ایسی شاعری جس کی ہمہ وقت ضرورت محسوس ہو جس کی لذت، جس کا لطف کبھی کم نہ ہو جو ذہن کو مہمیز کرے۔ بہت معصوم، بہت پیاری ہوتی ہے جو شریانوں میں لہو کی طرح دوڑتی ہے، آنکھوں سے آنسو کی طرح ٹپکتی ہے۔ اکیلی رات میں چاند کا روپ دھار لیتی ہے۔ ایسی کیفیت کیفی اعظمی کی شاعری میں ہے جس کی ساحری میں، میں اب تک قید ہوں۔
پروین کے یہاں شاید وہی بری عورت ہے جو اپنی چوڑیوں سے نیزے بناتی رہی اور بدن پر بھونکنے والے اعلیٰ نسل کے کتوں کے خلاف لکھتی رہی۔
صدی تقریبات کے موقع پر کیفی اعظمی کی نظموں کا یہ خیال انگیز انتخاب اور معنیاتی پر کاری سے مملو تراجم کی اشاعت ایک اہم ادبی وقوعہ ہے۔
ناصر حسین صاحب کی فلموں کے اردو سرٹیفیکٹ کے بعد ایک اہم سوال پیدا ہوتا ہے کہ مغل اعظم جیسی فلم کا سرٹیفیکیٹ ہندی میں کیوں ہے؟
ویڈیو: سینماٹوگرافراور مترجم یاسر عباسی سے ان کی تازہ ترین کتاب (Yeh Un Dinon Ki Baat Hai: Urdu Memoirs of Cinema Legends) کے تناظر میں سنیما رائٹنگ اور سنیما لیجنڈزکے بارے میں فیاض احمد وجیہہ کی بات چیت
اپٹا کی بناوٹ اور آرائش و زیبائش ہی ایسی تھی کہ اس کے سوشل ڈسکورس میں سیاسی سمجھ کی تہیں ملی ہوئی نظر آتی ہیں۔ اس لئے اپٹا نے کئی سطحوں پر کامیابی حاصل کی لیکن اس کے 75سالہ سفر میں ایسے موڑ بھی آئے جب اس کو اپنے وجود تک کے لئے جدو جہد کرنی پڑی۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے حکومت سے سوال پوچھنے کی ہمت اور بابری مسجد انہدام کے 25 سال پر ونود دوا کا تبصرہ
عبدالقوی دسنوی نے اشاریہ سازی کے فن کو معیار اور وقعت عطا کی،بنگلہ کی شیرینی سے بہت متاثر تھے۔آج دسنوی کے یوم پیدائش پرسر چ انجن گُوگل نےڈوڈل متعارف کرایاہے۔ عبدالقوی دسنوی،آج ہی کے دن1930کو،دسنہ،نالندہ(بہارشریف)صوبہ بہار میں پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم دسنہ اورآرہ میں ہوئی ،سینٹ زیویرس کالج […]
دراصل ایک دن سردار جعفری نےشبانہ کے والدین کو ڈانٹتے ہوئے کہا کہ کوئی ڈھنگ کا نام رکھو۔جعفری صاحب نے ہی کئی نام تجویز کیے۔ان ناموں میں شبانہ کا انتخاب کیا گیا ۔ نئی دہلی: آج جس معروف اداکارہ کو ہم شبانہ اعظمی کے نام سے جانتے ہیں […]