کشمیر: پلوامہ میں انکاؤنٹر،افسر سمیت چار فوجی کی موت
پولیس نے بتایا کہ یہ جھڑپ پلوامہ کے پنگلینا گاؤں میں سوموار کی صبح ایک مکان کے اندر چھپے عسکریت پسندوں کے ساتھ ہوئی۔
پولیس نے بتایا کہ یہ جھڑپ پلوامہ کے پنگلینا گاؤں میں سوموار کی صبح ایک مکان کے اندر چھپے عسکریت پسندوں کے ساتھ ہوئی۔
گورنر ستیہ پال ملک نے 8؍ فروری کو ایک اہم اور سیاسی طورپر حساس فیصلے میں لداخ خطے کو علاحدہ ڈویژن بنانے کاحکم جاری کیا ہے۔سیاسی تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ ریاست کے دُور دراز کے خطوں کی ترقی کا بہانہ ایک طرف ، مرکز سوچے سمجھے منصوبےکے تحت ریاست کو تین حصوں میں تقسیم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
مقبول بٹ کی پھانسی کے سلسلے میں جو رول 1984میں فاروق عبداللہ نے ادا کیا تھا، ان کے فرزند عمر عبداللہ نے فروری 2013میں اسی کا اعادہ کرکے ایک بار پھر ثابت کیا کہ وہ تاریخ سے کوئی سبق حاصل کرنے کے اہل نہیں ہیں۔
پارٹی چھوڑنے کے بڑھتے رجحان ، گورنر اور حریف جماعتوں کی الزا م تراشی ، عسکری تنظیموں کی لوگوں کو محبوبہ کو گھروں میں نہ آنے دینے کی اپیل اور سخت عوامی غم و غصے کے درمیان محبوبہ مفتی کس طرح اپنی پارٹی کوسمیٹ پائیں گی اور انتخابات میں کون سے مدعے لے کر عوام کے بیچ جائیں گی یہ آنے والا وقت ہی بتائے گا۔
تازہ ترین صورت حال یہ ہے کہ گزشتہ سنچر کو ملک کے 70ویں یوم جمہوریہ پر سری نگر مں مختلف پریس اداروں سے وابستہ سنئرق فوٹو گرافروں کو یوم جمہوریہ کی تقریب مں عکس بندی سے روکا گاہ ۔حر ت یہ ہے کہ پولسہ نے خود انہںی تقریب مںٹ شرکت کے لئے سکو رٹی پاس جاری کار تھا۔
بہتری اسی میں ہے کہ حقائق سے انکار کے بجائے اس مسئلے کے حل کی سبیل کی جائے۔کوئی ایسا حل جو تمام فریقوں کے لئے قابل قبول ہو، تاکہ برصغیر میں امن و خوشحالی کے دن لوٹ سکیں۔
ایک پولیس افسرکے مطابق ،ملی ٹنٹ تنظیمیں اپنی حکمت عملی تبدیل کر رہی ہیں ۔ اس سے پہلے ملی ٹنسی میں شامل ہوئے ہر ایک ملی ٹنٹ کی تصویر جان بوجھ کر سوشل میڈیا پر وائرل کی جاتی تھی مگر اب سائیلنٹ یا چھپ کر ملی ٹنسی میں شمولیت کی حکمت عملی اپنائی جارہی ہے تاکہ نئے ملی ٹنٹ سیکورٹی راڈارسے محفوظ رہیں اور مختلف علاقوں میں نقل و حمل کرسکیں۔
سال 2018 کشمیر میں اس دہائی کا سب سے خونی اور تشدد آمیز سال ثابت ہوا ہے، جس میں کم سے250 ملیٹنٹ، 90 سکیورٹی اہلکار اور 50 سے زائد عام شہری ہلاک ہو گئے۔
سال 2018 میں دی وائر اردو نے 2600 سے زیادہ اسٹوریز شائع کی، جس میں روز مرہ کی خبروں کے ساتھ ساتھ تجزیہ، فیچرس اور گراؤنڈ رپورٹس شامل ہیں۔یہاں ہم 2018 میں سب سے زیادہ پڑھی جانے والی ٹاپ 10اسٹوریز آپ کے ساتھ شیئر کررہے ہیں۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ اس سال سب زیادہ پڑھی جانے والی اسٹوریز میں اکثراوریجنل یعنی بنیادی طور پر اردو میں لکھی گئی تھی/ہیں۔
آئندہ عام انتخابات میں فتح حاصل کرنے کے لیے وزیرا عظم نریندر مودی اور بی جے پی صدر امت شاہ نے تین ایشوز پر مشتمل ایک روڑ میپ ترتیب دیا ہوا ہے۔اس میں اترپردیش کے شہر ایودھیامیں بابری مسجد کی جگہ ایک عالیشان رام مندر کی تعمیر کا ہوا کھڑا کرنا ہے۔
جموں و کشمیر اسمبلی تحلیل کرنے اور مرکز کا حکم نہیں ماننے کے بعد ستیہ پال ملک نے کہا ہے کہ ان کا تبادلہ کیا جا سکتا ہے۔ ملک نے کہا کہ اگر وہ دہلی کا حکم مانتے تو تاریخ ان کوبےایمان آدمی کہتا۔ ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان کا تبادلہ کیا جاسکتا ہے۔
