وہیں مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نےتمام ریاستوں سے اپیل کی ہے کہ وہ این پی آرنافذکرنے سے پہلے اس کو دھیان سے پڑھ لیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ،میں تمام ریاستوں سے اپیل کرتی ہوں کہ وہ شہریت قانون کے خلاف تجویز پاس کریں۔ […]
فیک نیوز راؤنڈ اپ : اسی درمیان دہلی انتخابات کے قریب ان کی ایک تصویر بی جے پی لیڈرمنوج تیواری کے ساتھ عام ہو گئی جس کو شئیر کرتے ہوئے سوشل میڈیا صارفین نے لکھا کہ شاہی امام بی جے پی کے ہاتھوں بک گئے ہیں اور اپنے ایمان اور ضمیر کا سودا کر بیٹھے ہیں۔
اس سے پہلے پنجاب کے وزیراعلیٰ کیپٹن امریندر سنگھ نے شہریت ترمیم بل کوہندوستان کی سیکولرفطرت کے خلاف بتایا تھااور کہا تھاکہ ان کی حکومت اس بل کو اپنی ریاست میں نافذ نہیں کرےگی۔
شہریت ترمیم قانون کے جواز کو چیلنج کرتے ہوئے کیرل ریاست نے مرکزی حکومت کے خلاف سپریم کورٹ میں مقدمہ دائر کیا ہے۔ کیرل ریاست نے کہا کہ شہریت ترمیم قانون آرٹیکل 14، 21 اور 25 کے تحت بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
کانگریس کی رہنمائی میں سوموار کو ہوئے اپوزیشن پارٹیوں کے اجلاس میں شہریت قانون کو فوراً واپس لینے اوراین آر سی اوراین پی آر پر روک لگائے جانے کی مانگ کرتے ہوئے تجویز منظور کی گئی۔
کیرل ریاست نے کہا ہے کہ شہریت ترمیم قانون آرٹیکل 14، 21 اور 25 کے تحت بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کرتا ہے اور یہ قانون غیر مناسب اور مدلل نہیں ہے۔
این سی آربی کے ذریعے جاری حالیہ اعداد و شمار کے مطابق 2016 کی مقابلے 2018 میں سیڈیشن کے دوگنے معاملے درج ہوئے ہیں۔ جن ریاستوں میں یہ معاملے درج ہوئے ان میں جھارکھنڈ پہلے نمبر پر ہے، اس کے بعد آسام، جموں و کشمیر، کیرل اور منی پور ہیں۔
کیرل کے وزیراعلیٰ پنارئی وجین نے 11 غیر بی جے پی وزیراعلیٰ کو خط لکھ کر کہا ہے کہ وہ سی اے اے کو رد کرنے کی مانگ سے جڑا بل پاس کرنے کے لیے ان کی ریاست کی اسمبلی کی نقل کریں۔ دوسری طرف بی جے پی نے شہریت ترمیم قانون کی حمایت میں جن جاگرن مہم شروع کر دی ہے۔
مغربی بنگال ،مہاراشٹر اور بہار کے بعد کیرل چوتھی ریاست ہے،جس کی جھانکی کو یوم جمہوریہ پریڈ کے لیے خارج کیا گیا ہے۔
ہم ساوتری بائی پھولے کو صرف ڈاک ٹکٹ کے لئے یاد نہ کریں۔یاد کریں تو اس لئے کہ اس وقت کا سماج کتنا گھٹیا اور ظالم تھا۔ اس سماج میں ایک دلیر خاتون بھی تھیں جن کا نام ساوتری بائی پھولے تھا۔
