ایک دوسرے معاملے میں اتر پردیش کے باندہ ضلع میں پولیس نے ایک لیکھ پال کے خلاف ایک دلت لڑکی کامبینہ طور پراغوا کرکے اس کے ساتھ چلتی جیپ میں ریپ کرنے کا معاملہ درج کیا ہے۔
اتر پردیش کے سون بھدر ضلع کے امبھا گاؤں میں جولائی2019 میں زمینوں پر مبینہ غیر قانونی قبضہ کے خلاف جب آدیواسیوں اور گاؤں والوں نےآواز اٹھائی تھی، تب لینڈ مافیاؤں کے ساتھ ہوئے خونی تصادم میں11 لوگوں کی موت ہوگئی تھی۔ اس معاملے میں سون بھدر پولیس نے 65 لوگوں کو گرفتار کیا تھا اور 51لوگوں کے خلاف فردجرم داخل کیا تھا۔
اتر پردیش کے سون بھدر کے امبھا گاؤں میں ہوئے 11 آدیواسیوں کے قتل عام پر پولیس نے مقامی عدالت میں 51 لوگوں کے خلاف چارج شیٹ دائر کیا ہے۔
پولیس نے بتایا کہ 45 سالہ سنجے گوتم سبھارتی یونیورسٹی میں سائنس ڈپارٹمنٹ آفس کے سپرنٹنڈنٹ تھے۔یونیورسٹی سے گھر لوٹنے کے دوران تین بائیک سے آئے 9 بدمعاشوں نے ان کو گھیر لیا اور پھر مبینہ طور پر پیٹ پیٹکر ان کا قتل کر دیا۔
ویڈیو: گزشتہ 17 جولائی کو گاؤں کے پردھان یگیہ دت اور ان کے حمایتیوں کے ذریعے گھیراول تحصیل کے اوبھا گاؤں میں 90 بیگھا زمین پر قبضہ کو لے کر ہوئے تنازعہ میں 10 لوگوں کی موت ہو گئی تھی جبکہ 28 دیگر زخمی ہو گئے تھے۔ اسی مدعے پر دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی نے سون بھدر کے اوبھا گاؤں جاکر آدیواسیوں سے بات چیت کی۔
سون بھدر ضلع کے اوبھا گاؤں میں 17 جولائی کو زمین تنازعہ کو لےکر ہوئے تشدد میں 10 لوگوں کی موت ہو گئی تھی اور تقریباً 24 لوگ زخمی ہوئے تھے۔ جمعہ کو متاثرین سے ملنے جا رہیں پرینکا گاندھی کو مرزاپور میں روکنے کے بعد حراست میں لے لیا گیا تھا۔
سون بھدر ضلع کے اوبھا گاؤں میں 17 جولائی کو زمین تنازعہ کو لےکر ہوئے تشدد میں 10 لوگوں کی موت ہو گئی تھی اور تقریباً 24 لوگ زخمی ہوئے تھے۔ جمعہ کو متاثرین سے ملنے جا رہیں پرینکا گاندھی کو مرزاپور میں روکنے کے بعد حراست میں لے لیا گیا۔ کانگریس نے کہا، یوگی حکومت کی تاناشاہی کی بدترین مثال۔
پہلا واقعہ اتر پردیش کے سنبھل کا ہے، جہاں پولیس اہلکاروں کی وین پر حملہ کرکے بدمعاش تین قیدیوں کو چھڑا لے گئے اور دو پولیس اہلکاروں کا قتل کر دیا۔ دوسرےواقعہ میں سون بھدر ضلع میں زمین تنازعے میں 3 خواتین سمیت 9 لوگوں کا گولی مارکر قتل کر دیا گیا۔
یہ معاملہ سون بھدر ضلع کے اوبرا تھانہ کے پرسوئی گاؤں کا ہے۔ معاملے میں کارروائی کرتے ہوئے پولیس نے 7 لوگوں کو گرفتار کر لیا ہے۔ حالانکہ قتل کا کلیدی ملزم مقامی آر ایس ایس کی شاکھاچلانے والا ٹیچر فرار ہے۔
سوشل میڈیا پر سامنے آئے مظفر نگر کے ایک ویڈیو میں ایک نوجوان روزگار مہیا کرانے میں موجودہ حکومت کو ناکام بتا رہا ہے لیکن مبینہ طور بی جے پی-شیو سیناکے کارکن بیچ میں ہی روک کر اس کے ساتھ مار -پیٹ شروع کر دیتے ہیں۔