شہریت ترمیم بل کو غلط سمت میں بڑھایا گیا ایک خطرناک قدم بتاتے ہوئے ریاستہائے متحدہ کمیشن برائے بین الاقوامی مذہبی آزادی (یو ایس سی آئی آر ایف) نے کہا کہ بل کے لوک سبھا میں منظور ہونے سے وہ بےحد فکرمند ہیں۔
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے شہریت ترمیم بل کوصحیح ٹھہرانے کے لیے لوک سبھا میں کئی دلیل دیے، جو سراسرجھوٹ ہیں۔
شیوسینا نے کہا کہ ہندوستان میں ابھی دقتوں کی کمی نہیں ہے لیکن پھر بھی ہم شہریت ترمیم بل جیسی نئی پریشانیوں کو دعوت دے رہے ہیں۔ اگر کوئی شہریت ترمیم بل کی آڑ میں ووٹ بینک کی سیاست کرنے کی کوشش کرتا ہے تو یہ ملک کے مفاد میں نہیں ہے۔
لوک سبھا میں شہریت بل پیش کرتے ہوئے وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ کانگریس نے مذہب کی بنیاد پر ملک کو تقسیم کیا۔ اگر مذہب کی بنیادپر ملک کو تقسیم نہیں کیا جاتا تب اس بل کی ضرورت نہیں پڑتی۔
کانگریس کے سینئر رہنما اور رکن پارلیامان ششی تھرور نے کہا کہ سوامی وویک آنند نے شکاگو کانفرنس میں 1893 میں کہا تھا کہ وہ اس ملک کے بارے میں بات کر کے فخر محسوسکر رہے ہیں، جہاں ہر ملک اور مذہب کے لوگ ظلم سہنے کے بعد پناہ پاتے ہیں۔
مرکزی وزیر نتیانند رائے نے راجیہ سبھا میں بتایا کہ 2008-13 کے بیچ29 لاکھ لوگ سیاح کے طور پر ہندوستان آئے۔وہیں 2014 سے 2017 کے بیچ ایسے سیاحوں کی تعداد بڑھ کر 56 لاکھ ہو گئی۔
بی جے پی ترجمان سوپنل بروآ نے کہا کہ اقتصادی وجوہات سے بنگلہ دیشی ہندوستان نہیں آ رہے ہیں۔ یورپ اور سرحدی ملکوں میں ان کو کم سے کم 3000 روپے روز ملتے ہیں جبکہ ہندوستان میں وہ زیادہ سے زیادہ ہزار روپے ہی کما سکتے ہیں۔ ایسے میں وہ یہاں کیوں آئیںگے۔