رام مندرپران پرتشٹھا کی تقریب میں مرکزی حکومت کی مبینہ شمولیت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے جمعیۃ علماء ہند نے اسے آئندہ انتخابات کو نامناسب طریقےسے متاثر کرنے کی کوشش قرار دیا۔ جمعیۃ نے اقلیتی برادری کو ہراساں کرنے اور ڈرانے-دھمکانے کی کوششوں پر بھی تشویش کا اظہار کیا ہے۔
محمود مدنی نے کہا کہ، ہم یہ واضح کردینا چاہتے ہیں کہ آرایس ایس اور بی جے پی سے ہماری کوئی مذہبی یا نسلی عداوت نہیں ہے بلکہ ہمیں صر ف ان نظریات سے اختلاف ہے، جو سماج کے مختلف طبقات کے درمیان برابری، نسلی عدم امتیاز اور دستور ہند کے بنیادی اصولوں کے خلاف ہیں۔
اترپردیش کے دیوبندمیں جمعیۃ علماء ہند کے سالانہ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے تنظیم کے دوسرے گروپ کے سربراہ مولانا محمود اسعد مدنی نے سنیچر کو کہا کہ حکومت نے ملک کے مسلمانوں کے مسائل کے تئیں آنکھیں بند کرلی ہیں۔تنظیم نے الزام لگایا کہ بی جے پی کی قیادت والی حکومت کی سرپرستی میں ملک کی اکثریتی برادری کے ذہنوں میں زہر گھولا جا رہا ہے۔