سوشل میڈیا کے غلط استعمال پر قانون بنا نے کے لئے مرکز نے تین مہینے کا اور وقت مانگا
سپریم کورٹ نے اپنی پچھلی سماعت میں کہا تھا کہ مرکز اس سےمتعلق ہدایات تین ہفتےکے اندرجاری کرے۔
سپریم کورٹ نے اپنی پچھلی سماعت میں کہا تھا کہ مرکز اس سےمتعلق ہدایات تین ہفتےکے اندرجاری کرے۔
سوشل میڈیا اکاؤنٹ کو آدھار سے منسلک کرنے کی اپیل پر شنوائی کے دوران سپریم کورٹ نے کہامرکزی حکومت سے کہا کہ ہم صرف یہ کہہ کر نہیں بچ سکتے ہیں کہ آن لائن جرم کہاں سے شروع ہوا اس کا پتہ لگانے کی تکنیک ہمارے پاس نہیں ہے۔
ویڈیو: کیا سوشل میڈیا اکاؤنٹ کے ساتھ آدھار کارڈ لنک کرنا لازمی ہونا چاہیے۔ فیس بک نے اس کی مخالفت کی ہے۔ اسی موضوع پرپیش کررہی ہیں دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی اپنا نظریہ۔
سپریم کورٹ فیس بک کی اس عرضی پر سماعت کے لئے راضی ہو گیا ہے جس میں صارفین کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ کو آدھار نمبر سے جوڑنے کی مانگ کرنے والے معاملوں کو مدراس، ممبئی اور مدھیہ پردیش کے ہائی کورٹ سے سپریم کورٹ منتقل کرنے کی مانگ کی گئی ہے۔
سپریم کورٹ نے ایک ہی فیملی کے 5 لوگوں کے قتل اور خاتون اور اس کی بیٹی سے ریپ کے معاملے میں اپنے دس سال پرانے فیصلے کو بدلتے ہوئے کہا کہ جیل میں بند لوگ خانہ بدوش کمیونٹی سے تھے اور ان کو غلط طریقے سے پھنسایا گیا تھا۔
عدالت نے کہا کہ پولیس کو یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ ایسے بھی لوگ ہیں جو اپنے بچوں کی گمشدگی کا درد برداشت کر رہے ہیں اور گمشدہ بچے بھی تکلیف اٹھا رہے ہیں۔
ملک میں جہاں جہاں بی جے پی کی حکومت ہے، ان تمام ریاستوں میں حکومت ایمرجنسی کے دوران جیل گئے لوگوں کو مجاہد آزادی کا درجہ دینے پر غور کر رہی ہے۔