ممبئی ٹرین بلاسٹ کیس میں پھنسائے گئے اور پھر بری کیے گئے واحد شیخ کی عشرت جہاں انکاؤنٹر پر لکھی کتاب عوامی معلومات، سی بی آئی کی تحقیقات اورعشرت کے اہل خانہ سے بات چیت پر مبنی ہے۔ تاہم، مہاراشٹر پولیس اس سے متعلق پروگرام منعقد کرنے کی اجازت نہ دیتے ہوئے کتاب کو’حکومت مخالف’ بتا رہی ہے۔
ریاستی حکومت نے 2004 میں عشرت جہاں انکاؤنٹر معاملے میں ضمانت پر باہر آئی پی ایس افسر جی ایل سنگھل کو پرموشن دیتے ہوئے ان کی تقرری آئی جی پی کے عہدے پر کی ہے۔
اسپیشل سی بی آئی عدالت نے کہا کہ انکاؤنٹر کے دوران موقع پر پولیس افسر این کے امین بھی موجود تھے۔
عشرت جہاں کی ماں نے ڈی جی ونجارہ اور این کے امین کی عرضی کی مخالفت کرتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ ان کی بیٹی کا اعلیٰ عہدوں پر فائز پولیس افسروں اور طاقتور عہدوں پر بیٹھے لوگوں کے بیچ ہوئی سازش کے بعد قتل کیا گیا۔
سہراب الدین،کوثر بی اور تلسی رام پرجاپتی انکاؤنٹر معاملے کی جانچ سے اپریل 2014 میں ہٹا دئے گئے ناگالینڈ کیڈر کے آئی پی ایس افسر سندیپ تامگاڈے کے خلاف جانچ بٹھا دی گئی ہے۔