہ طے کرنا چاہیے کہ ملک کی معیشت تمام لوگوں کے لیے کام کرتی ہے نہ کہ صرف چند لوگوں کے لیے۔
اتراکھنڈ حکومت کے وزیر زراعت سبودھ انیال کے ‘ جنتا دربار ‘ میں نوٹ بندی اور جی ایس ٹی کے قہر سے متاثر ایک ٹرانسپورٹ کاروباری نے زہر کھاکر خودکشی کر لی۔