ملک میں بڑھتے کو روناانفیکشن کے معاملوں کے بیچ مرکزی حکومت نے آروگیہ سیتو موبائل ایپ لانچ کیا ہے، جس کو وزیر اعظم نریندر مودی نے کووڈ 19 خلاف لڑائی میں ایک اہم قدم بتایا ہے۔ حالانکہ ایپ کی صلاحیت کو لے کر ماہرین کی رائے سرکار کے دعووں کے برعکس ہے۔
پولیس کے مطابق کو رونا وائرس جیسی مہلک بیماری کو قابو کرنے کے لیےسماجی دوری سے متعلق مرکزی حکومت کے احکامات کے بعد بھی مولانا سعد نے پچھلے مہینے نظام الدین مرکز میں اجتماع کیا تھا۔
کو رونا بحران کے بیچ مسلمانوں کے خلاف سوشل میڈیا پر پھیلائی جا رہی نفرت کی وجہ سے کئی تشویش ناک خبریں آ رہی ہیں اور اس سے جڑے ویڈیو وائرل ہو رہے ہیں۔
ٹرین خدمات بحال کئے جانے کی مبینہ خبر کو لے کرگزشتہ منگل کو ممبئی کے باندرہ بس ڈپو پر گھر جانے کے لیے مہاجر مزدورجمع ہو گئے تھے۔ اس معاملے میں ممبئی پولیس نے دواور ایف آئی آر درج کی ہے اور ایک نوجوان کو گرفتار کیا ہے۔
عوام کی پریشانیوں کو دیکھتے ہوئے کچھ چنندہ سرگرمیوں کو 20 اپریل سے چالو کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔ یہ راحتیں ریاست/یونین ٹریٹر ی سرکاروں یا ضلع انتظامیہ کے ذریعےہ موجودہ احکامات پر سختی سے عمل کرتے ہوئے دی جائیں گی۔
مہاراشٹر کے وزیر داخلہ انل دیشمکھ نے کہا کہ ہم نے مزدوروں کو اطمینان دلایا ہے کہ ان کے رہنے کھانے کا انتظام سرکار کرے گی اور حالات اب قابو میں ہے، بھیڑ ہٹ گئی ہے۔
گزشتہ دنوں کو رونا وائرس کے پھیلاؤ کے مد نظرمرکزی وزارت صحت نے سبھی ریاستوں سے عوامی مقامات پر چبانے والے تمباکو کے استعمال اور تھوکنے پر روک لگانے کو کہا تھا۔
ڈبلیو ایچ او کے سربراہ نے کو رونا وائرس کو سوائن فلو سے بھی خطرناک بتاتے ہوئے اس کو قابو میں لانے کے اقدامات کو دھیرے دھیرے ہٹانے کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے عالمی میل جول کا مطلب یہ بیماری پھر سے سر اٹھا لے گی۔
عالمی ادارہ صحت کے مطابق نئے کورونا وائرس اور اس کی وجہ سے لگنے والی بیماری کووِڈ انیس کے خلاف کوئی بھی مؤثر ویکسین غالباﹰ اگلے ایک سال یا اس سے بھی زیادہ عرصے تک تو دستیاب نہیں ہو سکے گی۔
انڈین ریلوے کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اگلی اطلاع تک ٹرین ٹکٹوں کی ایڈوانس بکنگ بھی نہیں کی جائےگی۔ اس سے پہلے مسافر خدمات 14 اپریل تک رد کی گئی تھیں۔
سینئروکیل پرشانت بھوشن، سابق آئی اے ایس افسر کنن گوپی ناتھن اور نیشنل ہیرالڈ کے صحافی ایشلن میتھیو کے خلاف یہ ایف آئی آر گجرات کے راج کوٹ میں درج کی گئی ہے۔
ویڈیو: بہار اور جھارکھنڈ کے مزدور اتر پردیش کے میرٹھ شہر کے پاس لاک ڈاؤن کے بیچ پھنس گئے ہیں۔ یہاں پھنسے یہ مزدور کھانے کی کمی کے ساتھ ہی اور بھی مسائل کا سامنا کر رہے ہیں۔
مرکزی وزارت داخلہ نے پچھلے ہفتےمغربی بنگال میں لا ک ڈاؤن کے مسلسل کمزور پڑنے پر تشویش کا ا ظہار کیا تھا اور ریاست سے ضابطوں پر عمل کرنے کے لئے ضروری قدم اٹھانے کو کہا تھا۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ ہم نگرانی کریں گے اور 20 اپریل تک جن اضلاع میں سدھار دیکھا جائےگا وہاں کچھ راحت دی جائےگی۔ حالانکہ، اگر بعد میں حالات اور بگڑتے ہیں تو چھوٹ کو رد کر دیا جائےگا۔
