Jai Mata Di

(السٹریشن: پری پلب چکرورتی/دی وائر)

مسلم مخالف زہریلی فضاؤں میں کیا سوچتے ہیں مسلمان؟

گزشتہ تقریباً ایک دہائی سے سسٹم اور سوسائٹی سے مسلمانوں کو کم و بیش ہر سطح پر الگ–تھلگ کرنے کی منظم کوشش جاری ہے۔ ان کے خلاف نفرت اور تشدد کو فروغ دیا جا رہا ہے۔ ایسے میں عام مسلمان دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت میں اپنے آپ کو کہاں پاتے ہیں؟

آر پی ایف کانسٹبل چیتن سنگھ۔ (فوٹو بہ شکریہ: ٹوئٹر)

جے پور-ممبئی ایکسپریس ٹرین میں چار لوگوں کے قتل کا ملزم آر پی ایف کانسٹبل برخاست

ریلوے پروٹیکشن فورس (آر پی ایف) کانسٹبل چیتن سنگھ چودھری نے 31 جولائی کو جے پور-ممبئی سینٹرل سپر فاسٹ ایکسپریس میں ایک سینئر ساتھی اہلکار اور تین مسافروں کو مبینہ طور پر گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔ چودھری کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ وہ کم از کم تین واقعات میں ملوث ہے، جس میں ایک مسلم شخص کو مبینہ طور پر ہراساں کرنا بھی شامل ہے، جس کے لیے انہیں تحقیقات کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

علامتی تصویر، فوٹو بہ شکریہ: اے این آئی

جے پور ایکسپریس قتل معاملہ: آر پی ایف کانسٹبل نے بندوق کی نوک پر برقع پوش خاتون سے ’جئے ماتا دی‘ بلوایا تھا

متاثرہ خاتون کی پہچان کر لی گئی ہےاور معاملے میں ان کا بیان ریکارڈ کیا گیاہے۔آر پی ایف کانسٹبل نے ٹرین کے مختلف ڈبوں سے گزرتے ہوئے مبینہ طور پر بی 3 میں برقع پوش خاتون مسافر کو نشانہ بنایا تھا۔