مولانا مدنی نے جہاں وزیر اعلی ٰ یوگی آدتیہ ناتھ، یونین منسٹر برائے ترقی خواتین و اطفال، نیشنل کمیشن فار چائلڈرائٹس، نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن اور نیشنل کمیشن فار مائناریٹز کو خط لکھ کر کارروائی مطالبہ کیا ہے، وہیں جمعیۃ علماء مظفرنگر کے ایک وفد نے متاثرہ خاندان سے ملاقات کی ہے اور جمعیۃ کی طرف سے ہر ممکن مدد کی یقین دہانی کرائی ہے۔
محمود مدنی نے کہا کہ، ہم یہ واضح کردینا چاہتے ہیں کہ آرایس ایس اور بی جے پی سے ہماری کوئی مذہبی یا نسلی عداوت نہیں ہے بلکہ ہمیں صر ف ان نظریات سے اختلاف ہے، جو سماج کے مختلف طبقات کے درمیان برابری، نسلی عدم امتیاز اور دستور ہند کے بنیادی اصولوں کے خلاف ہیں۔
اس معاملے میں دہلی اقلیتی کمیشن نےنوٹس جاری کیا ہے ۔محمود مدنی نے خدشہ ظاہر کیا کہ اس سے اکیڈمک فرقہ پرستی کو فروغ ملے گاجبکہ جے این یو اسٹوڈنٹ یونین کی صدر گیتا کماری نے اس قدم کو حیران کرنے والا بتایا ہے۔
جھارکھنڈ حکومت نے گزشتہ 20 فروری کو پی ایف آئی کا ISIS سے تعلق ہونے کا الزام لگاتے ہوئے اس پر پابندی عائد کر دی تھی۔