شہریت قانون کو واپس لینے کی مانگ والی تجویز کو منظور کرنے والا کیرل ملک کا پہلا ریاست بن گیا ہے۔کیرل اسمبلی کے ذریعےاٹھایا گیا قدم اس لئے اہم ہے کیونکہ بی جے پی کی معاون جےڈی یو کی قیادت والے بہاراور اڑیسہ سمیت کم سے کم سات ریاستوں نے اعلان کیا ہے کہ وہ قانون کو نافذ نہیں کریںگے۔
ویڈیو: مرکزی حکومت نے گزشتہ دنوں نیشنل پاپولیشن رجسٹر یعنی این پی آر اپ ڈیٹ کرنے اور مردم شماری 2021 کی شروعات کرنے کو منظوری دے دی ہے۔اس کے بعد ہی بحث شروع ہو گئی کہ یہ ملک بھر میں این آر سی لانے کا پہلا قدم ہے،جس کی مخالفت ہو رہی ہے۔ اس بارے میں تفصیل سے جانکاری دے رہے ہیں سپریم کورٹ کے وکیل شادان فراست۔
کیرل کے بی جے پی ترجمان بی گوپال کرشنن نے ریاستی حکومت کے نیشنل پاپولیشن رجسٹر سے جڑی سرگرمیوں پر روک لگانے پر کہا کہ اگر وزیراعلیٰ وجین نے این پی آر نافذ نہیں کیا تو مرکز کے ذریعے پبلک ڈسٹریبوشن سسٹم کے تحت ریاست کو ملنے والا راشن نہیں دیا جائے گا۔
وزیراعظم مودی کی صدارت والی مرکزی کابینہ نے نیشنل پاپولیشن رجسٹرکو اپ ڈیٹ کرنے کی منطوری دے دی ہے۔ اپوزیشن نے اس کو ملک گیر این آر سی کی سمت میں حکومت کا پہلا قدم بتایا ہے۔
شہریت ترمیم قانون کے خلاف ہو رہے احتجاج اور مظاہرے میں مارے گئے لوگوں کے اہل خانہ سے ملنے میرٹھ جا رہے کانگریس رہنما راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی کو پولیس نے شہر کے باہر ہی روک لیا۔
قابل ذکر ہے کہ شہریت قانون کے خلاف ستیہ گرہ کے لیے دہلی پولیس کی اجازت نہیں ملنے سے کانگریس نے اتوار کو اس کو ملتوی کردیا تھا۔
عدالت نے ریلوے سے پوچھا کہ مظاہرے کے دوران پبلک پراپرٹی کو نقصان پہنچانے والوں کے خلاف کیا کارروائی کی گئی اس کی تفصیلات فراہم کریں۔
نیشنل پاپولیشن رجسٹر کو لے کر ریاستوں کی مخالفت کے باوجود وزارت داخلہ نے اس کو اپ ڈیٹ کرنے کے لیے کابینہ سے تقریباً چار کروڑ کروڑ روپے مانگے ہیں۔ ساتھ ہی اب سے اس کارروائی میں والدین کی جائے پیدائش اور اس کی تاریخ بھی بتانی ہوگی، جو پچھلے این پی آر میں نہیں پوچھا جاتا تھا۔
پپو یادو نے کہا کہ ،سن لیں نتیش-مودی- شاہ آپ کا بینڈ بجانے کو جنتا ہے تیار۔ آپ کا ہندو مسلم کا ایجنڈہ ہونے والا ہے بےکار۔ نئی دہلی : شہریت ترمیم قانون کے خلاف ملک گیر احتجاج اوربند کی حمایت میں جن ادھیکار پارٹی کے چیف اور […]
بہار کی جن ادھیکار پارٹی کے صدر راجیش رنجن عرف پپو یادو کے گھر میں نظر بند کیے جانے کے دعویٰ پر پر پٹنہ پولیس نے کہا کہ ان کو گھر کے اندر نظر بند نہیں کیا گیا بلکہ یہ امن کی بحالی اور سکیورٹی کے لحاظ سے احتیاط کے طور پر اٹھایا گیا ایک قدم ہے۔