اس پورے ڈرامے کا سنگین پہلویہ ہے کہ بی جے پی شایداب کشمیر کو ملک کی انتخابی سیاست کےلیے مہرے کے طور پر استعمال نہیں کرپائے گی،اس صورت میں وہ انتخابی کارڈ کو پاکستان کی طرف موڑ دے گی۔
21 نومبر کو عید میلاد النبی کے موقع پر پیغمبر اسلام کا یوم پیدائش ملک کے مختلف حصوں میں بڑے خلوص سے منایا گیا لیکن بعض جگہوں سے فرقہ وارانہ فسادات کی خبریں بھی آئیں۔ ان خبروں میں کچھ ایسی تھی جو حقیقت پر مبنی تھی لیکن کچھ خبریں جھوٹی اور فرضی تھیں۔
پی ڈی پی صدرمحبوبہ مفتی نے کانگریس اور نیشنل کانفرنس کی حمایت سے حکومت بنانے کا دعویٰ پیش کیا تھا۔ پیپلس کانفرنس کے رہنما سجاد لون نے بھی بی جے پی اور دیگر ایم ایل اے کے تعاون سے دعویٰ کیا تھا۔
ہندی کے صحافی عام طور پر نیم خواندہ اور غیر تربیت یافتہ ہوتے ہیں۔ ان کی تحریریں پڑھیے یا ان سے گفتگو کیجئے تو اندازہ ہوگا کہ ان کی معلومات اور دلچسپی کا دائرہ ہندی پٹی سے آکے بڑھتا ہی نہیں۔ ان کی نظر میں اسلام، مسلمان، پاکستان، علی گڑھ، اردو، عربی اور اب کشمیر سب ایک ہی ہیں۔ یہ لوگ کشمیر کے مسئلے کو صرف اور صرف دیش بھکتی کے نظریہ سے دیکھتے ہیں اور کشمیریوں کو ایک الگ مخلوق بنا کر پیش کرتے ہیں۔
کشمیر تاریخ کے بدترین دور سے گزر رہا ہے۔ اس دوران جو نسل تیار ہوئی ہے اس کے زخموں پر مرہم لگانا جوئے شیر لانے سے کم نہیں۔ کشمیر میں عسکریت دم توڑ رہی ہے مگر یہ خیال کرنا کہ وہاں امن و امان ہوگیا ہے خود کو دھوکہ دینے کے سوا کچھ نہیں۔
انتخابات کے مدنظر سیاسی جماعت پاپولر،تیز اور متاثر کن نتائج چاہتے ہیں۔لیکن فوج کی قیادت کو وہ نہیں کرنا چاہیے، جو کوئی حکمراں پارٹی چاہتی ہے۔
کشمیر میں حالیہ واقعات اور اس سے قبل بھی یہ بات تو ثابت ہوگئی ہے کہ وہاں کام کرنے والے صحافیوں کو تلوار کی دھار پر چلنا پڑتا ہے۔
کشمیر کے موجودہ حالات پر سینئر صحافی اور The Generation of Rage in Kashmir کے مصنف ڈیوڈ دیوداس کے ساتھ مہتاب عالم کی بات چیت۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے کشمیر کے حالات اور وزیر خارجہ سشما سوراج کی ٹرولنگ پر ونود دوا کا تبصرہ
کانگریس رہنما سیف الدین سوز کی کتاب کی رسم اجرا میں شوری نے مودی حکومت پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ اس کی کشمیر یا پاکستان پر کوئی پالیسی نہیں ہے۔ وہ بس ایک ہی بات جانتے ہیں کہ کس طرح ملک کے ہندو اور مسلمانوں کو بانٹا جائے۔
شجاعت کے ساتھ میری دوستی کا سفر غالباً 1988 میں گورنمنٹ کالج سوپور سے شروع ہوا۔ جرنلزم اور سماجی سرگرمیاں تو انکی روح میں تھیں۔کالج میں ہی اسنے ایک’پیرراڈایز رائٹرز فورم ‘تشکیل دی تھی جس کی نشستیں کالج کے سبزہ زار میں چنار کے پیڑوں کے تلے ہوتی تھیں۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے جموں و کشمیرمیں پی ڈی پی –بی جے پی اتحاد کے ٹوٹنے اور ہندوستان کے گلوبل امیج پر ونود دوا کا تبصرہ۔
وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی کے استعفیٰ کے بعد گورنر اے این ووہرا نے صدر جمہوریہ ہند کو بھیجے گئے ایک مکتوب میں ریاست میں مرکزی حکومت کو نافذ کرنے کی سفارش کی تھی ۔صدر نے ووہرا کی سفارش کو منظوری دے دی ہے۔