ذرائع کے مطابق چودہ اپریل کے بعد آئندہ دو ہفتوں کے لیے لاک ڈاؤن میں توسیع کے دوران ریاستوں کو یہ اختیار دیا جائےگا کہ وہ جس علاقے میں مناسب سمجھیں نرمی کر سکتے ہیں تاکہ معاشی سرگرمیوں کا آغاز ہو سکے۔
دنیا بھر میں نئے کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 18 لاکھ 60 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔ کووڈ انیس کے سبب اموات کی تعداد بھی بڑھ کر ایک لاکھ 15 ہزار تک پہنچ گئی ہے۔
سابق ہیلتھ سکریٹری کےسجاتا راؤ نے کہا ہے کہ غذائی قلت اور صحت مند طرز زندگی کے فقدان کی وجہ سے کافی تعداد میں لوگوں کے اندر بیماری سے لڑنے کی طاقت کم ہے۔ ایسے میں بیماریوں کو لےکرمستقل تحقیق پر توجہ دینے کی ضرورت ہے، جس کی ہمارے ملک میں کافی کمی ہے۔
معاملہ بہار کے مدھوبنی ضلع کے اریر کا ہے۔ سوشل میڈیا پر شادی کی تقریب کا ویڈیو وائرل ہونے کے بعد گاؤں کی پنچایت سمیتی کے ایک ممبر کی شکایت پر گاؤں کے مکھیا سمیت دوسرے لوگوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔
معاملہ اتر پردیش کے باندہ ضلع کا ہے۔ 52 سالہ کسان رام بھون شکلا دو دن سے فصل کاٹنے کے لیے گاؤں میں مزدور ڈھونڈ رہے تھے، مگر لاک ڈاؤن کی وجہ سے مزدور نہیں مل رہے تھے۔
بہار میں جہان آباد ضلع ہاسپٹل کا معاملہ۔ ضلع ہاسپٹل کے مینیجر کو برخاست کیا گیا۔ آر جے ڈی رہنما تیجسوی یادو نے معاملے کو لےکر وزیر اعلیٰ نتیش کمار پر لگائے سنگین الزام۔
اس سے پہلے انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ(آئی سی ایم آر) نے بھی لوگوں سے چبانے والے تمباکو کے مصنوعات کے استعمال سے دور رہنے اور عوامی مقامات پر نہ تھوکنے کی اپیل کی تھی۔
سوشل میڈیا پر ایک تصویر وائرل ہوئی تھی جس میں آر ایس ایس کے کارکن چیک پوسٹ پر چیکنگ کرتے ہوئے دکھ رہے تھے۔ اس تصویر کی بنیاد پر دعویٰ کیا گیا کہ آر ایس ایس کارکن روزانہ 12 گھنٹے چیکنگ میں پولیس کی مدد کر رہے ہیں۔
اگر وزیراعظم نریندر مودی کو لگتا ہے کہ ہندوستان باقی ممالک کی طرح لگاتار چل رہے ایک مکمل لاک ڈاؤن کے اثرات کو کم کرنے کے لیے بڑا اقتصادی پیکج نہیں دے سکتا تو انہیں لازمی طور پر لاک ڈاؤن میں چھوٹ دینے کے بارے میں سوچ سمجھ کر اگلا قدم اٹھانا چاہیے۔
وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ وزرائے اعلیٰ کی ویڈیو کانفرنسنگ کے دوران مختلف ریاستی حکومتوں نے کو رونا وائرس سے تحفظ کے مدنظر لاک ڈاؤن کی مدت کو بڑھانے کی اپیل کی ہے۔
نیوز براڈکاسٹنگ اسٹینڈرس اتھارٹی(این بی ایس اے)نے صحافیوں اور دوسرے میڈیا اہلکاروں سے اپیل کی ہے کہ ہاسپٹل اور دوسرے مقامات پر آئسولیشن میں رکھے گئے مریضوں کی خبر دکھانے میں محتاط رہنے کی ضرورت ہے تاکہ مریض یامیڈیکل پیشہ وروں کی پرائیویسی بنی رہے۔
قومی راجدھانی دہلی میں صفدرجنگ ہاسپٹل اور ایمس کے باہر ملک کے کونے کونے سے آئے ایسے سینکڑوں لوگ بے یار ومددگار پھنسے ہوئے ہیں اور کو رونا وائرس کے قہر کے کم ہونے کا انتظار کر رہے ہیں۔ یہ کینسر، کڈنی اور دل سے متعلق بیماریوں اور ایسی ہی دوسری خطرناک بیماریوں کے علاج کے لیے آئے تھے۔
معاملہ کرناٹک کے تمکر ضلع کا ہے۔ بی جے پی ایم ایل اے ایم جئے رام کو سالگرہ کی تصویروں میں سفید رنگ کے دستانے پہن کر کیک کاٹتے دیکھا جا سکتا ہے، لیکن ان کے آس پاس کھڑے لوگوں نے نہ ماسک پہنا ہے اور نہ ہی سوشل ڈسٹنسنگ کے کسی ضابطے پر عمل کیاہے۔