سونیا گاندھی نے مودی سرکار کو جم کر تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ سرکار اس ایکٹ کونافذ کرنے کے لیے عام لوگوں اور اپوزیشن کی آواز کو دبانے کی کوشش کر رہی ہے، جوکامیاب نہیں ہوگی۔
اپوزیشن پارٹیوں نے دہلی میں شہریت ترمیم قانون کے خلاف مظاہرہ کر رہے جامعہ ملیہ اسلامیہ میں طلبا پر پولیس کارروائی کی جوڈیشیل جانچ کی مانگ کی۔
اس میں سے 14 معاملے اکیلے آئی آئی ٹی گواہاٹی سے سامنے آئے ہیں۔ حال ہی میں آئی آئی ٹی مدراس میں فاطمہ لطیف نامی ایک طالبہ نے خودکشی کر لی،جس کو لے کر کئی جگہوں پر مظاہرے ہوئے تھے۔
کوچی کے نزدیک واقع پپیرومباوور کا واقعہ۔ مرنے والی خاتون ایرناکولم ضلع کے کروپم پاڑی کی رہنے والی تھیں۔قتل سے متعلق ایک مہاجر مزدور کو گرفتار کیا گیا ہے۔
آئی آئی ٹی مدراس میں فرسٹ ایئر کی طالبہ فاطمہ لطیف نے 9 نومبر کو ہاسٹل میں خودکشی کر لی تھی۔ کیرل کی طالبہ کے والد نے آئی آئی ٹی کے ایک پروفیسر پر استحصال کا الزام لگایا ہے۔
سپریم کورٹ کے جسٹس آر ایف نریمن نے ایک معاملے کی سماعت کرتے ہوئےسالیسٹر جنرل تشار مہتہ سے کہا کہ برائے مہربانی اپنی حکومت کو سبری مالا معاملےمیں سنائے گئے عدم اتفاق کے فیصلے کو پڑھنے کے لئے کہیں، جو بہت ہی اہم ہے…ہمارا فیصلہ کھیلنے کے لئے نہیں ہے۔
سبری مالا مندر معاملے میں فیصلہ سناتے ہوئے سپریم کورٹ کے پانچ ججوں کی آئینی بنچ نے کہا کہ مذہبی مقامات میں خواتین کے داخلے پر پابندی صرف سبری مالا تک ہی محدود نہیں ہے بلکہ دیگر مذاہب میں بھی ایسا ہے۔سبری مالا، مسجدوں میں خواتین کے داخلے اور داؤدی بوہرا کمیونٹی میں خواتین میں ختنہ جیسے مذہبی مدعوں پر فیصلہ بڑی بنچ لےگی۔
کچھ میڈیا رپورٹس میں فاطمہ لطیف کے والد کے حوالے سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ ، میری بیٹی کو اس لیے ٹارچر کیا جارہا تھا کہ وہ مسلمان ہوکر ٹاپ کرتی تھی ۔اس لیے اس کو کمیونٹی اور مذہب کی بنیاد پر نشانہ بنایا جارہا تھا۔
نن نے اپنی شکایت میں الزام لگایا کہ بشپ فرانکو ملکل اور ان کے حامی سوشل میڈیا اور یوٹیوب چینلوں کے ذریعے اس کو اور معاملے میں گواہ اس کی دوستوں کو ذلیل کر رہے ہیں۔
ریپ کے ملزم بشپ فرینکو مولکل کی گرفتاری کی مانگ کو لےکر مظاہرہ کرنے والی کیرل کی نن سسٹر لوسی کلپوراکو گزشتہ اگست میں چرچ سے معطل کر دیا تھا۔ سسٹر لوسی نے اپنے نکالے جانے کے خلاف ویٹیکن میں فریاد کی تھی۔
معاملہ کیرل کے کوجھی کوڈ ضلع کا ہے۔ 47 سالہ خاتون جالی جوزف پر 14 سال کے دوران اپنے شوہر سمیت فیملی کے چھے لوگوں کو مبینہ طور پر سائنائیڈ دےکر قتل کرنے کا الزام ہے۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ جائیداد کے لئے جالی نے ایسا کیا۔
