ویڈیو: ہندوستان بھر میں طلبا مختلف بھرتی امتحانات کے رزلٹ اور کئی بھرتی امتحانات کی تاریخوں کے اعلان کرنے کا انتظار کر رہے ہیں۔ اس کے خلاف تمام نوجوانوں نے ایک آن لائن مہم شروع کی ہے۔ د ی وائر نے ایسے کچھ نوجوانوں سے بات چیت کی۔
گزشتہ14 ستمبر کو شروع ہوئےپارلیامنٹ کی کارر وائی کے دوران لوک سبھا میں کل 10رکن پارلیامان نے مزدوروں کی موت سے متعلق سوال پوچھے تھے، لیکن سرکار نے یہ جانکاری عوامی کرنے سے انکار کر دیا۔مرکزی وزیرسنتوش گنگوار نے کہا تھا کہ ایسا کوئی ریکارڈ نہیں رکھا جاتا ہے۔
دی وائر کےذریعےانڈین ریل کے 18زون میں دائر آر ٹی آئی درخواست کے تحت پتہ چلا ہے کہ شرمک ٹرینوں سے سفرکرنے والے کم سے کم 80 مزدوروں کی موت ہوئی ہے۔مرکزی حکومت کے ریکارڈ میں یہ جانکاری دستیاب ہونے کے باوجود اس نے پارلیامنٹ میں اس کو عوامی کرنے سے منع کر دیا۔
کیگ کی نئی رپورٹ کے مطابق ریلوے کا آپریٹنگ تناسب2017-18 میں98.44فیصد رہا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ ریلوے نے 100 روپے کمانے کے لیے 98.44 روپے خرچ کیے۔
مدھیہ پردیش کے بھوپال ریلوے اسٹیشن پر مسافروں کو ملنے والی سہولیات کاجائزہ لینےکے دوران ریلوےحکام نے معروف ادیب خشونت سنگھ کے ناول ‘وومین، سیکس، لو اور لسٹ’بیچنے سے روک دیا اور کہا کہ اس طرح کا فحش ادب نئی نسلوں کامستقبل تباہ کر سکتا ہے۔ میڈیا کے ذریعے میں لوگوں کو ایک پیغام دینا چاہتا ہوں کہ وہ ایسے ادب سے دور رہیں۔
نیتی آیوگ کے سی ای و امیتابھ کانت کے ذریعے ریلوے بورڈ کے چیئر مین وی کے یادو کو لکھے گئے ایک خط میں کہا گیا ہے کہ ٹرینوں اور ریلوے اسٹیشنوں کی نجی کاری کی کارروائی کو آگے بڑھانے کے لئے ایک بااختیارگروپ تشکیل کی جائےگی۔
لکھنؤ سے دہلی جانے ولی پہلی نجی سیمی ہائی اسپیڈ’تیجس ایکسپریس’ کو گزشتہ جمعہ کو اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے ہری جھنڈی دکھا کر روانہ کیا۔
آمدنی میں11852.91 کروڑ روپے کی گراوٹ میں ملازمین کی تنخواہ اور پنشن خرچ کو نہیں جوڑا گیا ہے۔ایسے میں ریلوے کی آمدنی میں کمی کا اعدادو شمار اور بڑھ سکتا ہے۔
ریلوے میں 13 لاکھ ملازم ہیں اور وزارت ریل 2020 تک اس کو کم کر کے 10 لاکھ کرنا چاہتی ہے۔ حالانکہ، ریلوے نے کہا کہ یہ وقت وقت پر کیے جانے والے تجزیہ کا حصہ ہے۔ اس کے تحت جن ملازمین کا کام ٹھیک نہیں ہے یا جن کےخلاف کوئی انضباطی مدعا ہے، ان کو قبل از وقت سبکدوشی کی پیشکش کی جائےگی۔
آر ٹی آئی کے تحت ملی جانکاری کے مطابق، پرائیویٹ کمپنیوں کے ذریعے 7کروڑ کے دعویٰ کی ہی ادائیگی کی گئی ہے۔
چلتی ٹرین کی زد میں آنے والے مویشیوں کی تعداد جہاں15-2014 میں 2000 تھی، وہیں یہ اعداد و شمار19-2018 میں بڑھکر تقریباً 30000 ہو گیا۔
وزیر ریل کے ٹوئٹر ہینڈل پر جاکر دیکھیے ۔وہ انہی ٹوئٹ کو ری ٹوئٹ کرتے ہیں جس میں مسافر تعریف کرتے ہیں۔ مگر سیکڑوں کی تعداد میں طالب علم امتحان کے سینٹر کو لےکر شکایت کر رہے ہیں،ان پر کوئی رد عمل نہیں ہے۔
ریلوے بورڈ نے مختلف زون کے جنرل مینجر کو خط لکھا۔ خط کے مطابق 11040 عہدے نشان زد کئے گئے ہیں جو یا تو کافی وقت سے خالی رہے ہیں یا پھر ٹیکنالوجی کی وجہ سے ان کی اب ضرورت نہیں رہ گئی ہے۔
مؤ رخ عرفان حبیب نے کہا کہ حکومت کو پہلے انگریزوں کے ذریعے دئے گئے ناموں سے پریشانی تھی۔ اب چاہے وہ سڑک ہو یا پارک، جو کچھ بھی مغل یا اسلامی پہچان سے جڑا ہے اس کو بدلا جا رہا ہے۔
ریلوے بورڈ کے محکمہ اطلاعات ونشریات کے ڈائریکٹر وید پرکاش نے کہا کہ یہ قدم مسافروں کی سہولت کو یقینی بنانے کے لئے اور ڈبوں کے اندر ہونے والی بھیڑ سے نپٹنے کے لئے اٹھایا گیا ہے۔