مرکزی حکومت کا کہنا ہے کہ ہندوستان میں ابھی تک کو رونا وائرس کو لےکر کمیونٹی ٹرانس میشن کے ثبوت نہیں ملے ہیں اور ملک میں انفیکشن کی شرح ابھی بھی دو فیصدی پر بنی ہوئی ہے۔
معاملہ گجرات کے سورت کا ہے۔ لاک ڈاؤن کے بیچ تنخواہ اور گھر واپس لوٹنے کی مانگ کر رہے مہاجر مزدوروں کے ذریعے توڑ پھوڑ اور ٹھیلوں میں آگ لگائے جانے کے بعد پولیس نے ان میں سے تقریباً 80 لوگوں کو حراست میں لے لیا۔
آئندہ 15 اپریل سے ٹرین کی آمد ورفت شروع کرنے کی خبروں کو غلط بتاتے ہوئے وزارت ریل نے کہا ہے کہ میڈیا ایسے وقت میں غیر مصدقہ خبروں کو شائع کرنے سے بچے، کیونکہ اس سے عوام کے ذہن میں غیر ضروری بھرم پیدا ہوتا ہے۔
پنجاب میں کو رونا وائرس کے معاملے 132 تک پہنچ گئے ہیں اور اس سے اب تک 11 لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔
دہلی اقلیتی کمیشن کے صدر ڈاکٹر ظفر الاسلام خان نے دہلی حکومت کو خط لکھ کر ڈیلی ہیلتھ بلیٹن میں نظام الدین مرکز سے جڑے اعدادو شمار الگ لکھنے پر اعتراض کرتے ہوئے کہا ہے کہ کمیونٹی کی بنیاد پر بنائے گئے کالم کوجلد سے جلد ہٹایا جائے کیونکہ اس سے اسلاموفوبیا کے ایجنڈہ کو بڑھاوا مل رہا ہے۔
ہندوستان میں سخت گیر ہندو تنظیمیں اور میڈیا کا ایک حلقہ کورونا وائرس کے نام پر مسلمانوں کو بدنام کرنے میں لگا ہے جس کے سبب مسلمانوں کے خلاف حملوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔
دہلی اسٹیٹ ہاسپٹلس نرسیز یونین نے سرکار اور انتظامیہ کو وارننگ دیتے ہوئے مانگ کی ہے کہ پی پی ای اور ماسک کی کمی دور کی جائے، ایک ہی ہال میں بیڈ لگاکر سبھی نرسوں کے رکنے کا انتظام کرنے کے بجائے انہیں الگ کمرے دیے جائیں۔
پولیس کے مطابق الہ آبادیونیورسٹی کے ایک پروفیسر مارچ کے پہلے ہفتے میں دہلی میں ہوئے تبلیغی جماعت کے پروگرام میں شامل ہوئے تھے، جس کے بعد انہوں نے یونیورسٹی کے امتحانات میں ڈیوٹی بھی کی تھی۔ معاملہ سامنے آنے کے بعد انہیں اہل خانہ سمیت کوارنٹائن میں بھیجا گیا ہے۔
کو رونا وائرس سے تحفظ کے مدنظرنافذ لاک ڈاؤن کی وجہ سے زیادہ تر مزدور اپنے گھر چلے گئے ہیں، اس لیے مختلف سامانوں کا پروڈکشن کافی کم ہو گیا ہے۔ اس کے علاوہ ٹرانسپورٹ سروس کی کمی نے بھی اشیائے خوردنی کی سپلائی کومحدود کر دیا ہے۔
دونوں ڈاکٹروں نے حوض خاص تھانے میں شکایت درج کرائی، جس کے بعد پولیس نے ملزم کو گرفتار کر لیا ہے۔ویسٹ دہلی میں میڈیکل ٹیم پر تھوکنے والے شخص کے خلاف کیس درج۔
14 اپریل تک نافذ ملک گیر لاک ڈاؤن کے بیچ اڑیسہ سرکار نے اس کو 30 اپریل تک بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔وزیر اعلیٰ نوین پٹنایک نے کہا کہ ریاستی حکومت نے مرکز سے 30 اپریل تک ریل اور اڑان کو روکنے کی اپیل کی ہے۔
کو رونا وائرس کے خلاف لڑائی میں سرکار کو مشورہ دیتے ہوئے کانگریس صدرسونیا گاندھی نے وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لکھ کر میڈیا کو دیے جانے والے تقریباً 1250 کروڑ روپے کے سرکاری اشتہارات پر دو سال کے لیے روک لگانے کی اپیل کی تھی۔
چائلڈلائن انڈیا ہیلپ لائن نے جانکاری دی ہے کہ ملک کے مختلف حلقوں سے 20 سے 31 مارچ کے بیچ ان کے پاس 3.07 لاکھ فون کال آئے، جس میں سے 30 فیصدی کال بچوں سے متعلق تھے، جن میں تشدد اور ااستحصال سے بچانے کی مانگ کی گئی تھی۔