معاملہ ملاپورم ضلع کا ہے، جہاں اسکول میں کاؤنسلنگ کے دوران ساتویں کلاس کی طالبہ نے اس بارے میں بتایا۔ بچی کے والد بےروزگار ہیں اور ایسا بتایا جا رہا ہے کہ پہلے اس نے بچی کی ماں کو جسم فروشی کے لئے مجبور کیا تھا۔
جارج کورین نے کہا کہ ،عیسائی لڑکیاں اسلامی انتہاپسندوں کے لیے سافٹ ٹارگٹ ہیں۔انہوں نے اس معاملے میں این آئی اے سے جانچ کرانے کی اپیل کی ہے۔
کیرل کے ایرناکلم، ایڈوکی اور الاپوژا میں منگل کو شمالی ضلعوں ملاپورم اور کوجھی کوڈ میں بدھ کے لئے ریڈ الرٹ جاری کیا گیا۔ ریاست کے 1332 ریلیف کیمپ میں 2.52 لاکھ سے زیادہ لوگوں نے پناہ لی ہے۔
اکھل بھارت ہندو مہاسبھا کی کیرل اکائی نے مسجدوں میں خواتین کو داخلے کی اجازت دینے کی عرضی دائر کی تھی۔ سپریم کورٹ نے اس کو سستی تشہیر پانے کا ذریعہ کہتے ہوئے خارج کر دیا اور کہا کہ مسلم خواتین کو ہی اس کو چیلنج کرنے دیجیے۔
کیرل حکومت نے ایک آر ٹی آئی درخواست کے جواب میں ریاستی مفادات کا حوالہ دیتے ہوئے جانکاری دینے سے انکار کر دیا تھا۔ کیرل ہائی کورٹ نے اس حکم کو غیراطمینان بخش اور آر ٹی آئی قانون کے اہتماموں کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے ریاستی حکومت کو پھٹکار لگائی ہے۔
لوک سبھا چناؤکے بعد مختلف کمیونسٹ پارٹیوں کو ‘متحد’ کرنے اور انہیں ایک پلیٹ فارم پر لانے کی بات ہو رہی ہے۔ اگر ایسا ہوا تو ایک نئی اور متحدہ پارٹی کے لیے ایک نئے نام کی ضرورت ہوگی۔ میرا مشورہ ہے کہ اس نئی پارٹی کے نام میں سے ‘کمیونسٹ’ کا لفظ ہٹا دیا جائے۔ اس کے بجائے اسے ‘ڈیموکریٹک سوشلسٹ’ سے منسوب کیا جائے۔ یہ لیفٹ کے دوبارہ اٹھ کھڑے ہونے کی جانب پہلا قدم ہوگا۔
بہار کی رہنے والی ایک 33 سالہ خاتون نے اپنی شکایت میں سی پی ایم رہنما کوڈئیری بالاکرشنن کے بیٹے بنائے ونودنی بالاکرشنن پر شادی کا جھانسہ دےکر ریپ کرنے کا الزام لگایا ہے۔ خاتون نے بنائے سے 8 سال کا ایک بیٹا ہونے کی بات بھی کہی ہے۔
نریندر مودی نے وزیر اعظم بننے سے پہلےبغیرکسی جانبداری کے ایک سال کے اندر جس پارلیامنٹ کو جرم سے آزاد کرنے کا وعدہ کیا تھا وہ پانچ سال بعد بھی پورا نہیں ہوا۔ اس دوران ان کی پارٹی کے کئی رکن پارلیامان اور وزراء پر سنگین الزام لگے مگر مجرمانہ مقدمہ چلانے کی بات تو دور، انہوں نے عام اخلاقیات کی بنیاد پر کسی کا استعفیٰ تک نہیں لیا۔
پولیس کو آر ایس ایس کارکن کے گھر کی تلاشی کے دوران سات تلواریں، ایک کلہاڑی اور ایک لوہے کی راڈ ملی ہے۔ اس کے ساتھ ہی بم بنانے کا سامان بھی ملا ہے۔