3 سال پرانا پی ڈی پی -بی جے پی اتحاد ٹوٹ گیا ہے۔ بی جے پی کے جنرل سکریٹری رام مادھو نے آج یہ اعلان کیا ہے۔
کشمیر ایڈیٹرس گلڈ کے ایک ممبر نے کہا، اداریہ لکھنے والے ہاتھ ہم سے چھین لیے گئے ہیں۔ ایسا لگ رہا ہے مانو ہماری سیاہی سوکھ گئی ہے ،اس لیے یہ ضروری ہے کہ ہم اپنا احتجاج درج کرائیں۔
میڈیا بول کے اس ایپی سوڈ میں سنیے صحافی شجاعت بخاری کا قتل، کشمیر کے حالات اور صحافت پر آبزرور ریسرچ فاؤنڈیشن کے فیلو منوج جوشی اور سینئر صحافی ایم ایم انصاری سے ارملیش کی بات چیت
شجاعت کا سب سے اہم کام یہ تھا کہ وہ کشمیری مسلمانوں اور پنڈتوں کو ملانے کا کوئی بھی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتے تھے
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے سینئر صحافی شجاعت بخاری کے قتل اور ہندوستان میں سیکولرازم پر ونود دوا کا تبصرہ۔
سینئر صحافی شجاعت بخاری پر 2000 میں بھی ایک حملہ ہوا تھا جس کے بعد ان کو پولیس پروٹیکشن دیا گیا تھا۔
ا ب دو سال بعد جموں و کشمیر پولیس کی طرف سے مرکزی حکومت کو بھیجی گئی رپورٹوں اور ایک برطانوی تھنک ٹینک کی ایک اسٹڈی نے یہ تسلیم کیا ہے کہ تحریک کشمیر کا عالمی دہشت گرد تنظیموں کے ساتھ دور دور کا بھی واسطہ نہیں ہے۔ نہ ہی یہ جدوجہد سلفی، وہابی یا کسی اور نظریہ سے وابستہ ہے۔
اس کتاب سے وقتی سیاسی فائدہ اٹھانے کے بجائے ہندوستانی حکومت کو با ور کرایا جائے، کہ ہندوستانی انٹلی جنس کے اس ماہرکی باتو ں کو سنجیدگی سے لیکر امن مساعی کا آغاز کرکے عوامی امنگوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے حتمی حل کی طرف پیش رفت کریں۔
ویڈیو : ہم بھی بھارت کے اس ایپی سوڈ میں سنیے رمضان میں سیز فائر کے اعلان کا عام زندگی پر ہونےوالے اثر کے متعلق کشمیر کے شوپیاں میں کالج کے طلبا سے عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت
سری نگر کے ہوٹل میں جس لڑکی کو لے جانے کو لےکر تنازعہ ہوا تھا، اس کی ماں نے بتایا کہ دونوں بار میجر لیتل گگوئی کے ساتھ ان کا ساتھی سمیر بھی تھا۔ انہوں نے ہمیں دھمکایا تھا کہ ان کے یہاں آنے کے بارے میں کسی کو نہیں بتائیں۔
ہندوستان کے میڈیا اور تاریخ دانوں نے اس واقعہ کو جابرانہ ٹیکس نظام کے خلاف محنت کشوں کی جدوجہد کے بجائے ہندو حکمران کے خلاف مسلم رعایا کی بغاوت سے تعبیر کرکے تاریخ کے ساتھ بدترین خیانت کی ہے۔ ماہ مئی کا پہلا دن کرہ ارض میں محنت […]
کشمیر کے کسی عام قصبہ یا دیہات میں این سی، پی ڈی پی یا حریت کے ورکر کی سیاسی زبان تقریباً ایک ہی جیسی ہوتی ہے۔یہ پارٹیاں بھی کھبی گراؤنڈ پر اپنے آپ کوہندوستان نواز نہیں کہلواتی ہیں۔
جسٹس سچر اب ا س دنیا میں نہیں رہے مگر انصاف کے لیے جنگ اور بے باکی کے لیے دہلی میں لاہور کا دل رکھنے والا یہ شخص تاریخ میں امر رہےگا۔
ایسا لگتا ہے کہ منصوبہ بند سازش کے تحت مسلم آبادی کو شہری علاقوں کی طرف دھکیلنے کی کارروائی ہو رہی ہے تاکہ آئندہ کسی وقت 47 کو دہرا کر اس خوف زدہ آبادی کو وادی کشمیر کی طرف ہجرت پر مجبور کیا جاسکے اور جموں خطے کو […]
جموں و کشمیر کے کٹھوا میں آٹھ سال کی معصوم کا گینگ ریپ اور وحشیانہ قتل معاملے میں پولیس، وکیل اور سیاستدانوں کے کردار نے بے حسی کے نئے ماڈل بنانے کا کام کیا ہے۔
جموں میں تو اب کئی سالوں سے مسلم اکثریت کے سینوں میں میخ گاڑنے کے لیے گلاب سنگھ اور ہری سنگھ کے یوم پیدائش تزک و احتشام کے ساتھ منائے جاتے ہیں۔