گزشتہ جون میں جلگاؤں ضلع کلکٹر کی جانب سے من مانے ڈھنگ سے ایک حکم نامہ جاری کرنے کے کچھ دنوں بعدمسلم کمیونٹی کو 800 سال پرانی جمعہ مسجد میں نماز ادا کرنے سے روک دیا گیا تھا۔
مہاراشٹر کے جلگاؤں ضلع کے ایرنڈول تعلقہ میں واقع جمعہ مسجدوقف بورڈ کی جائیدادکے طور پررجسٹرڈ ہے، جس کے بارے میں دائیں بازو کے شکایت کنندہ کا دعویٰ ہے کہ یہ ہندو عبادت گاہ کی جگہ پر بنائی گئی تھی۔ کلکٹر کی جانب سے دفعہ 144لاگو کرتے ہوئے احاطے میں نماز پڑھنے پر پابندی عائد کرنے کے احکامات پر سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔
پولیس کے مطابق، یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب جلگاؤں سے ناسک ضلع کےوانی تک نکالا گیا ایک مذہبی جلوس پالدھی گاؤں سے گزرا۔ اس سلسلے میں دو ایف آئی آر درج کی گئی ہیں، جن میں ہندو کمیونٹی کے 9 اور مسلم کمیونٹی کے 63 افراد کو نامزد کیا گیا ہے۔ وہیں،45 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔
شیوسینا نے اپنے ماؤتھ پیس’سامنا ‘کے اداریہ میں لکھا کہ ممبئی میں لوکل ٹرینوں سمیت ریل خدمات پر اگر پہلے ہی روک لگا دی گئی ہوتی تو کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں اتنا اضافہ نہیں ہوتا۔ ممبئی میں مضافاتی ٹرینوں کو ترجیح کے ساتھ روکا جانا چاہیے تھا لیکن انڈین ریلوے کے افسر ‘ اس کے خواہش مند نہیں ‘ تھے۔