چلڈرن اینڈ آرمڈ کانفلکٹ کے موضوع پر اپنی رپورٹ میں اقوام متحدہ کے سربراہ انتونیو گوتریس نے جموں وکشمیر میں بچوں کی ہلاکت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جموں کشمیر میں بچوں کے ہلاک ہونے کو لےکرفکرمند ہوں اور حکومت سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ بچوں کے تحفظ کے لیے قدم اٹھائے۔
ریاست میں 1996ء کے بعد سے 2014ء تک ہوئے اسمبلی کے انتخابات کے نتائج پر نظر ڈالی جائے تو معلوم ہوگا کہ بی جے پی اپنی کارکردگی بہتر کرتی جارہی ہے۔ بی جے پی نے جموں میں ‘ہندو کارڈ’ کھیلتے ہوئے ہندو اکثریتی اضلاع جیسے ادھم پور، جموں، سانبہ، کٹھوعہ اور ریاسی میں کانگریس، نیشنل کانفرنس اور جموں وکشمیر نیشنل پنتھرس پارٹی کا تقریباً صفایا کردیا ہے۔ تاہم ان اضلاع میں کچھ علاقے جیسے نگروٹہ ہیں جہاں نیشنل کانفرنس کی پوزیشن کافی مستحکم ہے۔
یورپی پارلیامنٹ کے ممبروں نے پیلٹ فائرنگ کے تمام واقعات میں آزاد اور غیر جانبدارانہ جانچ کی مانگ کی ہے۔ ممبروں نے شوپیاں ضلعے میں پیلٹ گن کی متاثرہ 19 مہینے کی حبہ نثار کا ذکر کیا جو گزشتہ سال 9مبر میں زخمی ہو گئی تھی۔ نئی دہلی: […]
پارٹی چھوڑنے کے بڑھتے رجحان ، گورنر اور حریف جماعتوں کی الزا م تراشی ، عسکری تنظیموں کی لوگوں کو محبوبہ کو گھروں میں نہ آنے دینے کی اپیل اور سخت عوامی غم و غصے کے درمیان محبوبہ مفتی کس طرح اپنی پارٹی کوسمیٹ پائیں گی اور انتخابات میں کون سے مدعے لے کر عوام کے بیچ جائیں گی یہ آنے والا وقت ہی بتائے گا۔
جموں و کشمیر اسمبلی تحلیل کرنے اور مرکز کا حکم نہیں ماننے کے بعد ستیہ پال ملک نے کہا ہے کہ ان کا تبادلہ کیا جا سکتا ہے۔ ملک نے کہا کہ اگر وہ دہلی کا حکم مانتے تو تاریخ ان کوبےایمان آدمی کہتا۔ ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان کا تبادلہ کیا جاسکتا ہے۔
اس پورے ڈرامے کا سنگین پہلویہ ہے کہ بی جے پی شایداب کشمیر کو ملک کی انتخابی سیاست کےلیے مہرے کے طور پر استعمال نہیں کرپائے گی،اس صورت میں وہ انتخابی کارڈ کو پاکستان کی طرف موڑ دے گی۔
پی ڈی پی صدرمحبوبہ مفتی نے کانگریس اور نیشنل کانفرنس کی حمایت سے حکومت بنانے کا دعویٰ پیش کیا تھا۔ پیپلس کانفرنس کے رہنما سجاد لون نے بھی بی جے پی اور دیگر ایم ایل اے کے تعاون سے دعویٰ کیا تھا۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے جموں و کشمیرمیں پی ڈی پی –بی جے پی اتحاد کے ٹوٹنے اور ہندوستان کے گلوبل امیج پر ونود دوا کا تبصرہ۔
وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی کے استعفیٰ کے بعد گورنر اے این ووہرا نے صدر جمہوریہ ہند کو بھیجے گئے ایک مکتوب میں ریاست میں مرکزی حکومت کو نافذ کرنے کی سفارش کی تھی ۔صدر نے ووہرا کی سفارش کو منظوری دے دی ہے۔
3 سال پرانا پی ڈی پی -بی جے پی اتحاد ٹوٹ گیا ہے۔ بی جے پی کے جنرل سکریٹری رام مادھو نے آج یہ اعلان کیا ہے۔